مجوزہ آئینی پیکیج پر غور کرنے کے لیے مسلم لیگ ن نے پارٹی چیرمین راجہ ظفر الحق کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم کردی ہے جو اِس دستاویز کا شق وار جائزہ لے کر اپنی سفارشات سے پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت کو آگاہ کرے گی۔
اتوار کو وزیرِ قانون فاروق نائیک نے رائے ونڈ میں آئینی پیکیج کے مسودے کی نقل پی ایم ایل ن کے قائد نواز شریف کے حوالے کرنے کے بعد وہاں موجود پارٹی قیادت کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے واضح کیا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی معزول ججوں کی بحالی اِس پیکیج کے ذریعے ہی سے چاہتی ہے۔
مسلم لیگ ن کے ایک ترجمان احسن اقبال کا کہنا ہے کہ آئینی پیکیج کے ذریعے پارلیمنٹ کی بالا دستی کی شقوں پر تو اُن کی جماعت متفق ہے ’البتہ عدلیہ کے معاملے پر ہمارے تحفظات ہیں، اور ہمارا ایک موقف ہے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ پی ایم ایل ن اعلانِ مری کے مطابق معزول ججوں کی بحالی چاہتی ہے۔
دریں اثنا، پی ایم ایل ن کے ایک ترجمان پرویز رشید نےبتایا کہ اُن کی جماعت کے صدر، شہباز شریف پنجاب اسمبلی کی نشست PP-48 بھکّر IIسے بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں، کیونکہ اُن کے مقابل وہاں جتنے امیدوار تھے اُن سب نے اپنے کاغذات واپس لے لیے ہیں۔
تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے NA-123سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار کی میاں نواز شریف کے مقابلے سے دستبرداری کے باوجود وہاں پی ایم ایل ق کے امیدوار موجود ہیں جِن کے ساتھ 26جون کو مقابلہ ہوگا۔
No comments:
Post a Comment