International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 29, 2008

وزیر اعظم کا نتیجہ خیز دورہ امریکہ



موجودہ حکومت نے قرضوں میں شوکت عزیز اور نگراں حکومت کا ریکارڈ توڑ دیا تحریر : اے پی ایس

موجودہ حکومت نے اپنے دعووں کے برعکس صرف تیرہ ہفتوں میں اسٹیٹ بینک سے دو سو چالیس ارب روپے کے قرضے لے کر شوکت عزیز اور نگراں حکومت کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ایک نجی ٹی وی نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں سے لئے جانے والے قرضوں کے ہفتہ وار جائزے کے مطابق وزیراعظم شوکت عزیز کی حکومت نے یکم جولائی سے پندرہ نومبر2007 ئکے دوران بیس ہفتوں میں بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے مجموعی طور پر ایک سو سینتیس ارب روپے کے قرضے لئے جن میں سے پچہتر ارب روپے اسٹیٹ بینک سے اور باسٹھ ارب روپے کمرشل بینکوں سے قرض لئے گئے۔ 15 نومبر 2007 ء سے 25 مارچ 2008 ء تک سترہ ہفتوں کے دوران محمد میاں سومرو کی نگراں حکومت نے مرکزی بینک سے دو سو نواسی ارب روپے کے قرضے لئے تاہم اس مدت کے دوران ایک سو گیارہ ارب روپے کے ٹریڑری بلز کی ادائیگی بھی کی گئی۔ اس طرح مجموعی طور پر ایک سو اٹھہتر ارب ڈالر قرضہ حاصل کیا گیا۔ تاہم اتحادی حکومت نے برسراقتدار آنے کے بعد سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اب اسٹیٹ بینک سے قرضے لینے کی پالیسی ختم کر دی جائے گی۔ لیکن 25 مارچ سے 30 جون 2008 ء تک صرف تیرہ ہفتوں میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی حکومت نے اسٹیٹ بینک سے تین سو پچیس ارب روپے کے قرضے اٹھا کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ تاہم اس دوران کمرشل بینکوں کے پچیاسی ارب روپے کے قرضے ادا بھی کئے گئے۔ دیکھنا یہ ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک حکومت اسٹیٹ بینک کے قرضوں پر کتنا انحصار کرتی ہے اور نوٹ چھاپ کر مہنگائی میں مزید کتنا اضافہ کرتی ہے۔ جبکہ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا انتہائی مضبوط اتحادی ہے اور افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی پر عزم ، سید یوسف رضا گیلانی نے میرے ساتھ ملاقات میں پر خطر افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے انتہائی مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کے مو¿قف کو سراہتے ہیں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی پر امن محب وطن پاکستانی ہیں تاہم چند شر پسند ان کو انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کے لیے ا±کسا رہے ہیں ۔دونوں رہنماو¿ں نے ان خیالات کا اظہار اوول ہاو¿س میں 50 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ پریس کانفرنس سے پہلے صدر جارج ڈبلیو بش نے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات انتہائی سود مند رہی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی نئی حکومت کا عزم اور مو¿قف معلوم ہوا پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا انتہائی مضبوط اتحادی ہے اور افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی پر عزم ، سید یوسف رضا گیلانی نے میرے ساتھ ملاقات میں پر خطر افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے انتہائی مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے اس لیے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کے مو¿قف کو سراہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا اقتصادی تعاون جاری رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا مضبوط اتحادی ہے ۔اس موقع پر وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشت گرد تھوڑی تعداد میں ہیں جو دنیا کا امن تباہ کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کررکھاہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ی کیخلاف جنگ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔پاکستان کے قبائلی انتہائی محب وطن شہری ہیں تاہم بعض شر پسند عناصر انھیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لیے بھڑکا رہے ہیں جن کے خاتمے کے لیے حکومتِ پاکستان مختلف پہلوو¿ں پر کام کر رہا ہے اس میں قبائلی عمائدین کے ساتھ مذاکرات بھی شامل ہیں جبکہ جہاں ضروری سمجھا جا رہا ہے وہاں فوجی آپریشن بھی کیا جا رہا ہے انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار فلاحی اسلامی ریاست ہے جو اپنی سرزمین کو کسی بھی طرح کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لئے امریکا کی حمایت کے شکر گزار ہیں۔ موجودہ حکومت اپنی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے لے کر بڑھ رہی ہے اور ان کا مشن تھا پاکستان میں غربت بے روزگاری اور انتہا پسندی کا خاتمہ ۔اس سے پہلے ملاقات میں دونوں رہنماو¿ں نے پاک امریکہ تعلقات اور افغانستان کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی ہے ۔صدر بش وزیراعظم گیلانی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی جو امریکی صدر بش کی دعوت پر امریکا کا دورہ کر رہے ہیں، امریکی نائب صدر ڈک چینی اور وزیرخارجہ کنڈولیزارائس سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ جبکہ امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے یہ بھی کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا انتہائی مضبوط اتحادی ہے اور افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی پر عزم ، سید یوسف رضا گیلانی نے میرے ساتھ ملاقات میں پر خطر افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے انتہائی مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کے مو¿قف کو سراہتے ہیں وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان کے قبائلی پر امن محب وطن پاکستانی ہیں تاہم چند شر پسند ان کو انتہا پسندی اور عسکریت پسندی کے لیے ا±کسا رہے ہیں ۔دونوں رہنماو¿ں نے ان خیالات کا اظہار اوول ہاو¿س میں 50 منٹ تک جاری رہنے والی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ پریس کانفرنس سے پہلے صدر جارج ڈبلیو بش نے خطاب کیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کے اور وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کے درمیان ملاقات انتہائی سود مند رہی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی نئی حکومت کا عزم اور مو¿قف معلوم ہوا پاکستان دہشت گردی کے خلاف امریکہ کا انتہائی مضبوط اتحادی ہے اور افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے انتہائی پر عزم ، سید یوسف رضا گیلانی نے میرے ساتھ ملاقات میں پر خطر افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کے لیے اپنے انتہائی مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے اس لیے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کے مو¿قف کو سراہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا اقتصادی تعاون جاری رکھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا کا مضبوط اتحادی ہے۔صدر بش نے کہا کہ ہم نے اوول آفس میں انتہائی اہم اور خوشگوار ملاقات کی ہے اور اس کے بعد ہم ظہرانے کے لئے وائٹ ہاو¿س جائیں گے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں انتہائی اہم اتحادی ہیں ۔ پاکستان عالمی برادری میں انتہائی متحرک جمہوری ملک ہے ۔ امریکہ پاکستان میں جمہوریت اور اس کی سالمیت کی زبردست حمایت کرتا ہے ۔ ہم نے ملاقات میں بعض اہم امور پر بات چیت کی ہے اس میں زیادہ تر گفتگو معاشی و اقتصادی بہتر ی کے لئے کی کہ آیا دونوں ممالک اپنے عوام کی اقتصادی و معاشی بہتری کے لئے ایک دوسرے سے کیسے تعاون جاری رکھ سکتے ہیں۔یقینا ہم نے دونوں ممالک کو درپیش مشترکہ چیلنجز پر بھی گفتگو کی ہم نے انتہا پسندی اور انتہا پسندوں جو کہ انتہائی خطرناک لوگ ہیں سے متعلق بھی گفتگو کی کہ انتہا پسندی سے کیسے نمٹا جائے ہم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے گفتگو کی کہ افغان سرحد کو جس حد تک ممکن ہو سکے محفوظ بنایا جائے اور اس کے لئے پاکستان نے انتہائی مضبوط عزم کا اظہار کیا ہے ۔ پاکستان ہمارا مضبوط اتحاد ی ہے اور جمہوریت کا حامی ہے اور جمہوریت کو فروغ دے رہا ہے امریکہ جمہوریت کی حمایت کرتا ہے اور پاکستان کی خود مختاری کا حامی ہے ۔ دونوں ممالک اقتصادی فوائد کے لئے ایک دوسرے کی مدد جاری رکھیں گے اور اس سلسلے میں باہمی تعاون کو فروغ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسند اور دہشت گرد بہت خطرناک لوگ ہیں جو پوری دنیا کے لئے خطرہ ہیں اس کے مکمل خاتمے پر بات ہوئی ہے ۔صدر بش نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ افغانستان میں جمہوریت کے فروغ کے لئے تعاون کریں گے ۔ ملاقات میں اہم عالمی امور افغانستان کی صورت حال دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ کوششیں اقتصادی تعاون پاکستان سے امریکہ کے لئے براہ راست پروا زیں اور دوسرے امور پر بھی بات چیت ہوئی ۔ پاکستان قبائلی علاقوں دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ کا عزم کیے ہوئے ہے ۔اس موقع پر وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشت گرد تھوڑی تعداد میں ہیں جو دنیا کا امن تباہ کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں دہشتگردی کے خاتمے کا عزم کررکھاہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگرد ی کیخلاف جنگ پاکستان کے اپنے مفاد میں ہے۔پاکستان کے قبائلی انتہائی محب وطن شہری ہیں تاہم بعض شر پسند عناصر انھیں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے لیے بھڑکا رہے ہیں جن کے خاتمے کے لیے حکومتِ پاکستان مختلف پہلوو¿ں پر کام کر رہا ہے اس میں قبائلی عمائدین کے ساتھ مذاکرات بھی شامل ہیں جبکہ جہاں ضروری سمجھا جا رہا ہے وہاں فوجی آپریشن بھی کیا جا رہا ہے انھوں نے واضح کیا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار فلاحی اسلامی ریاست ہے جو اپنی سرزمین کو کسی بھی طرح کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دے گا انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کے لئے امریکا کی حمایت کے شکر گزار ہیں۔ موجودہ حکومت اپنی قائد محترمہ بے نظیر بھٹو کے مشن کو آگے لے کر بڑھ رہی ہے اور ان کا مشن تھا پاکستان میں غربت بے روزگاری اور انتہا پسندی کا خاتمہ ۔اس سے پہلے ملاقات میں دونوں رہنماو¿ں نے پاک امریکہ تعلقات اور افغانستان کی موجودہ صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی ہے ۔نہوں نے کہاکہ میں صدر بش کی طرف سے جمہوریت ، خود مختاری ، متعدد شعبوں میں باہمی دلچسپی کے امور پر تعاون پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ مضبوط تعلقات کرتا ہوں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور امریکہ کے دو طرفہ مضبوط تعلقات ہیں جو آج سے نہیں بلکہ پاکستان کے بننے کے بعد سے ہی ساٹھ سالوں سے چل رہے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم آزادی اور خود مختاری کے نظریے کو اچھا سمجھتے ہیں او رہم امریکہ سے تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ ہم ان دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کے خلاف لڑنے کیلئے پر عزم ہیں جو دنیا کا امن تباہ کر رہے ہیں اور دنیا کو غیر محفوظ بنا رہے ہیں وزیراعظم نے کہاکہ یہ ہماری اپنی جنگ ہے یہ وہ جنگ ہے جو پاکستان کے خلاف ہے اور ہم اسے اپنے ذاتی مقصد کیلئے لڑیں گے انہوں نے کہاکہ ہم یہ جنگ اس لئے بھی لڑیں گے کیونکہ میری قائد بے نظیر بھٹو عسکریت پسندی کا ہی نشانہ بنی ہیں اس لئے میں امریکہ اور امریکی عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستانی قبائلی علاقوں اور صوبہ سرحد کی عوام محب وطن ہیں وہ دنیا میں امن وامان چاہتے ہیں اور اس کیلئے تعاون کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ ان علاقوں میں چند عسکریت پسند ہیں جو انگلیوں پر گنے جا سکتے ہیں جو امن کو تباہ کر رہے ہیں انہوں نے کہاکہ میں صدر بش کو یقین دہانی کرواتا ہوں ہم دنیا میں جمہوریت ، استحکام اور امن وامان قائم کرنے کیلئے اکٹھے مل کر کام کریں گیدر بش وزیراعظم گیلانی کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیں گے۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی جو امریکی صدر بش کی دعوت پر امریکا کا دورہ کر رہے ہیں، امریکی نائب صدر ڈک چینی اور وزیرخارجہ کنڈولیزارائس سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔ اے پی ایس

No comments: