International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, June 10, 2008

٣٠ جون کو ختم ہونے والے مالی سال کا اقتصادی سروے جاری کر دیا گیا



اسلام آباد ۔ 30جون کو ختم ہونے والے مالی سال کا اقتصادی سروے جاری کر دیا گیا ہے ۔ وفاقی وزیر خزانہ سید نوید قمر نے اسلام آباد میں اقتصادی سروے جاری کرتے ہوئے کہاکہ سال 2007-08 میں مجموعی ملکی پیداوار کی شرح 5.8فیصد رہی جبکہ فی کس آمدنی میں 18.4فیصد اضافہ ہوا او ریہ آمدنی 926ڈالر سے بڑھ کر 1085ڈالر فی کس ہو گی سروے کے مطابق 8ارب 40کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ زر مبادلہ کے ذخائر 4ارب 10کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی آئندہ مالی سال کا دفاعی بجٹ آج منگل کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ ختم ہونے والی مالی سال کے دوران مجموعی ملکی پیداوار میں 5.8فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس کا ہدف 7.2فیصد مقرر کیاگیا تھا وزیر خزانہ نے کہاکہ ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اور اقتصادی شعبے میں شدید خامیوں کی وجہ سے اقتصادی صورتحال بری طرح متاثر ہوئی بجٹ کی کارکردگی کے بارے میں بجٹ سے پہلے کی دستاویزات جاری کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہاکہ اس سال کے دوران اقتصادی کارکردگی پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اور اقتصادی انتظام میں خامیوں کی وجہ سے منفی اثرات مرتب ہوئے انہوں نے کہاکہ پہلے دس ماہ کے دوران افراط زر کی شرح 10.3فیصد رہی فی کس آمدنی میں 18.4فیصد اصافہ ہوا اور یہ 926ڈالر سے بڑھ کر 1085ڈالر رہی ٹیکسوں کی وصولی 10ارب روپے متوقع ہے جبکہ اس کا ہدف 10کھرب 25ارب روپے تھا زرعی اور صنعتی دو بڑے شعبوں میں ترقی مقررہ ہدف سے کم رہی جبکہ سروسز کے شعبے میں ترقی توقع سے زیادہ رہی وفاقی وزیر نے کہاکہ بجلی کی کمی اور افراط زر میں اضافے کی وجہ سے عام شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا زرعی شعبے میں ترقی صرف1.5فیصد رہی جبکہ اس کا ہدف4.8فیصد تھا یہ کمی کھالوں کے کم استعمال کی وجہ سے گندم اور کپاس کی فصلیں کم ہونے کی وجہ سے ہوئی لائیو سٹاک کے شعبوں میں ترقی کی شرح 3.8فیصد رہی جبکہ اس کا اندازہ 5.7لگایاگیا۔ بڑے صنعتی شعبے کی خراب کارکردگی کی وجہ سے مینو فیکچرنگ میں ترقی 5.4فیصد رہی سروسز کے شعبے میں 8.2فیصد ترقی ہوئی جبکہ اس کا ہدف 7.1فیصد تھا مجموعی سرمایہ کاری گزشتہ سال جی ٹی پی کے 22.9فیصد کے برابر تھی اس سال کم ہو کر 21.6فیصد ہو گئی اقتصادی سروے میں سرمایہ کاری میں کمی کو روکنے اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے اور بجٹ کے رحجان کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ادائیگیوں کا توازن دباؤ کا شکار رہا جس کی وجہ درآمدات میں اضافہ تیل اور اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ روایتی اور صنعتی برآمدات میں کمی ہوئی کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 14ارب 10کروڑ ڈالر یا مجموعی ملکی پیداوار کے 8.3فیصد کے برابر رہااقتصادی سروے میں کہاگیا ہے کہ اندرونی اور بیرونی وجوہات کے باعث اشیائے خوردنی کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ۔مارکیٹ کو استحکام چاہیے ہوتا ہے ہر محکمے کا آڈٹ کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس عائد نہ کرنے سے سرمایہ کی منتقلی کو روکا جائے گا وزیر خزانہ نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس دو سال تک نہیں لگے گا انہوں نے کہاکہ جاری کھاتوں کا خسارہ 6.5فیصد جی ٹی پی کا ہو گیا ہے ۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ جاری کھاتوں کا خسارہ 11.6ارب ڈالر ہو چکا ہے۔ وفاقی وزیر نے مزید کہاکہ تجارتی توازن 17ارب ڈالر منفی رہا انہوں نے کہاکہ مہنگائی کا تناسب پچھلے دس ماہ میں 10.2فیصد رہا نجی شعبے کو دی گئی قرضوں کی شرح14.2فیصد رہی انہوں نے کہا کہ نجی شعبوں کو دئیے گئے قرضوں کے اخراجات بڑھے اور واجبات کی وصولی میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کھانے پینے کی اشیاء 15فیصد کی شرح سے مہنگی ہوئی انہوں نے کہاکہ کیپٹل گین ٹیکس سے استثنیٰ مزید و سال جاری رہے گا انہوں نے مزید کہاکہ آج منگل کو پیش کئے جانیو الے بجٹ میں اچھی خبریں ملیں گی ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اقتصادی لحاظ سے گزشتہ سال برا رہا ۔ کھانے پینے کی اشیاء اور ایندھن مہنگا ہونے کی وجہ سے افراط زر بڑھا انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بینک نے سخت مانیٹرنگ پالیسی جاری رکھی انہوں نے کہاکہ قومی بچت13.9فیصدرہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعمیراتی صنعت میں 16فیصد اضافہ ہوا۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستانی معیشت نے گزشتہ پانچ سالوں میں سات فیصد کی اوسط سے ترقی کی ۔ انہوں نے کہاکہ ملازمت کے قابل 27لاکھ لوگ بے روز گار ہیں پچھلے پانچ سالوں میں پاکستانی معیشت میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہم عوام کی توقعات پر پورا اتریں گے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ معیشت کو دوبارہ بہتری پر لانے کی کوششیں کر رہے ہیں اسٹا ک مارکیٹ کی کیپٹلائزیشن 56ارب ڈالر ہو گی پاکستانی سٹاک مارکیٹیں عالمی سطح پر موجودہ مالی بحران سے محفوظ رہیں ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال الیکشن ،ایمر جنسی ، بے نظیر کی شہادت کی وجہ سے مشکل تھا۔6ڈالر فی بیرل پر قیمتوں کو منجمد کیا ہوا تھا انہوں نے کہا کہ کیپٹل گین ٹیکس کی چھوٹ اس لئے دی کہ سرمایہ مارکیٹ سے نہ نکلے انہوں نے کہاکہ حکومت کو اپنے اخراجات کم کرنا ہوں گے 2009ء میں معیشت میں بد نظمی کو ختم کرنے کے اقدامات کریں گے انہوں نے کہاکہ این ایف بی کمیشن کی تشکیل جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اچھے اور برے جو بھی اعدادو شمار ہوں عوام او راداروں کو سچ بتائیں گے گزشتہ حکومت نے مالیاتی اقدامات بروقت نہیں کئے انہوں نے کہاکہ غربت کی شرح کا درست عمل سروے کے بعد ہو گا انہوں نے کہاکہ سروے سیکٹر کا عوام سے تعلق نہیں ہوتا معاشی ترقی ایسے شعبوں میں ہو گی جس سے عوام کو براہ راست فائدہ ہو۔ تیل کی قیمتیں 140ڈالر کی سطح پر جارہی ہیں گزشتہ چند برسوں میں ترقی کا فائدہ عوام کو نہیں ہوا اگر وسائل میں اضافہ ہوا تو ترقیاتی بجٹ بڑھایا جا سکتا ہے ایف بی آر اور نان ایف بی آر آمدنی کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ بنایا ہے توانائی کے استعمال سے متعلق رد عمل تبدیل کرنا ہوگا

No comments: