International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, June 10, 2008

٢٠١٠ ء تک پنجاب کا ہر بچہ اور بچی سکول جائے گا، خواتین اور اقلیتیں صوبہ کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف کی اعتماد کا



٭۔ ۔ ۔ مخلوط حکومت کی کامیابی کا انحصار وزیر اعلی کے کندھوں پر ہے، سابق دور میں کی جانے والی کرپشن کی تحقیقات کی جائیں ،غاز پنجاب اسمبلی کی نئی بلڈنگ سے کیا جائے ۔ راجہ ریاض اور مخدوم احمد محمود کا خطاب
لاہور ۔ وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ 2010ء تک پنجاب بھر میں کوئی بھی بچہ یا بچی ایسا نہیں رہے گا جو سکول گوئنگ نہ ہو ۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پاکستان کی آبادی کا نصف حصہ ہیں انہیں پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہو گا جبکہ اقلیتوں کو بھی اس معاملے میں کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ 8 کلب جس پر سابق دور حکومت میں ڈیڑھ ارب روپے ضائع کئے گئے اسے ہر صورت خواتین کی آئی ٹی یونیورسٹی ضرور بنایا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد ایوان میں تقریب اور بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ ان پر 266 ارکان اسمبلی نے اعتماد کا اظہار کیا جبکہ اپوزیشن نے آج بھی ایوان کی کارروائی میں حصہ نہیں لیا ۔ میاں شہباز شریف نے خود پر اعتماد کرنے پر ارکان اسمبلی اور اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایوان نے ان پر جو اعتماد کیا ہے وہ اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں گے ۔ وزیر اعلی نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 50 فیصد سے زیادہ خواتین پر مشتمل ہے ہمارے دیہاتوں میں خواتین کے کم پڑھے لکھے ہونے کے باوجود گو اپنے خاندان کی معاشی حالت میں بہتری لارہی ہیں اور سخت محنت کر رہی ہیں ۔ اپنے خاوند، باپ یا بھائی کو کھیت میں کھانا پہنچانے کے ساتھ ساتھ چارہ اکٹھا کرنے اور دیگر امور میں بھی وہ بھرپور ہاتھ بٹاتی ہیں ۔ میں چاہتا ہوں کہ نہ صرف دیہاتوں کی بلکہ شہروں ، قصبوں اور پورے صوبہ اور ملک کی خواتین ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ میں نہیں کہتا کہ وہ یورپ یا امریکہ کی تقلید کریں لیکن ہمارے سامنے اسلامی ممالک کی بے شمار مثالیں موجود ہیں ۔ جن میں ملائیشیا، گلف ممالک کوالمپور، کاسا بیانکا اور دیگر شامل ہیں میں خواتین نے اسلامی طرز عمل کے اندر رہتے ہوئے بینکنگ ، کمپیوٹر انڈسٹری اور دیگر شعبوں میں بھرپور خدمات انجام دی ہیں اور دے رہی ہیں ۔یہاں بھی خواتین اسلامی طرز عمل کے اندر رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر سکتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یورپ یا امریکہ میں بھی جو اچھے کام ہوئے ہمیں ان کی تقلید کرنے میں کوئی ہرج نہیں ان کی ذاتی زندگی ایک طرف لیکن اجتماعی عقل اور صلاحیتوں سے استفادہ کیا جا سکتا ہے یہ وہ ممالک ہیں جہاں کوئی فرد رات کو بھوکا نہیں سوتا اور نہ ہی دوائی کے بغیر مرتا ہے جبکہ یہاں ایسا نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سکول کی بچیاں جس تیزی سے سکول چھوڑتی ہیں انتہائی تشویشناک ہے ۔ ہمیں ان سب پر قابو پانا ہو گا،تعلیم، امن و امان ، صحت اور دوسرے شعبوںمیں انقلابی اقدامات اٹھانیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 8 کلب جس پر سابق دور حکومت میں ڈیڑھ ارب روپے ضائع کردیئے گئے اور اب جبکہ میں نے اسے خواتین کی آئی ٹی یونیورسٹی بنانے کا اعلان کیا ہے تو بیورو کریسی واویلا کر رہی ہے کہ یہ فیصلہ مناسب نہیں ہے ۔اس سے وہاں بہت رش پڑ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیورو کریسی تب کہاں تھی جب وہاں قوم کے ڈیڑھ ارب روپے ضائع کئے جارہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اقلیتیں بھی ہمارے ملک کا اہم حصہ ہیں میں ان سے بھی کہوں گا کہ وہ بلا تفریق مذہب صوبہ اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں ۔ وزیر اعلی نے اعلان کیا کہ سابق دور حکومت میں تعلیم کے شعبہ میں جن اساتذہ کو کنٹریکٹ پر بھرتی کیا گیا ان کی بھرتیوں کا جائزہ لینے کیلئے ایک کمیشن بنایا جائے گا کیونکہ ایک قابل استاد کے بغیر نئی نسل کو باشعور بنانا اور تعلیم کے حقیقی زیور سے آراستہ کرنا ممکن نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں یونیورسل پالیسی اپناتے ہوئے 2010ء تک تمام بچوں اور بچیوں کو سکول میں داخلے کے قابل بنایا جائے گا اور سکول جانے کا کوئی بچہ یا بچی ایسی نہیں ہو گی جو تعلیم سے محروم رہے ۔ اس موقع پر پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور سینئر صوبائی وزیر راجہ ریاض نے کہا کہ گذشتہ 8 سال کے دوران صوبے کے خزانہ کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اور صحت، تعلیم سمیت ہر شعبے میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اس کا حساب ضرور لیا جانا چاہیئے ۔ انہوں نے وزیر اعلی سے مطالبہ کیا کہ اس احتساب کا آغاز پنجاب اسمبلی کی نئی عمارت سے کیا جائے جہاں عمارت مکمل ہونے سے ایک سال پہلے ہی 15 سو ملازمین بھرتی کرلئے گئے اور اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اس مقصد کیلئے ایک کمیٹی بنائی جائے جو تمام معاملات کا جائزہ لے ۔ انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت کی کامیابی کا انحصار خود وزیر اعلی میاں شہباز شریف کے کندھوں پر ہے، پیپلز پارٹی ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے گی ۔ مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر مخدوم احمد محمود نے بھی وزیر اعلی میاں شہباز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے انہیں اپنی جماعت کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔

No comments: