کراچی ۔ وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ 60سال گزر نے کے باوجود ہم قائد اعظم کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کرسکے جس کے لیے ہم شرمندہ ہیں ۔16کروڑ عوام عدلیہ کی بحالی چاہتے ہیں اور اگر عدلیہ آزاد نہ ہوئی تو ملک کو شدید نقصان ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ اورمعاشی ضروریات کا چولی دامن کا ساتھ ہے چونکہ آزاد عدلیہ ہی عوام کی خوشحالی اور اداروں کی مضبوطی کی ضامن ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان کے قیام میں قائد اعظم اوران کے ساتھیوں کے علاوہ لاکھوں انسانوں کی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور ہم مزار قائد پر اس عزم کااظہار کرتے ہیں کہ ملک کی تعمیراور عوام کی خوشحالی کے لیے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج مزار قائد پر آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں وزیر اعلی نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر سندھ کے سینئر صوبائی وزیر پیر مظہر الحق ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما بشمول ظفر اقبال جھگڑا ، سردار ذوالفقار خان کھوسہ ، راجہ اشفاق سرور، رانا ثناء اللہ ، رانامشہود ڈپٹی اسپیکر اور وزیر اعلی پنجاب کے معاون خصوصی پرویز رشید کے علاوہ مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنما سلیم ضیاء ، ممنون حسین ، سردار عبدالرحیم ، زاہد رفیق بٹ ، علی اکبر گجر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ میاں شہبازشریف نے کہاکہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے اور موجودہ حلیف جماعتوں نے اختلاف رائے کو مشاورت سے حل کرنے کا کلچر متعارف کرایاہے ۔انہوںنے کہاکہ بجلی کی کمی ، امن و امان ، بیروزگاری اور ملک میں بڑھتی ہوئی غربت جیسے درپیش مسائل کو باہمی اتحاد و یگانگت سے ہی حل کیاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ صدر مشرف سے گزارش کی ہے کہ وہ فوری استعفی دے دیں تو ملک پران کا احسان ہو گا ۔ وزیراعلی پنجاب نے سندھ مدرستہ الاسلام فاطمہ جناح گرلز ہائی اسکول نشتر روڈ گارڈن کراچی کے معائنہ کے دوران کہا کہ معیار تعلیم اور جدید طریقہ تدریس ایسے عوامل ہیں جن کے ذریعہ ہم شرح خواندگی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاری فرسودہ نظام تعلیم میں بہتری لانے کے لئے ضروری ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے ماحول کو بہتر بنایا جائے۔ اس موقع پر سندھ کے سینئر وزیرتعلیم پیر مظہرالحق اور مسلم لیگی رہنماؤں کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران بھی موجودتھے۔میاں شہباز شریف نے مذکورہ اسکول کے بلڈنگ انفراسٹرکچر اور جدیدسہولیات سے آراستہ تدریسی طریقہ کے علاوہ اسکول میں طلباء کے لئے قائم کی گئی لائبریری ، ہیلتھ روم، سائنس لیبارٹری اور کمپیوٹر لیبارٹری سمیت دیگر سہولیات کی تعریف کی۔انہوں نے تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے اسکول اساتذہ سے مختلف امور پر تجاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 60 ہزار اور سندھ میں 44 ہزار سرکاری اسکول ہیں مگر سرکاری تعلیمی ادارے مطلوبہ نتائج نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے کہ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں قائم سرکاری اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے اور پنجاب حکومت اس ضمن میں ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, July 5, 2008
١٦ کروڑ عوام عدلیہ کی بحالی چاہتے ہیں ۔عدلیہ آزاد نہ ہوئی تو ملک کو شدید نقصان ہو گا ۔ شہبازشریف
کراچی ۔ وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے کہاہے کہ 60سال گزر نے کے باوجود ہم قائد اعظم کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کرسکے جس کے لیے ہم شرمندہ ہیں ۔16کروڑ عوام عدلیہ کی بحالی چاہتے ہیں اور اگر عدلیہ آزاد نہ ہوئی تو ملک کو شدید نقصان ہو گا ۔ انہوں نے کہاکہ عدلیہ اورمعاشی ضروریات کا چولی دامن کا ساتھ ہے چونکہ آزاد عدلیہ ہی عوام کی خوشحالی اور اداروں کی مضبوطی کی ضامن ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا پاکستان کے قیام میں قائد اعظم اوران کے ساتھیوں کے علاوہ لاکھوں انسانوں کی قربانیاں ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور ہم مزار قائد پر اس عزم کااظہار کرتے ہیں کہ ملک کی تعمیراور عوام کی خوشحالی کے لیے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج مزار قائد پر آمد کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں وزیر اعلی نے مزار قائد پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی ۔ اس موقع پر سندھ کے سینئر صوبائی وزیر پیر مظہر الحق ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما بشمول ظفر اقبال جھگڑا ، سردار ذوالفقار خان کھوسہ ، راجہ اشفاق سرور، رانا ثناء اللہ ، رانامشہود ڈپٹی اسپیکر اور وزیر اعلی پنجاب کے معاون خصوصی پرویز رشید کے علاوہ مسلم لیگ (ن) سندھ کے رہنما سلیم ضیاء ، ممنون حسین ، سردار عبدالرحیم ، زاہد رفیق بٹ ، علی اکبر گجر اور دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔ میاں شہبازشریف نے کہاکہ اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے اور موجودہ حلیف جماعتوں نے اختلاف رائے کو مشاورت سے حل کرنے کا کلچر متعارف کرایاہے ۔انہوںنے کہاکہ بجلی کی کمی ، امن و امان ، بیروزگاری اور ملک میں بڑھتی ہوئی غربت جیسے درپیش مسائل کو باہمی اتحاد و یگانگت سے ہی حل کیاجاسکتاہے ۔انہوں نے کہاکہ صدر مشرف سے گزارش کی ہے کہ وہ فوری استعفی دے دیں تو ملک پران کا احسان ہو گا ۔ وزیراعلی پنجاب نے سندھ مدرستہ الاسلام فاطمہ جناح گرلز ہائی اسکول نشتر روڈ گارڈن کراچی کے معائنہ کے دوران کہا کہ معیار تعلیم اور جدید طریقہ تدریس ایسے عوامل ہیں جن کے ذریعہ ہم شرح خواندگی میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جاری فرسودہ نظام تعلیم میں بہتری لانے کے لئے ضروری ہے کہ سرکاری تعلیمی اداروں کے ماحول کو بہتر بنایا جائے۔ اس موقع پر سندھ کے سینئر وزیرتعلیم پیر مظہرالحق اور مسلم لیگی رہنماؤں کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران بھی موجودتھے۔میاں شہباز شریف نے مذکورہ اسکول کے بلڈنگ انفراسٹرکچر اور جدیدسہولیات سے آراستہ تدریسی طریقہ کے علاوہ اسکول میں طلباء کے لئے قائم کی گئی لائبریری ، ہیلتھ روم، سائنس لیبارٹری اور کمپیوٹر لیبارٹری سمیت دیگر سہولیات کی تعریف کی۔انہوں نے تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کے لئے اسکول اساتذہ سے مختلف امور پر تجاویز طلب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 60 ہزار اور سندھ میں 44 ہزار سرکاری اسکول ہیں مگر سرکاری تعلیمی ادارے مطلوبہ نتائج نہیں دے رہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسی ہے کہ شہروں کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں میں قائم سرکاری اسکولوں کو اپ گریڈ کیا جائے اور پنجاب حکومت اس ضمن میں ترجیحی بنیادوں پر کام کررہی ہے۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment