International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Tuesday, June 3, 2008

قومی اسمبلی کے اراکین کا حکومت سے باجوڑ میں امریکی بمباری و میزائل حملے پر امریکہ کو وارننگ دینے کا مطالبہ

اسلام آباد ۔ قومی اسمبلی کے ارکان نے باجوڑ پر امریکی بمباری اور میزائل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ احتجاج سے آگے بڑھ کر امریکہ کو وارننگ دے ۔ قومی اسمبلی میں باجوڑ ایجنسی میں بمباری میزائل حملے کے نتیجے میں بے گناہ لوگوں کی جانوں کے ضیاع پر بحث کا آغاز کرتے ہوئے فاٹا کے رکن قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی نے کہا کہ چند دن قبل ڈما ڈولہ میں امریکی فوج نے بمباری کر کے 20مسلمانوں کو شہید کردیا ۔ یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ امریکی فوج پہلے بھی ایسے حملے کر چکی ہے ۔ اب امریکی فوج کا ہماری حدود کی خلاف ورزی اور معصوم لوگوں کو بمباری کر کے شہید کرنا معمول بن چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات پر حکومت پاکستان امریکہ سے سخت احتجاج کی بجائے سخت وارننگ دے کر آئندہ ایسا کیا گیا تو ہماری ملکی حدود کی خلاف ورزی کی گئی تو جوابی کارروائی کی جائے گی ۔ برجیش طاہر نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ جب سے جنرل پرویز مشرف نے اقتدار سنبھالا ہے ملک میں آئین اور قانون نام کی کوئی چیز نہیں رہی ۔ ملک میں اس وقت تک امن قائم نہیں ہو سکتا جب تک جنرل پرویز مشرف کا اقتدار ختم نہ کردیا جائے ۔ کامران خان نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے موجودہ حکومت کو جو مینڈیٹ ملا ہے وہ سابق حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مینڈیٹ ملا ہے امریکہ کو یہ بات سمجھائی جائے کہ یہ علاقہ سرد جنگ کے دور میں اپنا اہم کردار ادا کر چکا ہے ۔ اس لئے یہاں پر معاشی ترقی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کو یہ بات بھی سمجھائی جائے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے اور اس پر غیر ملکی حملہ برداشت نہیں کیا جا سکتا ۔ جب تک قبائلی علاقاجات کے عوام کو جب تک ملک کے دیگر علاقوں کے عوام کے برابر مواقع نہیں دئیے جاتے اس وقت تک المیہ ہی رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں امن و امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے ۔ وہاں پر امن ،بھائی قائم کرنے کے لئے خصوصی اقدامات کی ضرورت ہے ۔ رکن قومی اسمبلی شکیلہ رشید نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ سارے علاقے میں امن و امان قائم کیا جائے اور جو ہمارے بھائی ملک کی حفاظت کررہے ہیں ۔ انہیں ان کا بہتر انداز میں کام کرنا دیا جائے ۔ رکن قومی اسمبلی ظفر بیگ نے کہا کہ نور الحق قادری نے اپنے چار بیٹوں کا جنازہ پڑھ کر یہاں اسمبلی میں بڑے حوصلے سے بولے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک میں اگر کوئی ناچنے والا یا گانے والی مر جائے تو صدر اور و زیر اعظم افسوس کا اظہار کرتے ہیں مگر ہمارے نوجوان مارے گئے تو کسی نے افسوس کا اظہار نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان کے خون کی جانوروں کے خون سے زیادہ اہمیت نہیں دی جارہی ۔ امریکہ کے ہاتھوں پٹھانوں کو مروایا جارہا ہے ۔ اس وقت حالت یہ ہے کہ پٹھان اس ملک میں محب الوطنی کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر ہمیں دور کیا جارہا ہے اور وزیر ستان میں ہمارا خون بہایا جا رہا ہے ۔ تاج محمد جمالی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آج ساری خرابیوں کی جڑ پرویز مشرف ہیں اس لئے انہیں ملک سے باہر نہ جانے دیا جائے اور یہاں پر ہی انہیں سزا دی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میں اتنا غصے میں ہوں کہ صدر جنرل پرویز مشرف کو پہلی گولی میں ماروں تاہم سپیکر نے گولی مارنے کے الفاظ ایوان کی کارروائی سے ہذف کردئیے ۔ صاحبزداہ فضل کریم نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آج اگر صدر جنرل پرویز مشرف کو پکڑ کر پابند سلاسل کر دیا جائے تو سارے مسائل حل ہو جائیں گے ۔ آج پاکستان کے قومی معاملات میں امریکہ کی مداخلت بڑھ رہی ہے ۔ حکومت کو چاہیے کہ جنرل کیانی کے انٹرویو کے بعد حکومت کمیشن قائم کرے اور واقعات کی تحقیقات کی جائے ۔ سید حامد کاظمی نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ دشمن سے شکایات نہیں بلکہ مقابلہ کیا جاتا ہے ۔ آج ہم امریکہ وفود بھیج رہے ہیں عوام ایک جانب احتجاجی مظاہرے کرتے ہیں اور دوسری جانب امریکی ویزوں کی خواہش بھی ہوتی ہے ۔ آج ہمیں اپنی اپنی ذمہ داری نبھانا پڑے گی ۔ جب تک خارجہ پالیسی تبدیل نہیں ہو گی تب تک حالات میں تبدیلی نہیں لائی جا سکتی ۔ آج دیں اور مذہب کے نام پر خون بہایا جارہا ہے ۔ بیگم خالد ہ منظور نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور یوں دوسرے ملک کی جانب سے ہمارے ملک میں بمباری جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے وہاں ہماری ملکی سالمیت کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ امریکہ ہمارے ملک کے اندر ہمارے ہی لوگوں کو مار رہا ہے ۔ آج امریکہ کے خلاف پوری قوم سراپا احتجا ہے ۔

No comments: