International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, July 29, 2008

اسٹیٹ بینک نے مالی سال ٢٠٠٨-٠٩ کی پہلی ششماہی کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

کراچی ۔ اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2008-09 کی پہلی ششماہی کیلئے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا۔ یہ اعلان کراچی میں اسٹیٹ بینک کی گورنر شمشاد اخترنے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود ایک فیصد بڑھا کر 13فیصد کردی،فارن انفلوز میں استحکام کیلئے پہلے شرح سود میں اضافہ کیا گیا۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں خام تیل اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے ، اضافہ پالیسی میکرز کیلئے بڑا چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمت بڑھنے سے عالمی معیشیت پر منفی اثرات مرتب ہوئے،گذشتہ مالی سال دس اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کی تیل درآمد کیا گیا۔شمشاد اختر نے کہا کہ ریزرو بینک نے تیسری بار مانیٹری پالیسی میں تبدیلی کی۔گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہ کی وجہ سے سبسڈی میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ مئی2008 ء میں مرکزی بینک نے معاشی استحکام کیلئے متعدد اقدامات کئے۔ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے اختتام پر مالیاتی خساری جی ڈی پی کا آٹھ اعشاریہ تین فیصد رہے گا،رواں مالی سال مالیاتی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی کا سات فیصد لگایا گیا ہے۔شمشاد اختر نے کہا کہ تیل کا درآمدی بل تینتالیس فیصد بڑھ گیا،ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں گیارہ اعشاریہ پانچ فیصد کمی ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا آٹھ اعشاریہ چار فیصدر ہے گا،زرمبادلہ کے ذخائر کی مالیت میں چھ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر کمی ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں غیر معمولی مانیٹری پالیسی ہے،سال نو معاشی استحکام کا سال ہے،پالیسی تشکیل کیلئے حکومت اور اسٹاک ہولڈرز سے مشاورت کی گئی،مانیٹری پالیسی کی تشکیل میں اسٹاک مارکیٹس اور ایف پی سی سی آئی سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔

No comments: