International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, June 5, 2008

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم ڈیلرز کو پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی روک دی گئی

صورتحال مزید جاری رہی تو پٹرول کی فی لیٹرقیمتیں 100روپے اور سی این جی کی فی کلو قیمتیں 75روپے ہونے کا امکان
چئیرمین پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان کی ممبران کے ہمراہ کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس

کراچی ۔ چئیرمین پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم ڈیلرز کو پٹرول اور ڈیزل کی سپلائی روک دی گئی ہے۔آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی میں 50فیصد کمی ہوچکی ہے جبکہ اندرون سندھ اور پنجاب میں یہ صورتحال مزید گھمبیر ہے۔اگر یہ صورتحال مزید جاری رہی تو پٹرول کی فی لیٹرقیمتیں 100روپے اور سی این جی کی فی کلو قیمتیں 75روپے ہونے کا امکان ہے۔ ان خیالات کا اظہار چئیرمین پاکستان پٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن عبدالسمیع خان نے ممبران کے ہمراہ کراچی میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر آئل مارکیٹگ کمپنیوں کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بحال نہیں کی گئی تو 14 اور15جون کو صارفین کو پٹرولیم مصنوعات فراہم نہیں کی جاسکیں گی۔انہوں نے کہا کہ پٹرولیم ڈیلرز آخری فیصلے کے طور پر عدالت سے رجوع کریں گے کیونکہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں وافر مقدار میں موجود ذخیرے کے باوجود سپلائی نہیں کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مبینہ ذخیرہ اندوزی سے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 6ماہ میں 100فیصد اضافہ کرچکی ہیں جبکہ اس صورتحال میں حکومت کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ لیوبریکینٹس کی فی لیٹر قیمتوں میں مذکورہ دورانئے میں 60روپے کا اضافہ ہوچکا ہے اور یہ 120روپے فی لیٹر کی سطح پر پہنچ چکی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے حکومتی زر تلافی میں کمی کے پیش نظر اسٹاک مارکیٹ میں نہیں لایا جارہا ہے حالانکہ اس قسم کی کوئی صورتحال نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی جانب سے معطل سپلائی کی صورتحال درپیش ہے جس کے باعث صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔چئیرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو، سیکریٹری پٹرولیم، چئیرمین اوگرا اور ڈی جی آئل و گیس سے ہونے والی میٹنگز کے حوالے سے عبدالسمیع خان نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے پٹرولیم ڈیوٹی کی طرز پر گیس ڈیوٹی کے نفاذ کی کوششیں کی جارہی ہیں جس سے آئندہ بجٹ میں سی این جی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ آئل مارکیٹنگ اس بات کی خواہاں ہیں کہ گیس ڈیوٹی کا اطلاق قابل عمل ہوجائے جس سے پٹرول اور گیس کی فی یونٹ قیمتوں میں موجود فرق مزید گھٹ جائیگا۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پٹرول کی فی لیٹر قیمتیں 100روپے اور سی این جی کی فی کلو قیمتیں 75روپے کرنے کا امکان ہے۔انہوں نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ اگر یہ صورتحال عملی شکل اختیار کرگئی تو پٹرول اسٹیشن بند ہوجائیں گے اور سی این جی سیکٹر میں کسی قسم کی سرمایہ کاری سے لوگ اجتناب کریں گے۔

No comments: