لندن ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کے لئے پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدہ بھوربن پر عمل درآمد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دو بڑی جماعتوں میں اتحاد بہت مضبوط ہے اور سازشی امن میں انشاء اللہ دراڑ نہیں ڈال سکیں گے کیونکہ اگر یہ اتحاد ٹوٹ گیا تو اس کا فائدہ آمریت کو ہو گا ۔ یہاں ایک نجی ٹی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی کا براہ راست تعلق پاکستان کی بقاء سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں عدلیہ آزاد نہیں ہو گی وہاں کمے عوام کو تحفظ روز گار حاصل نہیں ہو سکتا ۔ نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں ۔ جس ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہو وہاں کا نظم ونسق بہتر طریقے سے نہیں چل سکتا ۔ اس ملک میں نہ انصاف ہوتا ہے نہ امن قائم ہو سکتا ہے نہ بے روزگاری اور غربت ختم ہو سکتی ہے اور نہ ہی آمریت کی حکمرانی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں آزاد عدلیہ سے منسلک ہیں اور پاکستان میں آزاد عدلیہ پاکستان کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ 3نومبر کے اقدامات کو ختم کرانے کی کوشش کرے ۔ انہوں نے کہا آج تک کسی ملک میں اس طرح کا اقدام نہیں ہوا کہ ایک فوجی سربراہ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو نکال باہر کیا اور بعد میں گھر میں قید کردیا ۔ نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی ایک اولین ترجیح ہے اور جج بحال ہوں گے تو ملک کی گاڑی آگے چلے گی
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, May 4, 2008
اتحادی جماعتوں میں دراڑیں نہیں ڈالی جا سکتیں ۔نواز شریف
لندن ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کے لئے پیپلز پارٹی کے ساتھ معاہدہ بھوربن پر عمل درآمد ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی دو بڑی جماعتوں میں اتحاد بہت مضبوط ہے اور سازشی امن میں انشاء اللہ دراڑ نہیں ڈال سکیں گے کیونکہ اگر یہ اتحاد ٹوٹ گیا تو اس کا فائدہ آمریت کو ہو گا ۔ یہاں ایک نجی ٹی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی کا براہ راست تعلق پاکستان کی بقاء سے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں عدلیہ آزاد نہیں ہو گی وہاں کمے عوام کو تحفظ روز گار حاصل نہیں ہو سکتا ۔ نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں ۔ جس ملک میں عدلیہ آزاد نہ ہو وہاں کا نظم ونسق بہتر طریقے سے نہیں چل سکتا ۔ اس ملک میں نہ انصاف ہوتا ہے نہ امن قائم ہو سکتا ہے نہ بے روزگاری اور غربت ختم ہو سکتی ہے اور نہ ہی آمریت کی حکمرانی ہو سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں آزاد عدلیہ سے منسلک ہیں اور پاکستان میں آزاد عدلیہ پاکستان کے لئے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ 3نومبر کے اقدامات کو ختم کرانے کی کوشش کرے ۔ انہوں نے کہا آج تک کسی ملک میں اس طرح کا اقدام نہیں ہوا کہ ایک فوجی سربراہ نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کو نکال باہر کیا اور بعد میں گھر میں قید کردیا ۔ نواز شریف نے کہا کہ ججوں کی بحالی ایک اولین ترجیح ہے اور جج بحال ہوں گے تو ملک کی گاڑی آگے چلے گی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment