اسلام آباد۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں ڈنمارک سفار ت خانے کے قریب بم دھماکہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس ، ایف آئی اے اور قانون نفاذ کرنے والے اداروں کے حکام پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور ٹیم سے 24گھنٹوں میں ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ پیر کو اسلام آباد میں بم دھماکے کے بعد وزیر اعظم کے مشیر ئرائے داخلہ رحمان ملک نے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، شرپسند ایسے واقعات سے مسلمانوں کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی تحقیقات پولیس ، ایف آئی اے حساس ادارے کی خصوصی ٹیم مشترکہ طور پر کرے گی ۔ رحمان ملک نے کہا کہ اسلام آباد میں کسی خود کش بمبار کے داخل ہونے کی اطلاع نہیں تھی تاہم یہ ممکنہ طور پر گستاخانہ خاکوں کی خلاف ردعمل بھی ہو سکتا ہے ۔ دھماکے کی توعیت کا پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار شامل ہیں جن کے خاندانوں سے ہمدردی ہے
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, June 3, 2008
بم دھماکہ گستاخانہ خاکوں کے خلاف ردعمل ہو سکتا ہے ۔ رحمان ملک
اسلام آباد۔ وزیر اعظم کے مشیر برائے داخلہ رحمان ملک نے اسلام آباد میں ڈنمارک سفار ت خانے کے قریب بم دھماکہ کو انتہائی افسوس ناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں واقعے کی تحقیقات کے لئے پولیس ، ایف آئی اے اور قانون نفاذ کرنے والے اداروں کے حکام پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور ٹیم سے 24گھنٹوں میں ابتدائی رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ پیر کو اسلام آباد میں بم دھماکے کے بعد وزیر اعظم کے مشیر ئرائے داخلہ رحمان ملک نے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہونے والا انتہائی افسوسناک واقعہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، شرپسند ایسے واقعات سے مسلمانوں کا تشخص خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکے کی تحقیقات پولیس ، ایف آئی اے حساس ادارے کی خصوصی ٹیم مشترکہ طور پر کرے گی ۔ رحمان ملک نے کہا کہ اسلام آباد میں کسی خود کش بمبار کے داخل ہونے کی اطلاع نہیں تھی تاہم یہ ممکنہ طور پر گستاخانہ خاکوں کی خلاف ردعمل بھی ہو سکتا ہے ۔ دھماکے کی توعیت کا پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں دو پولیس اہلکار شامل ہیں جن کے خاندانوں سے ہمدردی ہے
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment