International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, June 3, 2008

وکلاء نے ١٠ جون کو ملتان ‘ ١٤ جون سے لیاقت باغ سے اسلام آباد کی طرف مارچ کرنے کا اعلان کردیا

راولپنڈی ۔ ملک کی سینئر وکلاء قیادت نے 10 جون کو ملتان سے وکلاء کے لانگ مارچ کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ 14 جون کو لیاقت باغ پہنچ کر یہ لانگ مارچ اسلام آباد کا رخ کرے گا جہاں دو نومبر کی عدلیہ کی بحالی تک پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا آئینی پیکج ججوں کی بحالی کو التواء میں ڈالنے کا ایک بہانہ ہے جبکہ وکلاء اب مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے ان خیالات کا اظہار سپریم کورٹ بار کے سابق صدر جسٹس (ر) طارق محمود ،چیف جسٹس کے ترجمان سینئر قانون دان اطہر من اللہ اور ہائی کورٹ بار کے صدر سردار عصمت اللہ نے وکلاء کے نمائندہ اہم ڈویژنل اجلاس کے بعد ہائی کورٹ بار میں پریس کانفرنس کے دوران اس اس موقع پر ڈسٹرکٹ بار کے صدر سر دار طارق مسعود ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری جنرل ملک صدیق اعوان ثناء اللہ زاہد فرخ عاطف بھٹی سمیت مختلف بار ایسوسی ایشنوں کے عہدیدار و اراکین بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ 10 جون کو ملتان سے شروع ہو نے والے لانگ مارچ میں کراچی سے خیبر تک جج وکلاء ،طلباء،تاجر ،سماجی،سیاسی کارکن اور سول سوسائٹی کے اراکین شرکت کریں گے 12 جون کو چیف جسٹس افتخار چوہدری کی قیادت میں لاہور سے یہ لانگ مارچ راولپنڈی اسلام آباد کی طرف پیش قدمی کرے گا جس کے بعد 13 یا 14 جون کو راولپنڈی لیاقت باغ پہنچنے پر شرکاء کا والہانہ استقبال کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ کشمیر سرحد ،سندھ ،بلوچستان اور پنجاب سے لاکھوں عوام طلباء ،تاجر ،مزدور اراکین پارلیمنٹ اس میں شریک ہوں گے لیاقت باغ میں عارضی قیام اور استقبال کے بعد لانگ مارچ کے لاکھوں شرکاء مری روڈ اور شاہراہ دستور کے راستے پارلیمنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرے گا اور پھر دو نومبر والی عدلیہ کی مکمل بحالی اور اسے فعال کر نے تک پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے تمام معزول ججوں کی بحالی وکلاء اور عوام بدستور دھرنا جاری رہے گا اس ضمن میں تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں میزبانی کے فرائض راولپنڈی ڈویژن ادا کرے گا میزبانی کو موثر بنانے کے لئے رابطہ مہم تیز کر دی گئی ہے آمر کے ہاتھوں گرنے والے نظام عدل کی بحالی تک لانگ مارچ کا آخری مرحلہ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ اٹھارہ فروری کے انتخابات میں عوام نے مشرف کو مسترد کر کے بڑی پارٹیوں کو مینڈیٹ دیا اب نواز شریف اور زر داری معاہدہ بھوربن اور اعلان مری پر فوری عملدر آمد کریں انہو ںنے توقع ظاہر کی کہ نو منتخب قیادت عوامی خواہشات کا احترام کر تے ہوئے وکلاء کی جدوجہد کو بھی مد نظر رکھیں انہو ںنے اے پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں پرزور دیا کہ وہ وکلاء تحریک میں بھرپور شرکت یقینی بنائیں انہوں نے کہا کہ یہ لانگ مارچ ملک میں بڑے انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہو گا ہم سیاست سے الگ رہ کر نظام عدل اور اپنے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے انہوں نے لانگ مارچ کے حوالے سے ہائی کورٹ بار کو مرکزی آفس قرار دیا گیا ہے جس میں ہائی کورٹ اور ڈسٹرکٹ بار کے علاوہ ڈویژن بھر کی تمام تحصیل بار ایسوسی ایشنوں کے عہدیدار انتظامی کمیٹی کے رکن ہوں گے انہو ںنے کہا کہ ملک کو در پیش موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کے واحد ذریعہ آزاد عدلیہ کا وجود ہے وکلاء پی سی او ججوں اور ایسے آئینی پیکج کو بھی نہیں مانتے جس میں پی سی او ججوں کو تحفظ دیا جائے وکلاء کسی پیکج کے ذریعے حق و باطل کو اکٹھا نہیں کر نے دیں گے پاکستان کے نوے ہزار وکلاء اسے کبھی قبول نہیں کریں گے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف قاضی حسین احمد یا عمران خان نے قوم سے وعدے کیے ہیں اور توقع ہے کہ وہ اپنے وعدے ضرور نبھائیں گے پیپلز پارٹی سے بھی توقع ہے کہ اس نازک دور اہے پر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرے گی ایکس سروس مین سوسائٹی سے وکلاء کے لانگ مارچ میں شرکت کے لئے رابطے ہو رہے ہیں جنرل (ر) عبدالقیوم ،جنرل (ر) حمید گل سمیت سوسائٹی کے دیگر قائدین نے شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی قیادت یا سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے اگر لانگ مارچ کا رخ جی ایچ کیو کی طرف کر نے کا حکم دیا تو لیاقت باغ سے اسلام آباد کی بجائے آرمی ہاؤس یا جی ایچ کیو کی طرف رخ کیا جائے گا لیکن ہم فوج کے تقدس کو پامال نہیں کریں گے اگرچہ آرمی ہاؤس میں داخل ہو نا کوئی مشکل نہیں لیکن فوج کے ڈسپلن کو خراب نہیں کر نا چاہتے ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ وکلاء کے اس لانگ مارچ کا اصل ہدف پرویز مشرف ہیں جو امریکہ کے تابع پاکستان میں اقدامات کر رہے ہیں ہمارا لانگ مارچ پیپلز پارٹی کے خلاف نہیں ہے ہم صرف انہیں اعلان مری کا وعدہ یاد دلانا چاہتے ہیں اعلان مری میں کسی پیکج کا کوئی ذکر نہیں تھا اس میں صرف قرار داد کے ذریعے ججوں کی بحالی کا وعدہ کیا گیا تھا آئینی پیکج کا مقصد صرف عدلیہ کی بحالی کو التواء میں ڈالنا ہے اور وکلاء اب زیادہ انتظار نہیں کریں گے

No comments: