٭۔ ۔ ۔ یہود و نصاری1973 و کے آئین کو ختم کروانے کی سازشیں کر رہی ہیں تا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور دیگر اسلامی شقوں کو حذف کیا جا سکے
٭۔ ۔ ۔ موجودہ نازک دور میں اگر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے متحد ہو کر آئین کو تحفظ فراہم نہ کیا تو پھر ہماری حالت کتوں سے بھی بد تر ہو جائے گا۔ ختم نبوت کانفرنس میں مقررین کا خطاب
لاہور۔ قادیانیت انگریز کا خود کاشت پودا ہے جس کا مقصد اہل ایمان کے درمیان تفرقہ پیدا کر کے انہیں قرآن و سنت سے دور کیا جائے اور جہاد کے جذبے کو سلب کیا جائے ۔ یہود و نصاری1973 و کے آئین کو ختم کروانے کی سازشیں کر رہی ہیں تا کہ قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دینے اور دیگر اسلامی شقوں کو حذف کیا جا سکے ۔ موجودہ نازک دور میں اگر تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں نے متحد ہو کر آئین کو تحفظ فراہم نہ کیا تو پھر ہماری حالت کتوں سے بھی بد تر ہو جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار صدسالہ انٹر نیشنل ختم نبوت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پاکستان محمد رفیق تارڑ، حافظ حسین احمد، مولانا سمیع الحق، لیاقت بلوچ، حمید الدین المشرقی ، مولانا الیاس چنیوٹی، عالم طارق، عبدالمالک، احتسام الہی ظہیر، سینیٹر عبدالخالق، سید عدنان کاکا خیل، ڈاکٹر مولانا انور علی (جنرل سیکرٹری ختم نبوت) قاری طیب، شیخ عنایت اللہ نے کیا۔ اس موقع پر ساؤتھ افریقہ سے عبدالحفیظ مکی اور مکہ مکرمہ سے مکعی حجازی نے ٹیلی فونک خطاب بھی کیا ۔ مختلف قرار دادیں بھی پیش کی گئیں ۔سکول سے یونیورسٹی کی سطح تک عقیدہ ختم نبوت کو سلیبس میں شامل کیا جائے ۔ مرتد کی سزا پر اسلامی طریقوں سے عمل درآمد، انجمن احمدیہ پر پابندی، چناب نگر میں زمینوں کے مالکان کو ان کے ناموں پر انتقال، ججز کو فوری بحال، ڈاکٹر قدیم خاں کو رہا، اسلام آباد میں شہید کی جانیو الی مساجد کی دوبارہ تعمیر۔رفیق تارڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ مرزا غلام احمد نے خود تسلیم کیا تھا کہ وہ انگریز کا خود کاشت پورا ہے اس نے ملکہ برطانیہ کو اپنی حفاظت کیلئے خط لکھا تھا ۔ 1857 ء کی جنگ آزادی کے بعد انگریزوں نے دیگر مذاہب کو اپنے زیر تسلط کر لیا تھا مگر مسلمان اس کے لئے مسلسل مشکلات پیدا کر رہے تھے لہذا انہوں نے برصغیر کے مسلمانوں میں سے اپنے مفادات پورے کرنے کے لئے مرزا غلام محمد مرزئی کو خریدا تا کہ مسلمانوں کے دلوں سے نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت ختم کی جا سکے ۔ قادیانیوں سے پریشان ہونے کی بجائے ان سے ڈا ئیلاگ کرنے چاہیے خاص طور پر قادیانیوں کے گھر میں پیدا ہونے والے افراد کو قطعی طور پر سمجھ نہیں کہ وہ اسلام سے کتنی واضح دوری پر ہیں ۔ان کے اباؤاجداد کو ورغلا کر قادیانی بنایا گیا تھا ۔مولانا سمیع الحق نے کہا کہ موجودہ دور میں قادیانیت عروج پر تھی جس کی بھاگ دوڑ کفار کے ہاتھوں ہے پہلے یہ پس پردہ رہ کر تمام کرتے تھے مگر اب کھل کر سامنے آچکے ہیں ۔بش قادیانی ہو چکا ہے غیر مسلم طاقتیں اکٹھی ہو کر جہاد کو ختم کرنے ے پے درپے ہیں ۔ نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کو بدنا (نعوذ بااللہ) کرنے کی ناپاک سازشوں میں مصروف ہیں ۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ اگر افواج پاکستان کا دعوی ہے کہ آئندہ کبھی سیاست میں حصہ نہیں لیں گے تو پھر انہیں قادیانیوں کی پشت پناہی کرنے والے جنرل (ر) پرویز مشرف کو فوری طور پر آرمی ہاؤس سے نکال دینا چاہیے ۔ نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے صدارتی امدوار اپنے منشور میں خانہ کعبہ اور مدینہ منورہ پر حملہ کرنے کا عندیہ دے کر ثابت کر چکے ہیں کہ سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ ہے ۔ ہر دور میں سفید چمڑی والوں نے جہاد کے خلاف سازشیں کیں میں موجودہ دور میں جنرل (ر) مشرف ان کا انتہائی قابل اعتماد ایجنٹ ہے وہ اس کے ذریعے73 ء کے آئین کو ختم کروانا چاہتے ہیں تا کہ قادیانیوں اور دیگر اسلامی شقوں سے نجات حاصل کر سکیں ۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہا کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پشین گوئی فرمائی تھی کہ ان کی امت میں تیس بڑے دجال اور کذاب پیدا ہونگے ان میں جھوٹی نبوت کے دعوے دار بھی ہونگے ۔ مرزا غلام احمد بھی انہیں میں سے ہے وہ اعتراف کرتا ہے کہ اس کا خاندان ملکہ برطانیہ اور برطانوی حکومت کا سچا خیر خواہ ہے ۔ قادیانیوں نے سوسال کاوشیں کر کے دیکھ لیا ہے کہ وہ مسلمانوں کا حصہ نہیں بن سکتے انہیں چاہیے کہ وہ اللہ تعالی سے معافی مانگ کر کلمہ طیبہ پڑیں اور دائرہ اسلام میں شامل ہو جائیں اسی میں ان کی بقاء ہے ۔ جنرل (ر) مشرف کی پشت پناہی سے یہ مضبوط ہو چکے ہیں ۔ ووٹرز لسٹ میں ان کا نام مسلمانوں کی لسٹ میں شامل کروایا گیا تھا ۔ قادیانی آج بھی چناب نگر کو ربوہ لکھتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے ۔ پاکستان کا پہلا وزیر خارجہ سر ظفر اللہ جو قادیانی تھا جس نے مقبوصہ کشمیر کو دانستہ غلط پالیسی بنائی تھی جس کا تنازعہ تا حال حل نہیں ہو سکتا اس نے دانستہ قائد اعظم محمد علی جناح کا جنازہ نہ پڑھ کر مسلمان دشمنی کا ثبوت دیا تھا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ اگر ہم نے 73 ء کے آئین کی حفاظت نہ کی تو ہمارا حال گلیوں میں پھرنے والے آوارہ کتوں سے بھی بد تر ہو جائے گا ۔ غیر مسلم قوتوں کی خواہش ہے کہ پاکستان میں اسلامی اقدار کو ختم کر کے مغربی تعلیم دی جائے ۔ لال مسجد جیسا حشر دیگر مدارس کا بھی کر دیا جائے اور نبی پاک کی محبت دلوں سے ختم کر دی جائے ۔ان کا مکروہ خواب کبھی پورا نہیں ہو سکے گا جب تک ہم زندہ ہیں قادیانی گرپوں کو ہر محاذ پر شکست فاش دیں گے ۔ غیر مسلم قوتیں کبھی اپنے مذموم ارادوں میں کامیاب نہیں ہو سکتیں پاکستان ایک دن قرآن و سنت کا مرکز بنے گا ۔حمید الدین المشرقی ، قاری طیب، مولانا انور علی ، احتسام الہی ظہیر، سید عدنان کاکاخیل اور دیگر عالم دین نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں کو نبی آخرالزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت پر ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنا ہو گا ورنہ عاشق رسول ان کا بھی سدباب کریں گے ۔ ہر عال دین اپنی زندگی کا مشن بنائے کہ اسے کم از کم ایک قادیانی کو مسلمان کرنا چاہیے ۔ مرزئیوںکی نبوت بھی جھوٹی اور خلافت بھی جھوٹی ہے ۔ خلافت ہمیشہ سچے نبیوں کا شیوہ ہوتی ہے
No comments:
Post a Comment