حب ۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے حکومت سے مذاکرات فوجی آپریشن کے خاتمے سے مشروط کر دیئے۔بلوچوں کی جدوجہد کا مقصد وسائل کی ملکیت کا حصول ہے حب میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہا کہ بلوچوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں کو بھلانا ممکن نہیں۔ سرزمین کے لئے جان دینے والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ بلوچوں کی جدوجہد کا مقصد وسائل کی ملکیت کا حصول ہے۔ انہوں نے کہاآئین اور ملک توڑنے والی شخصیات کو عظیم لیڈر اور ہیرو قرار دیا جاتا ہے۔ جبکہ مرضی سے پاکستان میں شامل ہونیوالوں کو غدار کہا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں فوجی آپریشن ختم ہونے کے بعد ہی مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ اس سے پہلے کراچی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اختر مینگل نے کہا کہ حکومت مذاکرات کا ماحول پیدا کرے کیونکہ بلوچستان کی سرزمین آگ اگل رہی ہے اور اس وقت اس زمین پر بیٹھنا کسی کے لئے بھی ممکن نہیں ہے۔ سردار اختر مینگل نے کہا کہ ان کی یا ان کے جیسے دیگر افراد کی رہائی بلوچستان کے مسائل کا حل نہیں۔ سوال یہ ہے کہ ان افراد کو زیر حراست کیوں رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک لاپتہ افراد کو بازیاب اور گرفتار سیاسی ورکرز کو رہا نہیں کیا جاتا بلوچوں کی جدوجہد جاری رہے گی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment