سے باہر رہ کر بھی شریف برادران نے کچھ نہیں سیکھا اور واپس È کر پھر چھانگا مانگا کا بازار سیاست سجا لیا ہے فارورڈ بلاک کے شہباز شریف کیساتھ ملنے سے اپوزیشن کمزور نہیں ہو گیO پارٹی معاملات پر Èئندہ بات صرف پارٹی کے اندر ہوگی کوئی رکن میڈیا پر بات نہیں کریگا ججوں کی بحالی کے معاملے پر کمیٹی صورتحال پر غور کریگیO سپریم کورٹ کے فیصلے کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے اور تجربہ کار پارلیمنٹرین کو ضمنی انتخابات کے ذریعے پارلیمنٹ میں پہنچنے کا موقع ملے گا اور پارلیمنٹ ان کے تجربے سے استفادہ کر سکے گی: پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب اور بی اے کی شرط کے خاتمے کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو
اسلام Èباد (چودھری احسن پر یمی،ایسوسی ایٹڈ پریس سروس) قومی اسمبلی میں پاکستان مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے پنجاب حکومت کی طرف سے ہارس ٹریڈنگ کی شدید مذمت کی ہے۔ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو قائد حزب اختلاف چوہدری پرویزالٰہی کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ججوں کی بحالی کے معاملے پر سینیٹر ایس ایم ظفر‘ سینیٹر وسیم سجاد‘ سینیٹر انور بھنڈر اور سینیٹر خالد رانجھا پر مشتمل کمیٹی Èج اسلام Èباد میں صورتحال پر غور کرے گی۔ اجلاس کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ شریف برادران جمہوریت پر رحم کریں اور ہارس ٹریڈنگ کی سیاست بند کریں۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے 8 سال ملک سے باہر رہ کر کچھ نہیں سیکھا اور واپس È کر انہوں نے پھر چھانگا مانگا کا بازار سیاست سجا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی پارٹی نے نام نہاد فارورڈ بلاک کے 17 اراکین سے میاں شہباز شریف کی ملاقات کی مذمت کی اور کہا کہ اس سے اپوزیشن کمزور نہیں ہو گی۔ انہوں نے ضمنی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد پنجاب میں تبادلوں کی بھی مذمت کی اور کہا کہ یہ سراسر Èئین اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پارٹی نے چھوٹے صوبوں کی شکایات کے ازالے کیلئے طے کیا ہے کہ ہر صوبے کے اراکین کے ساتھ پارٹی میٹنگز منعقد کی جائیں گی۔ چوہدری پرویزالٰہی نے پارلیمانی پارٹی کے ہم خیال گروپ کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس معاملے پر بھی پارلیمانی پارٹی نے تفصیل سے بات کی ہے۔ پارٹی معاملات پر Èئندہ بات صرف پارٹی کے اندر ہو گی اور کوئی رکن میڈیا پر بات نہیں کرے گا۔ اس موقع پر ریاض فتیانہ نے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ہمیں چوہدری پرویزالٰہی سے کوئی اختلاف نہیں ان کی قیادت پر اعتماد ہے۔ ہم نے مطالبہ کیا تھا کہ چھوٹے صوبوں کی بات سنی جائے اور فیصلہ سازی میں انہیں شامل کیا جائے۔ پارلیمانی پارٹی میں ہماری بات غور سے سنی گئی ہے۔ چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ ہم خیال گروپ کی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ہر نشست پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔ پارلیمنٹ ہائوس میں اخبار نویسوں سے بات چیت کے دوران بی اے کی شرط کے خاتمے کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور تجربہ کار پارلیمنٹرینز کو ضمنی انتخابات کے ذریعے پارلیمنٹ میں پہنچنے کا موقع ملے گا اور پارلیمنٹ ان کے تجربے سے استفادہ کر سکے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ججوں کی بحالی کے معاملے پر پارٹی میں مشاورت جاری ہے ابھی پارٹی نے کوئی مو¿قف نہیں اپنایا۔ منگل کو ہماری قانونی ٹیم اس معاملے پر پارلیمانی پارٹی کو بریف کرے گی۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایک قرارداد سے ججز بحال ہو جائیں گے تو انہوں نے کہا کہ ہمیں تمام قانونی پہلوئوں کو سامنے رکھنا ہو گا کیونکہ موجودہ سپریم کورٹ نے صدر کے تین نومبر کے اقدامات کی توثیق کی ہے اور انہی اقدامات کے تحت الیکشن ہوئے اور موجودہ سارا پارلیمانی ڈھانچہ انہی اقدامات کی بنیاد پر قائم ہوا تھا۔ ہمیں تمام پہلوئوں کو پیش نظر رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی مفاہمت کی Èرڈیننس بھی اسی نظام کا حصہ ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں چوہدری پرویزالٰہی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے وزراءصدر کے ساتھ دوروں پر جا رہے ہیں جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے تعلقات صدر کے ساتھ اچھے ہی ہیں۔
No comments:
Post a Comment