International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, April 11, 2008

پیمرا کا ترمیمی بل ، جمہوری حکومت کی طرف سے تحفہ ہے،شیری رحمن

اسلام آباد…وفاقی وزیر اطلاعات شیری رحمن نے کہا ہے کہ میڈیا سے متعلق تین نومبر کے تمام سیاہ قوانین ختم کرانے کے لئے ترمیمی بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے،اب ٹی وی چینلز براہ راست کوریج کر سکیں گے ،پیمرا ان کے آلات سیل کر سکے گی نہ ہی چینلز کے لائسنس منسوخ ہوں گے ۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے پیمرا آرڈیننس میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا جس کے بعد یہ بل مزید کاروائی کے لیے متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ۔ بعد میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں شیری رحمن نے کہا کہ پیمرا کا ترمیمی بل ، جمہوری حکومت کی طرف سے میڈیا کو تحفہ ہے ، جس کے لیے صحافیوں اور انہوں نے مل کر جدو جہد کی۔ انہوں نے تین نومبر2007 کے پیمرا ترمیمی کو منسوخ کرانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے اور اب میڈیا اور حکومت کے درمیان تعلقات کے لیے انقلابی تبدیلیاں آئیں گی۔انہوں نے بتایا کہ پیمرا ترمیمی آرڈیننس میں میڈیا پر پابندیوں کے حوالے سے شامل کی گئی دس دفعات ختم کرائی جارہی ہیں ۔ترمیمی بل میں دفعہ ستائیس کے تحت چینل کے مالک یا کیبل آپریٹرز کو ذمہ دار ٹھہرانے اور جرمانے کی شق ختم کر دی گئی ہے۔شیری رحمن نے کہا کہ کسی بھی ٹی وی چینل کا لائسنس منسوخ نہیں ہوگا ، پیمرا قوانین کی خلاف وزری پر جرمانے کی رقم کو ایک کروڑ روپے سے کم کرکے دس لاکھ کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب پیمرا چینل کے آلات ضبط نہیں کر سکے گا اور کسی بھی ہنگامی حالت میں چینل کا نیٹ ورک بند نہیں کیا جا سکے گا۔براہ راست کوریج پر پابندی نہیں ہوگی اور چینل مالکان اپنا استحقاق مجروح ہونے کے خلاف اپیل کر سکیں گے ۔پریس اینڈ پبلی کیشن آرڈیننس کے سوال پر شیری رحمن نے کہا کہ اس میں ترامیم کیلئے جائزہ لیا جا رہا ہے جبکہ میڈیا کے لیے سابق حکومت کا ضابطہ اخلاق ختم کر کے فریقین کی مشاورت سے نیا ضابطہ تیار کیا جائے گا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ملک میں آزاد میڈیا اور جمہوریت کا قیام ، حکومت کا ایجنڈا ہے اور اس سے صدر یا کسی کو کوئی ناراضگی نہیں ہونی چاہئے۔ان کا کہنا تھا کہ جمہوی حکومت نے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا ہے جس پر اس کے خلاف سازشیں بھی کی جا رہی ہیں۔

No comments: