وکلا پیپلزپارٹی کے 77 نکاتی فارمولے پر کم ازکم 7 نکاتی ایجنڈ دیں ۔ لاہور بار سے خطاب
لاہور ۔ پاک فوج کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل اسلم بیگ نے کہا ہے کہ صدر پرویز مشرف کا کھیل ختم ہو گیا ہے اس لیے انہیں باعزت طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک سول سوساء۔ٹی کے تعاون سے کامیاب ہو گی ، جمعرات کو لاہور ہائی کورٹ سے خطاب کرتے ہوئے جنرل اسلم بیگ نے کہا ہے کہ اگر وکلاء تحریک کے پاس کوئی سیاسی ایجنڈا نہ ہوا تو ان کے خلاف سازشیں ہوتی رہیں گی انہوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی اپنا 77نکاتی فارمولہ دے سکتی ہے تو وکلاء بھی کم از کم سات نکاتی ایجنڈا دیں جس میں ان کی منزل کی نشاندہی ہو اسلم بیگ نے کہا کہ وکلاء جب تک ایک سیاسی ایجنڈا نہیں دیں گے ان کا اتحاد قائم نہیں رہ سکے گا اور نہ ہی وہ مل کر بیٹھ سکیں گے اور نہ ہی عوامی مینڈیٹ کا اقدام کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک وکلاء کی آواز ایوانوں میں نہیں گونجے گی ان کی تحریک کمزور رہے گی سیاسی ایجنڈے کے بغیر تحریک کامیاب نہیں ہو سکے گی اور وہ یوں ہی سڑکوں پر رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم بھی ایک وکیل تھے جنہوں نے اپنا تحریک قانون کی بالا دستی تک محدود نہیں کی بلکہ پورے برصغیر میں ایک ایجنڈے کے تحت تحریک چلائی جس کے نتیجے میں پاکستان وجود میں آیا۔ انہوں نے کہا کہ 18فروری کو عوام نے جو مینڈیٹ دیا تھا وہ بیرونی قوتوں کو پسند نہیں آیا جس کی وجہ سے وہ حکومت پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ عوامی مینڈیٹ ان کے ایجنڈے کے مطابق نہیں ہے اسی وجہ سے موجودہ حکومت کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کو بھی بیرونی طاقتوں نے اپنے ایجنڈے کے تحت پاکستان بھیجا تھا لیکن بے نظیر نے پاکستان میں آ کر یہ محسوس کیا کہ وہ اس ایجنڈے پر کام نہیں کر سکتیں کیونکہ اس طرح نہ صرف ان کی ساکھ کو خطرہ تھا بلکہ پارٹی کی سالمیت بھی خطرے میں تھی۔ اسلم بیگ نے کہا کہ اگر وکلاء اور سول سوسائٹی مل کر چلتی رہی تو ایک دن انقلاب آ جائے گا جسے روکنا محال ہو گا انہوں نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کا نظام تیزی سے زوال پذیر ہے اور صدر پرویز مشرف کی پوزیشن کمزور ہو رہی ہے اور انہیں فوری طور پر مستعفی ہو جانا چاہیے انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکومتی اتحاد ٹوٹا تو یہ پاکستان کے لیے بہتر نہیں ہو گا
۔۔۔مزید تفصیل۔۔۔ ۔ ۔
۔۔۔مزید تفصیل۔۔۔ ۔ ۔
مشرف اور امریکہ 18فروری کے فیصلے کو قبول کرنے کو تیار نہیں۔ جنرل (ر) اسلم بیگ
٭۔ ۔ ۔ سیاسی جماعتوں نے عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا تو عوام کے انقلاب کو روکنا ناممکن ہوجائے گا
سابق چیف آف آرمی سٹاف وچیئرمین عوامی قیادت پارٹی جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ 18فروری کے عوامی فیصلے کو امریکہ اور جنرل مشرف قبول کرنے کو تیار نہیں۔ سیاسی جماعتوں نے اگر عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا تو ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ جنرل کیانی نے عام انتخابات میں ایجنسیوں کو اثر انداز ہونے سے روک کر فوج کو سیاست سے علیحدہ کردیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج لاہور بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر لاہور بار منظو رقادر نے بھی خطاب کیا۔ جنرل (ر) اسلم بیگ نے کہا کہ 18فروری کوعوام کے ووٹ کی قوت سے بننے والے اتحاد کو توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیںاگر ایسا ہوا تو ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید ڈیل کرکے پاکستان آئی تھیں مگر حالات دیکھ کر انہیں اندازہ ہوگیا کہ اگر وہ پرویز مشرف کا حصہ بنیں تو ان کی سیاست کا خاتمہ ہوجائے گا ۔ جس پر انہیں منظر سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ہر دور میں تحریک کی کامیابی کی صورت میں ایک ڈکٹیٹر نے جنم لیا جس کا آغاز ایوب خان کے دور سے شروع ہوا جو مارشل لگا کر امریکہ کی لعنت بھی ساتھ لے آئے اور وہ ہماری جڑوں میں بیٹھ گیا۔ یحییٰ خان کو ملک کو دولخت کروانے کیلئے لایا گیا ۔ بھٹو نے آزاد فیصلے کئے تو اسے سیاسی جماعتوں کی تحریک چلوا کر تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔ نوازشریف نے ایٹمی دھماکہ کیا تو سزا کے طور پر جنرل مشرف کو اقتدار پر براجمان کردیا گیا۔ آج بھی سیاسی ومذہبی جماعتیں اس کی حمایت کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 18فروری کو عوام کے فیصلے سے نئی سلطانی جمہور کا سورج طلوع ہوچکا ہے ہم ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں جس کی ایک سمت مسجدکی جانب جبکہ دوسرا راستہ مے خانہ کو جاتا ہے۔ نظام کہن کی قیادت جنرل مشرف ے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی اور وکلاء برادری مشترکہ طور پر باہمی اتحاد سے جمہوریت کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانے اور ایوانوں کو ہلا کر رکھ دینے کی صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک کا سیاسی ایجنڈا ہونا چاہئے۔ قائداعظم نے بھی قانون کی بالادستی اور اصولوں کی بنیاد پر سیاسی جہدوجہد کرکے علیحدہ وطن بنا کر دنیا میں مثال قائم کی۔ وکلاء پیپلز پارٹی کے آئینی پیکج کی بجائے سات نکاتی پیکج ترتیب دیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منظور قادر نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کی صدارت غیر آئینی ہے ہم اسے چیف آف آرمی سٹاف بھی نہیں مانتے تھے۔ ہم ایکس سروس مین کی وکلاء تحریک میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جرنیلوں نے جرنیل کے خلاف بات کرکے نئی مثال قائم کی ہے۔
٭۔ ۔ ۔ سیاسی جماعتوں نے عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا تو عوام کے انقلاب کو روکنا ناممکن ہوجائے گا
سابق چیف آف آرمی سٹاف وچیئرمین عوامی قیادت پارٹی جنرل (ر) مرزا اسلم بیگ نے کہا ہے کہ 18فروری کے عوامی فیصلے کو امریکہ اور جنرل مشرف قبول کرنے کو تیار نہیں۔ سیاسی جماعتوں نے اگر عوامی مینڈیٹ کا احترام نہ کیا تو ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ جنرل کیانی نے عام انتخابات میں ایجنسیوں کو اثر انداز ہونے سے روک کر فوج کو سیاست سے علیحدہ کردیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج لاہور بار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر لاہور بار منظو رقادر نے بھی خطاب کیا۔ جنرل (ر) اسلم بیگ نے کہا کہ 18فروری کوعوام کے ووٹ کی قوت سے بننے والے اتحاد کو توڑنے کی سازشیں ہورہی ہیںاگر ایسا ہوا تو ملک میں ایسا انقلاب آئے گا جسے روکنا کسی کے بس میں نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو شہید ڈیل کرکے پاکستان آئی تھیں مگر حالات دیکھ کر انہیں اندازہ ہوگیا کہ اگر وہ پرویز مشرف کا حصہ بنیں تو ان کی سیاست کا خاتمہ ہوجائے گا ۔ جس پر انہیں منظر سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ ہر دور میں تحریک کی کامیابی کی صورت میں ایک ڈکٹیٹر نے جنم لیا جس کا آغاز ایوب خان کے دور سے شروع ہوا جو مارشل لگا کر امریکہ کی لعنت بھی ساتھ لے آئے اور وہ ہماری جڑوں میں بیٹھ گیا۔ یحییٰ خان کو ملک کو دولخت کروانے کیلئے لایا گیا ۔ بھٹو نے آزاد فیصلے کئے تو اسے سیاسی جماعتوں کی تحریک چلوا کر تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔ نوازشریف نے ایٹمی دھماکہ کیا تو سزا کے طور پر جنرل مشرف کو اقتدار پر براجمان کردیا گیا۔ آج بھی سیاسی ومذہبی جماعتیں اس کی حمایت کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 18فروری کو عوام کے فیصلے سے نئی سلطانی جمہور کا سورج طلوع ہوچکا ہے ہم ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں جس کی ایک سمت مسجدکی جانب جبکہ دوسرا راستہ مے خانہ کو جاتا ہے۔ نظام کہن کی قیادت جنرل مشرف ے ہاتھ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحافی اور وکلاء برادری مشترکہ طور پر باہمی اتحاد سے جمہوریت کے خلاف ہونے والی تمام سازشوں کو ناکام بنانے اور ایوانوں کو ہلا کر رکھ دینے کی صلاحیتیں رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک کا سیاسی ایجنڈا ہونا چاہئے۔ قائداعظم نے بھی قانون کی بالادستی اور اصولوں کی بنیاد پر سیاسی جہدوجہد کرکے علیحدہ وطن بنا کر دنیا میں مثال قائم کی۔ وکلاء پیپلز پارٹی کے آئینی پیکج کی بجائے سات نکاتی پیکج ترتیب دیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منظور قادر نے کہا کہ جنرل (ر) پرویز مشرف کی صدارت غیر آئینی ہے ہم اسے چیف آف آرمی سٹاف بھی نہیں مانتے تھے۔ ہم ایکس سروس مین کی وکلاء تحریک میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ جرنیلوں نے جرنیل کے خلاف بات کرکے نئی مثال قائم کی ہے۔
No comments:
Post a Comment