اسلام آباد ۔ جماعت اسلامی پاکستان نے لال مسجد جامعہ حفصہ کے خلاف فوجی آپریشن کے بارے میں فیکس فائنڈنگ مشن کمیشن کی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آپریشن کے دوران شہید ولاپتہ طلبہ وطالبات کی تعداد 4234بنتی ہے۔ آپریشن کیلئے بغیر پائلٹ جاسوسی طیارے ، 111بریگیڈ کے ایس ایس جی کمانڈوز ، 10ویں کور کی ریگولر انفنٹری اور رینجرز کو استعمال کیا گیا تھا۔ کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال سے نہ صرف لاشیں جل گئی تھیں بلکہ ان کی ہڈیاں تک بگڑ گئیں۔ کمانڈوز نے معصوم طالبات کے خلاف آر پی جی فائیو اور آر پی جی سیون راکٹوں اور آگ ودھواں پیدا کرنے والے دستی بموں کا بے تحاشا استعمال کیا جس سے طالبات کے جسموں کے چیتھڑے بکھر گئے ۔ فیکس فائنڈنگ مشن کی رپورٹ کے مطابق حکومت لال مسجد میں ایک بھی جنگجو ، دہشت گرد اور غیر ملکی عسکریت پسند کی موجودگی کو ثابت نہیں کرسکی۔ جماعت اسلامی پاکستان نے مطالبہ کیا ہے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بحال کرکے عدالتی کمیشن بنایا جائے، آپریشن کے سب سے بڑے مجرم پرویز مشرف کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے سانحہ کے خلاف 11جولائی بروز جمعہ کو ملک گیر احتجاج اور یوم استغفار منانے کی کال دی ہے۔ کمیشن کی رپورٹ ہفتہ کو جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے پریس کانفرنس میں جاری کی۔ جماعت اسلامی کے فیکٹس فائنڈنگ مشن کی یہ رپورٹ 51صفحات پر مشتمل ہے۔ کانفرنس کے موقع پر صوبائی نائب امیر میاں محمد اسلم، ضلعی امیر سید محمد بلال بھی موجود تھے۔ فرید احمد پراچہ نے کہا سانحہ لال مسجد قومی تاریخ کا المناک ترین ، کربناک اور بدترین واقعہ ہے۔ جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنی قوم کی بچیوں ، بچوں اور مدرسہ ومسجد کے خلاف پاک فوج کو استعمال کیا۔ ہر سطح پر مطالبات کے باوجود عدالتی کمیشن نہیںبنا۔ قوم پوچھنا چاہتی ہے زلزلہ زدگان کی لاوارث بچیاں جو جامعہ حفصہ میں موجود تھیں کہاں گئیں۔ اتنے بڑے جرم کا نہ کوئی مقدمہ د رج ہوا نہ گرفتاری ہوئی۔ نوٹس لینے پر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کو گھر بھیج دیا گیا۔ پاکستان کی سالمیت کو درپیش خطرات کا سبب لال مسجد وجامعہ حفصہ کی مظلومیت ہے۔ اس سانحہ کے حوالے سے امریکی عزائم کو کامیابی ہوئی۔ امریکہ نے جنگ کو افغانستان کی سرزمین سے پاکستان منتقل کردیا۔ جماعت اسلامی نے سانحہ کو روکنے کیلئے کردار ادا کیا تھا کمیشن کی رپورٹ میں تمام تفصیلات کو جمع کیا گیا ہے۔ طالبات کے والدین سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ جامعہ حفصہ کے ریکارڈ کو چیک کیا گیا ہے۔ اس سانحہ کا سب سے بڑا مجرم پروی مشرف ابھی تک اقتدار میں بیٹھا ہوا ہے۔ اس کے جرائم میں آئین کو دو مرتبہ توڑنے ، وزیرستان آپریشن، کراچی میں خونریزی پر مشتمل واقعات اور سب سے بڑی چارج شیٹ لال مسجد آپریشن ہے۔ جب تک اس بڑے مجرم کو گرفتار ، آئین ، تعزیرات پاکستان ، دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار نہیں کیا جاتا صورتحال درست نہیں ہوگی۔ جو لوگ پرویز مشرف کو تحفظ دے رہے ہیں وہ بھی لال مسجد وجامعہ حفصہ کی طالبات کے قاتل ہیں۔ وہ بھی شریک جرم ہیں۔ پرویز مشرف کو پھانسی سے بچانے کیلئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کو اللہ کی مقرر کردہ سزاؤں میں کمی یا ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی لال مسجد وجامعہ حفصہ کے حوالے سے فوج کی پوزیشن کی وضاحت کریں چونکہ نعشوں کے چیتھڑوںپر وکٹری کے نشان بنائے گئے تھے۔ آرمی ایکٹ کے تحت اس وقت کے آرمی چیف کا کورٹ مارشل کیا جائے۔ لال مسجد آپریشن میں قادیانی افسران نے کلیدی کردار ادا کیا ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے مولانا عبدالعزیز کی رہائی ، انہیں لال مسجد کا خطیب مقرر کرنے، لاپتہ طالبات کی تفصیلات قوم کے سامنے پیش کرنے، جامعہ حفصہ کی اپنی جگہ پر تعمیر اور جامعہ فریدیہ کی بحالی کے مطالبات کئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایجنسیوں کا ہر طرح کا سیاسی کردار ختم کیا جائے۔ ایجنسیوں کو قوم اور پارلیمان کے سامنے جوابدہ بنایا جائے۔ 2نومبر کی عدلیہ کو بحال کرکے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سانحہ لال مسجد کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ عدالت کے حکم کے مطابق آپریشن کے دوران جانی ومالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی قوم سے اپیل کرتی ہے کہ لال مسجد وجامعہ حفصہ کے بچوں اور بچیوں کے خون کا ان پر قرض ہے ملک بھر میں بھرپور ردعمل کا اظہار نہیں ہوا تھا۔ جمعہ 11جولائی کو یوم استغفار ویوم احتجاج منایا جائے۔ حکومت کے 100دن مکمل ہونے کے باجوود نہ عدلیہ بحال ہوئی ، پرویز مشرف کے اقتدار کا خاتمہ ہوا نہ امریکی مداخلت بند ہوئی ہے۔ حکمرانوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں حالات یہی رہے تو 1974ء کے نظام مصطفی تحریک سے بڑی تحریک اٹھے گی۔ انہوں نے بتایا اتوار کو شہداء لال مسجد کنونشن میاں محمد اسلم جماعت اسلامی کی نمائندگی کریں گے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, July 5, 2008
جامعہ حفصہ و لال مسجد کے خلاف فوجی آپریشن (سائلنس) میں ٤٢٣٤ طلبہ وطالبات شہید ہوئے ۔رپورٹ جاری کردی گئی
اسلام آباد ۔ جماعت اسلامی پاکستان نے لال مسجد جامعہ حفصہ کے خلاف فوجی آپریشن کے بارے میں فیکس فائنڈنگ مشن کمیشن کی رپورٹ جاری کردی ہے۔ رپورٹ کے مطابق آپریشن کے دوران شہید ولاپتہ طلبہ وطالبات کی تعداد 4234بنتی ہے۔ آپریشن کیلئے بغیر پائلٹ جاسوسی طیارے ، 111بریگیڈ کے ایس ایس جی کمانڈوز ، 10ویں کور کی ریگولر انفنٹری اور رینجرز کو استعمال کیا گیا تھا۔ کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال سے نہ صرف لاشیں جل گئی تھیں بلکہ ان کی ہڈیاں تک بگڑ گئیں۔ کمانڈوز نے معصوم طالبات کے خلاف آر پی جی فائیو اور آر پی جی سیون راکٹوں اور آگ ودھواں پیدا کرنے والے دستی بموں کا بے تحاشا استعمال کیا جس سے طالبات کے جسموں کے چیتھڑے بکھر گئے ۔ فیکس فائنڈنگ مشن کی رپورٹ کے مطابق حکومت لال مسجد میں ایک بھی جنگجو ، دہشت گرد اور غیر ملکی عسکریت پسند کی موجودگی کو ثابت نہیں کرسکی۔ جماعت اسلامی پاکستان نے مطالبہ کیا ہے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کو بحال کرکے عدالتی کمیشن بنایا جائے، آپریشن کے سب سے بڑے مجرم پرویز مشرف کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے سانحہ کے خلاف 11جولائی بروز جمعہ کو ملک گیر احتجاج اور یوم استغفار منانے کی کال دی ہے۔ کمیشن کی رپورٹ ہفتہ کو جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے پریس کانفرنس میں جاری کی۔ جماعت اسلامی کے فیکٹس فائنڈنگ مشن کی یہ رپورٹ 51صفحات پر مشتمل ہے۔ کانفرنس کے موقع پر صوبائی نائب امیر میاں محمد اسلم، ضلعی امیر سید محمد بلال بھی موجود تھے۔ فرید احمد پراچہ نے کہا سانحہ لال مسجد قومی تاریخ کا المناک ترین ، کربناک اور بدترین واقعہ ہے۔ جنرل (ر) پرویز مشرف نے اپنی قوم کی بچیوں ، بچوں اور مدرسہ ومسجد کے خلاف پاک فوج کو استعمال کیا۔ ہر سطح پر مطالبات کے باوجود عدالتی کمیشن نہیںبنا۔ قوم پوچھنا چاہتی ہے زلزلہ زدگان کی لاوارث بچیاں جو جامعہ حفصہ میں موجود تھیں کہاں گئیں۔ اتنے بڑے جرم کا نہ کوئی مقدمہ د رج ہوا نہ گرفتاری ہوئی۔ نوٹس لینے پر چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری کو گھر بھیج دیا گیا۔ پاکستان کی سالمیت کو درپیش خطرات کا سبب لال مسجد وجامعہ حفصہ کی مظلومیت ہے۔ اس سانحہ کے حوالے سے امریکی عزائم کو کامیابی ہوئی۔ امریکہ نے جنگ کو افغانستان کی سرزمین سے پاکستان منتقل کردیا۔ جماعت اسلامی نے سانحہ کو روکنے کیلئے کردار ادا کیا تھا کمیشن کی رپورٹ میں تمام تفصیلات کو جمع کیا گیا ہے۔ طالبات کے والدین سے ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ جامعہ حفصہ کے ریکارڈ کو چیک کیا گیا ہے۔ اس سانحہ کا سب سے بڑا مجرم پروی مشرف ابھی تک اقتدار میں بیٹھا ہوا ہے۔ اس کے جرائم میں آئین کو دو مرتبہ توڑنے ، وزیرستان آپریشن، کراچی میں خونریزی پر مشتمل واقعات اور سب سے بڑی چارج شیٹ لال مسجد آپریشن ہے۔ جب تک اس بڑے مجرم کو گرفتار ، آئین ، تعزیرات پاکستان ، دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار نہیں کیا جاتا صورتحال درست نہیں ہوگی۔ جو لوگ پرویز مشرف کو تحفظ دے رہے ہیں وہ بھی لال مسجد وجامعہ حفصہ کی طالبات کے قاتل ہیں۔ وہ بھی شریک جرم ہیں۔ پرویز مشرف کو پھانسی سے بچانے کیلئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کو اللہ کی مقرر کردہ سزاؤں میں کمی یا ختم کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا فوج کے سربراہ جنرل اشفاق کیانی لال مسجد وجامعہ حفصہ کے حوالے سے فوج کی پوزیشن کی وضاحت کریں چونکہ نعشوں کے چیتھڑوںپر وکٹری کے نشان بنائے گئے تھے۔ آرمی ایکٹ کے تحت اس وقت کے آرمی چیف کا کورٹ مارشل کیا جائے۔ لال مسجد آپریشن میں قادیانی افسران نے کلیدی کردار ادا کیا ان کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ انہوں نے مولانا عبدالعزیز کی رہائی ، انہیں لال مسجد کا خطیب مقرر کرنے، لاپتہ طالبات کی تفصیلات قوم کے سامنے پیش کرنے، جامعہ حفصہ کی اپنی جگہ پر تعمیر اور جامعہ فریدیہ کی بحالی کے مطالبات کئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایجنسیوں کا ہر طرح کا سیاسی کردار ختم کیا جائے۔ ایجنسیوں کو قوم اور پارلیمان کے سامنے جوابدہ بنایا جائے۔ 2نومبر کی عدلیہ کو بحال کرکے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سانحہ لال مسجد کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن قائم کیا جائے۔ عدالت کے حکم کے مطابق آپریشن کے دوران جانی ومالی نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی قوم سے اپیل کرتی ہے کہ لال مسجد وجامعہ حفصہ کے بچوں اور بچیوں کے خون کا ان پر قرض ہے ملک بھر میں بھرپور ردعمل کا اظہار نہیں ہوا تھا۔ جمعہ 11جولائی کو یوم استغفار ویوم احتجاج منایا جائے۔ حکومت کے 100دن مکمل ہونے کے باجوود نہ عدلیہ بحال ہوئی ، پرویز مشرف کے اقتدار کا خاتمہ ہوا نہ امریکی مداخلت بند ہوئی ہے۔ حکمرانوں پر واضح کردینا چاہتے ہیں حالات یہی رہے تو 1974ء کے نظام مصطفی تحریک سے بڑی تحریک اٹھے گی۔ انہوں نے بتایا اتوار کو شہداء لال مسجد کنونشن میاں محمد اسلم جماعت اسلامی کی نمائندگی کریں گے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment