International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, June 4, 2008

ایران اور زمبابوے نے خوراک کے عالمی بحران کا ذمہ دار مغرب کو قرار دے دیا

روم ۔ ایران اور زمبابوے نے کہا ہے کہ خوراک کے عالمی بحران کے ذمہ دار مغربی ممالک ہیں۔ روم میں غذائی بحران پر ہونے والے اقوام متحدہ کے اجلاس میں ایرانی صدر احمدی نڑاد اور زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے مغربی پالیسیوں پر شدید تنقید کی۔ احمدی نڑاد نے بحران کے حل اور عالمی فوڈ مارکیٹ کو کنٹرول کرنے کے لئے نئی عالمی تنظیم کی تشکیل پر زور دیا جو پیداوار سے لے کر استعمال تک عالمی اجناس کی کھپت پر کنٹرول کرے۔ انہوں نے کہا کہ ڈالر کا زوال، عالمی افراط زر، زراعت کے نامناسب طریقے اور اس پر مربی اجارہ داریاں بحران کی اصل وجوہات ہیں۔ زمبابوے کے صدر رابرٹ مگابے نے برطانوی معاشی پالیسیوں کو خوراک کے بحران کا ذمہ دار قرار دیا۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بائیو فیول کی مارکیٹ بحران کی اصل ذمہ دار ہے۔ مغرب میں بائیو فیول اجناس سے تیار کر کے پیٹرول کے طور پر استعمال ہوتا ہے جبکہ غریب ممالک آٹے کے لئے ترس رہے ہیں اور اسی کروڑ باسٹھ لاکھ انسان بھوک اور فاقہ کشی کا شکار ہو رہے ہیں۔ بان کیمون نے کہا کہ بھوک سے بڑا کوئی بحران نہیں، بالخصوص اس وقت جب یہ انسان کے اپنے اقدامات کا نتیجہ ہو۔ دنیا بھر میں خوراک کے معاملات صرف گیارہ کمپنیاں کنٹرول کرتی ہیں جو خوراک کی عالمی تقسیم میں شدید ناانصافی کی مرتکب ہو رہی ہیں۔

No comments: