International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, May 16, 2008

لبریشن فرنٹ برطانیہ ختم ‘ کشمیر نیشنل پارٹی کے نام سے نئی تنظیم قائم کر دی گئی

لندن ۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک گروپ کی برطانیہ شاخ نے یاسین ملک سے بغاوت کر کے نئی پارٹی کشمیر نیشنل پارٹی قائم کر دی ہے ۔ نئی پارٹی کا تنظیمی ڈھانچے کی تفصیلات طے ہونے تک ڈاکٹر محمد شبیر چوہدری کو پارٹی کا رابطہ کار مقرر کیا گیا ہے ۔ اس بات کا اعلان یہاں لندن میں نئی پارٹی کے رہنماؤں ڈاکٹر شبیر چوہدری ‘ ناظم بھٹی ‘ عباس بٹ ‘ سرور حسن ‘ آصم مرزا ‘ احسان الحق نے اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ یاد رہے کہ لبریشن فرنٹ کے ان رہنماؤں نے فرنٹ کی تنظیم اس الزام کے تحت ختم کر دی تھی کہ قیادت پاکستان بھارت کی خفیہ ایجنسیوں کی آلہ کار بنائی ہے ۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ جلد ہی پارٹی کا تنظیمی ڈھانچہ تشکیل دیا جائے گا آئین بنایا جائے گا اور تنظیم سازی کی جائے گی ۔ اس موقع پر کہا گیا کہ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کی کشمیری قیادت خفیہ ایجنسیوں کے دھنوں پر رقص کر رہی ہے ۔ جموں وکشمیر کے عوام مشکلات میں گھری ہوئی ہیں مگر ان کی قیادت ان خفیہ اداروں کی طرف سے نوازی جا رہی ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کی جدوجہد ایک تجارت بن رہی ہے ۔ لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب کے کشمیری اور غیر کشمیری جو یہ کاروبار چلا رہے ہیں اس مسئلہ کے حل میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ۔ کشمیر نیشنل پارٹی یہ محسوس کرتی ہے کہ بعض کشمیری راہنما جنہوں نے خودمختاری کا لبارہ اوڑھ رکھا ہے وہ بھی اس مافیا کا حصہ ہیں اور تحریک کشمیر کے نام پر دولت اکٹھی کر رہے ہیں ۔ آزاد کشمیر کی قیادت کشمیریوں کو پاکستان کا حصہ بنانا چاہتی ہے ۔ آزاد کشمیر میں پاکستان کی پالیسیاں نافذ ہیں ۔ دوسری طرف بھارت کی طرف کشمیری قیادت کشمیریوں کو بھارتی بننے پر مجبور کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو پاکستانی اور بھارتی بننے پر اور انہیں اپنی شناخت ‘ تاریخ اور ثقافت ختم کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر نیشنل پارٹی دونوں جانب کی ان پالیسیوں کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور سمجھتی ہے کہ کشمیر ‘ بھارت اور پاکستان سے مختلف ہے اور اس کی اپنی سیاسی جگہ و مقام ہے ۔ کشمیر نیشنل پارٹی کی جدوجہد کسی منصب کے لئے نہیں ہے اور ہماری جدوجہد کشمیر و جموں کو آزاد و خود مختار ریاست بنانے کے لئے ہے ۔ کشمیر نیشنل پارٹی نے 1960 ء کے سندھ طاس معاہدے کو بھی مسترد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کشمیر کے قدرتی وسائل کو ہمارے دونوں طاقتور پڑوسیوں ( بھارت اور پاکستان ) نے آپس میں تقسیم کر لیا ہے ۔ ریاست کے تمام وسائل کا حق صرف کشمیری عوام کا ہے اور انہیں صرف کشمیری عوام کے فلاح و بہبود کے لئے استعمال کیا جائے گا اور بھارت اور پاکستان یہ وسائل ڈیموں پر صرف نہ کریں ۔ کشمیر نیشنل پارٹی اس بات پر مکمل یقین رکھتی ہے کہ تشدد مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ بندوق کا استعمال ہمارے مسائل میں اضافہ کا باعث ہے ۔ تشدد پرمبنی سیاست بعض لوگوں کے لئے تو بہتر ہو سکتی ہے مگر کشمیری عوام کے لئے نہیں ا ور پاکستان و بھارت کی پالیسی ہے کہ کشمیریوں کو مذاکرات میں شامل نہ کیا جائے ۔ اہم دونوں ممالک کے بیورو کریٹس کو قطعاً اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے اور ہماری نسلوں کے مستقبل کے بارے میں فیصلہ کریں ۔ چنانچہ دونوں ممالک کو بات چیت کے عمل میں کشمیریوں کو شامل کرنا ہو گا ۔

No comments: