٭۔ ۔ ۔ ٹیپ میں اس شخصیت نے چوہدری پرویز الہی کو یقین دلایا کہ ان کا کام ہو گیا ہے اور چیف صاحب نے لاہور کے چیف کودونوں بھائیوں کے کاغذات مسترد کرنے کی ہدایت کردی ہے
٭۔ ۔ ۔ پرویز الہی 2 اشخاص کو عدالت بھیجیں زاہد حسین شاہ صاحب خاص ججوں پر مشتمل الیکشن ٹربیونل بنا کر کاغذات مسترد کروادیں گے ۔ ۔ ۔ شخصیت کی یقین دہانی
٭۔ ۔ ۔ جنرل مشرف آج بھی ١٨ فروری کے عوامی مینڈیٹ کے خلاف ایوان صدر میں بیٹھ کر سازشوں میں مصروف ہیں، ایوان صدر اور آرمی ہاؤس کا تقدس پامال کیا جارہا ہے ۔ احسن اقبال کی پریس کانفرنس
لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے منصوبے سے متعلق ایک نا معلوم شخصیت اور پاکستان مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر و سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی گفتگو پر مشتمل آڈیو ٹیپ جاری کردی ہے ۔ ٹیلی فون گفتگو میں چیف جسٹس کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے جائیں گے جس کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس زاہد حسین خاص ٹربیونل تشکیل دیں گے ۔ یہ آڈیو ٹیپ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کو سنائی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے میڈیا ایڈوائزر پرویز رشیدبھی موجود تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ آڈیو ٹیپ میں سابق وزیر اعلی پنجاب و مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر چوہدری پرویز الہی کی شخصیت سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں چوہدری پرویز الہی نے مذکورہ شخصیت سے میاں برادران کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے متعلق دیئے گئے ٹاسک پر پیشرفت کا پوچھا ۔ اس شخصیت نے چوہدری پرویز الہی کو یقین دہانی کروائی کہ ان کا کام ہو گیا ہے ۔ چیف صاحب نے لاہور والے چیف کو بلا کر ہدایت کردی ہے یہ کام گذشتہ رات کو فائنل ہو گیا تھا ۔ مذکورہ شخصیت نے چوہدری پرویز الہی سے ملنے کیلئے وقت بھی مانگا اور کہا کہ وہ اس موقع پر ڈوگر صاحب سے ان کی ٹیلی فون پر بات بھی کروادیں گے جبکہ ڈوگر صاحب کو زاہد حسین شاہ صاحب نے کہا ہے کہ وہ ایسا ٹربیونل بنائیں گے جو دونوں کے کاغذات مسترد کردے گا بس چوہدری پرویز الہی دو افراد کو عدالت بھیج دیں جس پر چوہدری پرویز الہی نے اس شخصیت کو بلایا کہ وہ دو افراد کو عدالت بھیج رہے ہیں جن میں ایک اخلاق گڈو ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف اور ان کے ساتھی آج بھی جمہوریت اور 18 فروری کو دیئے گئے عوامی مینڈیٹ کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں اور اس مقصد کیلئے آرمی ہاؤس و ایوان صدر کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اصل جڑ مشرف ہیں جب تک وہ موجود رہیں گے جمہوریت کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی صدر کا مواخذہ کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔ اب پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی یہ بات کرنے لگے ہیں اگر ایسی کوئی تحریک پارلیمنٹ میں لائی گئی تو مسلم لیگ (ن) اس کی غیر مشروط حمایت کرے گی ۔ اس سوال پر کہ کیا اس ٹیپ کے ذریعے عوام کو بیوقوف بنانا مقصود ہے انہوں نے کہا کہ بیوقوف تو آٹھ سال سے پرویز مشرف بنا رہے ہیں ۔ جنہوں نے سات نکالی ایجنڈا دیاتھا کہ ملک کو جنت بنادیں گے ۔ حقیقت یہ ہے کہ آج کسی کو آٹا میسر ہے نہ بجلی مسلم لیگ (ن) نے تو ملک میں انصاف، قانون اور آئین کی بالادستی کیلئے 15 وزارتیں بھی چھوڑدیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ججوں کو بحال کردیا جاتا ہے تو مسلم لیگ (ن) وزارتوں میں واپس آسکتی ہے ۔ چیف جسٹس کی معیاد 5 سال مقرر کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئینی پیکج کا ججوں کی بحالی سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے جو کسی وقت بھی کی جا سکتی ہے ۔ گورنر پنجاب کو تسلیم نہ کرنے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزراء کی گورنر ہاؤس میں عشائیہ میں شرکت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء نے وزیر اعظم کے عشائیہ میں شرکت کی تھی کیونکہ ہم پیپلز پارٹی کے اتحادی ہیں۔
٭۔ ۔ ۔ پرویز الہی 2 اشخاص کو عدالت بھیجیں زاہد حسین شاہ صاحب خاص ججوں پر مشتمل الیکشن ٹربیونل بنا کر کاغذات مسترد کروادیں گے ۔ ۔ ۔ شخصیت کی یقین دہانی
٭۔ ۔ ۔ جنرل مشرف آج بھی ١٨ فروری کے عوامی مینڈیٹ کے خلاف ایوان صدر میں بیٹھ کر سازشوں میں مصروف ہیں، ایوان صدر اور آرمی ہاؤس کا تقدس پامال کیا جارہا ہے ۔ احسن اقبال کی پریس کانفرنس
لاہور ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے منصوبے سے متعلق ایک نا معلوم شخصیت اور پاکستان مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر و سابق وزیر اعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی گفتگو پر مشتمل آڈیو ٹیپ جاری کردی ہے ۔ ٹیلی فون گفتگو میں چیف جسٹس کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے جائیں گے جس کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس زاہد حسین خاص ٹربیونل تشکیل دیں گے ۔ یہ آڈیو ٹیپ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں کو سنائی ۔ اس موقع پر مسلم لیگ کے میڈیا ایڈوائزر پرویز رشیدبھی موجود تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ آڈیو ٹیپ میں سابق وزیر اعلی پنجاب و مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر چوہدری پرویز الہی کی شخصیت سے ٹیلی فون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں چوہدری پرویز الہی نے مذکورہ شخصیت سے میاں برادران کے ضمنی انتخابات میں کاغذات نامزدگی مسترد کرنے سے متعلق دیئے گئے ٹاسک پر پیشرفت کا پوچھا ۔ اس شخصیت نے چوہدری پرویز الہی کو یقین دہانی کروائی کہ ان کا کام ہو گیا ہے ۔ چیف صاحب نے لاہور والے چیف کو بلا کر ہدایت کردی ہے یہ کام گذشتہ رات کو فائنل ہو گیا تھا ۔ مذکورہ شخصیت نے چوہدری پرویز الہی سے ملنے کیلئے وقت بھی مانگا اور کہا کہ وہ اس موقع پر ڈوگر صاحب سے ان کی ٹیلی فون پر بات بھی کروادیں گے جبکہ ڈوگر صاحب کو زاہد حسین شاہ صاحب نے کہا ہے کہ وہ ایسا ٹربیونل بنائیں گے جو دونوں کے کاغذات مسترد کردے گا بس چوہدری پرویز الہی دو افراد کو عدالت بھیج دیں جس پر چوہدری پرویز الہی نے اس شخصیت کو بلایا کہ وہ دو افراد کو عدالت بھیج رہے ہیں جن میں ایک اخلاق گڈو ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف اور ان کے ساتھی آج بھی جمہوریت اور 18 فروری کو دیئے گئے عوامی مینڈیٹ کے خلاف سازشیں کرنے میں مصروف ہیں اور اس مقصد کیلئے آرمی ہاؤس و ایوان صدر کے تقدس کو پامال کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اصل جڑ مشرف ہیں جب تک وہ موجود رہیں گے جمہوریت کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پہلے ہی صدر کا مواخذہ کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔ اب پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی یہ بات کرنے لگے ہیں اگر ایسی کوئی تحریک پارلیمنٹ میں لائی گئی تو مسلم لیگ (ن) اس کی غیر مشروط حمایت کرے گی ۔ اس سوال پر کہ کیا اس ٹیپ کے ذریعے عوام کو بیوقوف بنانا مقصود ہے انہوں نے کہا کہ بیوقوف تو آٹھ سال سے پرویز مشرف بنا رہے ہیں ۔ جنہوں نے سات نکالی ایجنڈا دیاتھا کہ ملک کو جنت بنادیں گے ۔ حقیقت یہ ہے کہ آج کسی کو آٹا میسر ہے نہ بجلی مسلم لیگ (ن) نے تو ملک میں انصاف، قانون اور آئین کی بالادستی کیلئے 15 وزارتیں بھی چھوڑدیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ججوں کو بحال کردیا جاتا ہے تو مسلم لیگ (ن) وزارتوں میں واپس آسکتی ہے ۔ چیف جسٹس کی معیاد 5 سال مقرر کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ آئینی پیکج کا ججوں کی بحالی سے کوئی تعلق نہیں ہے تاہم آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے جو کسی وقت بھی کی جا سکتی ہے ۔ گورنر پنجاب کو تسلیم نہ کرنے کے باوجود مسلم لیگ (ن) کے صوبائی وزراء کی گورنر ہاؤس میں عشائیہ میں شرکت سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء نے وزیر اعظم کے عشائیہ میں شرکت کی تھی کیونکہ ہم پیپلز پارٹی کے اتحادی ہیں۔
No comments:
Post a Comment