International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Monday, May 26, 2008

میاں محمد نواز شریف نے حلقہ این اے ١٢٣ سے الیکشن لڑنے اور حلقہ این اے ٥٢ سے کاغذات واپس لینے کا اعلان کردیا


پرویز الٰہی کی ویڈیو ٹیپ ’’بلی تھیلے سے باہر آگئی ‘‘ہے جمہوریت کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں
جمہوریت کے دشمن سرگرم ہیں ‘ قوم کو ہمارا اور حق کا ساتھ دینا ہو گا۔ جمہوریت کے دشمنوں کو شکست دینا ہو گی
پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والوں کو دل مانتا ہے نا ضمیر تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی قوم اور وکلاء مانتے ہیں
اس وقت ہمیں چیف جسٹس ‘ جسٹس افتخار محمد چوہدری ہی چاہیئے جن کی بحالی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی
آصف علی زرداری کو کہا تھا وقت ہمارے ہاتھ سے نکلتا ہے جا رہا ہے
مسلم لیگ لیگ(ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف کا میاں شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

لاہور۔ مسلم لیگ(ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف نے حلقہ این اے 123 لاہور سے الیکشن لڑنے اور حلقہ این اے 52 راولپنڈی سے کاغذات واپس لینے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ پرویز الٰہی کی ویڈیو ٹیپ بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے جمہوریت کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں جمہوریت کے دشمن سرگرم ہیں ‘ قوم کو ہمارا اور حق کا ساتھ دینا ہو گا۔ جمہوریت کے دشمنوں کو شکست دینا ہو گی ۔ پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والوں کو دل مانتا ہے نا ضمیر تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی قوم و وکلاء مانتے ہیں ۔ اس وقت ہمیں چیف جسٹس ‘ جسٹس افتخار محمد چوہدری ہی چاہیئے جن کی بحالی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ آصف علی زرداری کو کہا تھا وقت ہمارے ہاتھ سے نکلتا ہے جا رہا ہے ۔ان خیالات کا اظہا رانہوں نے پیر کو لاہور میں میاں شہباز شریف اور اسحاق ڈار کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ آج وہ سازش سب پر آشکار ہو گئی ہے جس کا تانا بانا کافی عرصے سے ہمارے خلاف بُنا جا رہا تھا چوہدری پرویز الٰہی نے خود اپنے منہ سے اس سازش کو بے نقاب کیا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے کاغذات نامزدگی مستر د کرنے کے لیے باقاعدہ ایک سازس کی گئی ہے اس سازش میں پرویز مشرف بنفس نفیس شامل ہیں سپریم کورٹ کے عبدالحمید ڈوگر بھی شامل ہیں نواز شریف نے کہا کہ کون سا قانون ا ور کہاں کا قانون ہے جس کی بات کی جائے ۔ نواز شریف نے کہا کہ یہ سازشیں ہیں جن کا ہم مقابلہ کررہے ہیں ۔ میں سمجھتا تھا کہ انتخابات کے بعد ا ن سازشوں کا خاتمہ کردیا جائے گا ایک نیا جمہوری دور شروع ہو گا ملک میں اصلاحات ہوں گی عدلیہ بحال ہو گی ۔ الیکشن کمیشن آزاد خود مختار ہو گا میاں نواز شریف نے کہا کہ آج یہ بات بھی ثابت ہوگی کہ 18 فروری کے انتخابات سے پہلے میرے اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے وہ بھی ایک سازش کا حصہ تھا اس میں پرویز الٰہی اور پرویز مشرف باقاعدہ ملوث تھے۔ چوہدری پرویز الٰہی کی ویڈیو ٹیپ منظر عام پر آنے کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ اٹھارہ فروری کو ہمارے کاغذات مسترد کرنے میں حکومت ملوث تھی ۔ یہ جمہوریت کے خلاف سازش ہے ۔ہم پاکستان کے عوام کے لیے پاکستان کی سالمیت اور آنے والی نسلوں کے لیے کردار ادا کررہے ہیں ۔ لاہور حلقہ این اے 123 سے میرے کاغذات منظور ہو چکے ہیں اس کے بعد ان کے خلاف میرے مخالف امیدوار اخلاق احمد گڈو نے اپیل جمع کرائی تھی جو اس نے واپس لے لی ہے ۔ اب میرے خلاف کوئی اپیل نہیں ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے ۔ اب میں حلقہ این اے 123 سے الیکشن لڑوں گا جبکہ حلقہ این اے 52 راولپنڈی سے آج (منگل ) اپنے کاغذات واپس لے رہا ہوں ۔ میاں نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں ۔ مشرف پاکستان کے ان ججوں کو سازش کے لیے استعمال کررہے ہیں جنہیں ہم تسلیم نہیں کرتے ۔ این اے 123 سے انتخابات لڑوں گا۔ یہاں سے منتخب ہوکر قومی اسمبلی جاؤں گا اور پورے پاکستان کی نمائندگی کروں گا میں قوم کا خادم بن کر کام کروں گا۔ آصف علی زرداری سے بارہا کہ کہ ہمارے ہاتھ سے وقت نکلتا جا رہا ہے عوام نے ہمیں 18 فروری کو بھاری مینڈیٹ دیا جسے ہمیں استعمال کرنا چاہیے کوئی لیت و لعل سے کام نہیں لینا چاہیے۔ میں آج بھی اپنے موقف پر قائم ہوں اور بہت جلد آصف علی زرداری سے ملاقات کروں گا آج ہمارے خلاف ہونے والی سازشیں پوری قوم نے سنیں پرویز مشرف نے خود عبدالحمید ڈوگر کو فون کیا ہے اس موقع پر شہباز شریف نے واضح کیا کہ اس وقت حلقہ این 123 سے نواز شریف کے خلاف کوئی اعتراض نہیں ہے پی سی او کے تحت ججز کے بارے سوال پر میاں نواز شریف نے کہا کہ ان ججز کے بارے میں ہمارا موقف واضح ہے انہیں نہ ہمارا دل تسلیم کرتا ہے نہ ہمارا ضمیر تسلیم کرتا ہے نا قوم اور وکلاء تسلیم کرتے ہیں ۔ پرویز مشرف اور دو چار اور لوگ انہیں تسلیم کرتے ہیں بادل نخواستہ ہم نے یہ کہا تھا کہ ہم پی سی او کے ججز کو قبول کرنے کا کڑوا گھونٹ پی رہے ہیں لیکن محض چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو بحال کرانے کے لیے یہ کڑوا گھونٹ پیا تھا ۔ نواز شریف نے کہا کہ آج بھی ہماری نظر میں ججز کو مری اعلامیہ کے مطابق ہی بحال ہونا چاہیے ۔ زہر کا تریاق زہر سے ہی ہونا چاہیئے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قوم مجھے پارلیمنٹ میں دیکھنا چاہتی ہے اور پرویز مشرف مجھے پارلیمنٹ میں جانے سے روکنا چاہتے ہیں پرویز مشرف کے چند دن رہ گئے ہیں اور اس کے لیے تھوڑا سا انتظار ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں میاں نواز شریف نے کہا کہ کابینہ میں واپسی کا وقت گزر گیا ہے ۔ ہم نے کابینہ کو ایک اصولی فیصلے کے تحت چھوڑا تھا ہم ججز کی باعزت بحالی چاہتے ہیں ۔ اخلاق احمد گڈو کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ ان سے ملاقات ہوئی تھی لیکن غیر مشروط بات ہوئی ہے ۔ انہوں نے مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کرنے کی بات نہیں کی ایک اور سوال کے جواب میں شہباز شریف نے دوٹوک الفاط میں کہا کہ وہ موجود پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کو نہیں مانتے ۔ ایک چھڑی کے اشار ے پر کالے کو سیاہ اور سیاہ کو سفید کرنے والے اور ظالم کو مظلوم کرنے والوں کو کبھی جج تسلیم نہیں کریں گے۔ اسحاق ڈار سے زرداری کی ملاقات کے بارے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ وہ تصدیق کرتے ہیں کہ وہ آصف علی زراری سے ملے ہیں ۔لیکن آئینی پیکج کیا تیار کیا گیا ہے اس بارے ابھی معلوم نہیں ۔ سیاست ہمیشہ اصولوں ل پر ہوتی ہے اب باطل کی سیاست کو ختم کرنے کا وقت آیا ہے ۔ یہ ایک جنگ ہے ۔ یہ جنگ نواز شریف یا شہباز شریف کی نہیں ہے بلکہ پوری قوم کو جمہوری پٹڑی پر ڈالنے کی جنگ اور انصاف کی جنگ ہے ۔ اس جنگ میں قوم کو ہمارا ساتھ دینا ہو گا۔ ایک غیر ملکی صحافی کے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ مری بھوربن اعلامیے پر دستخط موجود ہیں اور ہم تمام ججز کی بحالی اسی معاہدے کے تحت چاہتے ہیں ۔ بجٹ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں یہاں موجود ا سحاق ڈار نے کہا کہ ہمارا تمام تر موقف ججز کی بحالی ہے اور اس وقت ہم کابینہ میں نہیں ہیں ۔

No comments: