International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 29, 2008

ملک کے موجودہ حالات کی ذمہ دار بیورو کریسی اور ملٹری و سول اسٹیبلیشمنٹ ہے۔قاضی حسین احمد


راولپنڈی۔ امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ ملک کے موجودہ حالات کی ذمہ دار بیورو کریسی اور ملٹری و سول اسٹیبلیشمنٹ ہے جو گزشتہ 60 سال سے پاکستانی قوم کو دھوکہ دے رہی ہے جب تک دہشت گردی کے خلاف جنگ سے الگ نہیں ہوا جاتا ہم آزاد قوم کہلوانے کے حقدار نہیں ہم اتنے بے توفیق ہو گئے ہیں کہ دشمن کو دشمن بھی نہیں کہہ سکتے پیپلز پارٹی کے آئینی پیکج کو مسترد کر تے ہیں امریکہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے جو مسلمانوں کا استحصال کر رہا ہے عبدالحمید ڈوگر کے ساتھ مل کر ججوں کو بحال کر نے کی سازش کے ذریعے ججوں کی توہین کر نے کی کوشش کی گئی ہے پارلیمنٹ کو نذر انداز کیا جا رہا ہے آصف زر داری کی طرف سے جو حکم ملتا ہے رحمن ملک اس کو فوراً نافذ کر دیتا ہے حکومت کے اتحادی فوری طور پر صدر پرویز مشرف کا مواخذہ کریں لاپتہ افراد کو بازیاب کر وانا موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے امریکی دباؤ پر ڈاکٹر عبدالقدیر کی نظر بندی قابل شرم ہے پولیو ایک مصیبت ہے اس کے خاتمے کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جماعت اسلامی کے قرطبہ سٹی میں لاہور ڈویژن کے ذمہ داران کی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کر تے ہوئے کہی اس موقع پر لیاقت بلوچ ، سینیٹر پروفیسر ابراہیم ، امیر العظیم اور حافظ سلمان بٹ بھی موجود تھے قاضی حسین احمد نے کہا کہ صوبہ سرحد ،بلوچستان اور پنجاب کے تمام ڈویژن کے ذمہ داران کا مشاورتی اور تربیتی پروگرام اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے اس کے بعد سندھ کے ذمہ داران کا اجلاس ہو گا انہوں نے کہا کہ پوری جماعت اسلامی مقامی و ضلعی سطح پر مکمل طور پر یکسوع ہے انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے آٹھ سالہ دور کی بد عنوانیوں کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو گئی ہے امن و امان کی صورتحال اور ملک کی خود مختاری داؤ پر لگی ہے اس صورتحال میں جماعت اسلامی ملک کے خلاف سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کی ذمہ دار بیورو کریسی اور ملٹری و سول اسٹیبلیشمنٹ ہے جس میں گزشتہ ساٹھ سالوں کے دوران قوم کو دھوکہ دیا ہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ ہماری قومی آزادی کو بیچ دیا گیا ہے ہم اپنے فیصلے کر نے اور پالیسی سازی کا اختیار نہیں رکھتے حتیٰ کہ تعلیمی پالیسی بنانے کا اختیار بھی مغربی ایجنٹوں کے ہاتھ میں ہے ہماری معاشی پالیسی پر اغیار کا کنٹرول ہے ہم اتنے بے توفیق ہو گئے ہیں کہ دشمن کو دشمن نہیں کہتے وزیر اعظم نے خود کہا ہے کہ نیٹو افواج ایسے ہی منہ اٹھا کر ہمارے ملک میں نہیں گھس آتی بلکہ ہماری اجازت پر آتی ہے انہوں نے کہا کہ جب تک ہم امریکہ کے حلیف رہیں گے ہمیں آزاد قوم کہلوانے کا حق نہیں ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ امریکہ کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں پر امریکی فوج نے حملہ کیا ہے وزیر اعظم کو چاہیے تھا کہ وہ احتجاجاً اپنا دورہ ختم کر کے وطن واپس آ جاتے قاضی حسین احمد نے کہا کہ لال مسجد کے بچیوں کا قتل اور فوجی آپریشن اسلام مسلمانوں اور ہماری قوم کے خلاف کھلی دہشت گردی ہے قوم کے جذبات اس کے خلاف ہیں ہم پاکستان کی حفاظت مساجد و مدارس کے طلبہ کے دفاع کا حق رکھتے ہیں اور ہم ہر سطح پر اس کے خلاف مزاحمت کریں گے انہوں نے کہا کہ امریکہ دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے جو مسلمانوں کا استحصال کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اے پی ڈی ایم کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک کو علاقائی ،نسلی اور فرقہ وارانہ سطح پر تقسیم کر نے کی جو سازش کی گئی ہے اس کا ہر سطح پر مقابلہ کیا جائے گا آئینی پیکج کو مسترد کر تے ہیں اور مطالبہ کر تے ہیں کہ 12 اکتوبر 1999ء کا آئین بحال کیا جائے آئینی پیکج در اصل پیپلز پارٹی کی طرف سے اپنی کرپشن اور این آر او کو تحفظ دینے کا پیکج ہے انہوں نے کہا کہ 3نومبر کے اقدامات کو غیر آئینی سمجھتے ہیں اور 2 نومبر 2007 کی پوزیشن پر ججوں کی بحالی کا مطالبہ کر تے ہیں انہوںنے کہا کہ ہمارا یقین ہے کہ جن ججوں نے قوم کو آزادی کا راستہ دکھایا ہے وہ سر بلند ہو کر واپس آئیں گے سر نگوں ہو کر نہیں آئیں گے عبدالحمید ڈوگر کے ساتھ مل کر ججوں کی بحالی کی جو سازش اختیار کی گئی وہ در اصل ججوں کی توہین کر نے کی سازش تھی حکومت نے 100 دنوں کے اندر کوئی کارنامہ سر انجام نہیں دیا جو فیصلہ آصف زر داری کی طرف سے آتا ہے رحمن ملک اس کو نافذ کر تا ہے پارلیمنٹ کو نظر انداز کیا جارہا ہے اڈھاک طریقے سے ملک نہیں چلایا جا سکتا قاضی حسین احمد نے کہا کہ خارجہ پالیسی میں امریکی مداخلت کا پارلیمنٹ میں جائزہ لیا جائے جبکہ موجودہ حکومت اپنے لوگوں کو اعتماد میں لینے کے لئے تیار نہیں ہے انہوںنے کہا کہ صدر کے مواخذے کی مطلوبہ تعداد ہو نے کے باوجود مواخذہ نہیں کیا جا رہا حالانکہ صدر کے خلاف 3 نومبر کے اقدام پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی صدر کا مواخذہ اس لئے نہیں کر رہی کیونکہ وہ ایک ڈیل کے تحت آئے ہیں اور امریکہ سے وعدہ کر کے آئے ہیں کہ مشرف اور دہشت گرد گروہ ایم کیو ایم کو ساتھ لے کر چلیں گے اور اگر ملک پر کوئی حملہ ہوا تو اس پر کوئی احتجاج نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں ہو نے والے جماعت اسلامی کے کل پاکستانی اجتماع کے حوالے سے ہم نے اپنے تمام ضلعی ذمہ داران کے الگ الگ اجتماعات منعقد کر کے ان سے مشاورت مکمل کر لی ہے انہو ںنے کہا کہ صدر مشرف نے اپنے دور کے اندر پاکستان سے محب وطن افراد کو اغواء کر یے امریکہ کے ہاتھوں ڈالروں کے عوض بیچا ہے موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ لاپتہ افراد کو بازیاب کروائے اور ان کے لواحقین کو ان کے ملوائے انہوںنے کہا کہ ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی امریکی دباؤ پر نظر بندی قابل شرم ہے ان کو عزت و احترام دینا ہمارا قومی فریضہ ہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی قانون کی بالادستی کے لئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی اس ملک کو خالص فلاحی ریاست بنانے کے لئے نظام میں بنیادی سطح پر تبدیلیوں کی ضرورت ہے قاضی حسین احمد نے کہا کہ عوام کو حکومت پر اعتماد نہیں ہے یہ اگر اچھا کام بھی کریں گے تو لوگ اس کو غلط سمجھیں گے انہوں نے کہا کہ پولیو ایک مصیبت ہے اس کو ختم کر نا ایک کاز ہے ہم اس کاز میں حکومت کے ساتھ ہیں لیکن حکومت پہلے اپنا اعتماد بحال کرے

No comments: