اسلام آباد ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ غرباء کی خودکشیاں گزشتہ 3 سال میں 55 ارب کا قرضہ معاف کروانے والے امراء اور حکمرانوں کے سر ہیں ۔ جس معاشرہ میں انسانیت اور معاشی ‘عدالتی انصاف نہ ہو وہ اسلامی معاشرہ نہیں ہوسکتا۔ معاشی وعدالتی انصاف کی فراہمی تحریک انصاف کے قیام کی وجہ بنی ۔ ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔ آج تحریک انصاف اسلام آباد کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام اور الطاف حسین کی مہاجروں کے حقوق کی جنگ ایک ہی طرز سیاست ہے ۔ جو سٹیٹس کو برقرار دیکھناچاہتے ہیں ۔ عوام نے ووٹ مشرف کے خلاف اور نظام کی تبدیلی کے لیے دیا ہے ۔عدلیہ کی بحالی کے بعد تحریک انصاف نظام کی تبدیلی کے لیے ایک جامع پروگرام کا اعلان کرے گی۔ عمران خان نے صدر مشرف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لال مسجد کے ایشو پر صدر مشرف کو پھانسی دی جانی چاہیئے جس نے امریکہ کی خوشنودی کے لیے معصوم بچیوں اور بچوں پر ظلم کی انتہا کی اور 90 ہزار پاکستانی فوج کو 70 ملین ڈالر پر کرائے کی فوج میں بدل ڈالا ۔ جو قبائل علاقوں میں نہتے شہریوں کی ماورائے قانون ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے پاک فوج کا اپنا نقصان بھی کہیں زیادہ ہے جسے ظاہر نہیں کیا جا رہا ۔ عمران خان نے کہا کہ بیشتر جنرل پراپرٹی ڈیلر بن چکے ہیں جبکہ عوام پر 90 فیصد ان ڈائریکٹ ٹیکسز لگاکر امیروں کو سبسڈائز کیا گیا ہے ۔ موجودہ نظام تعلیم مغربی غلام پیدا کررہا ہے اور عوام میں احساس کمتری پیدا کرنے میں مشرف کا براہ راست ہاتھ ہے ۔ جس نے نام نہاد روشن خیالی کا تصور دیا ۔ قبل ازیں مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والی اس تقریب سے ضلع اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ممبران نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی ۔ جبکہ ضلع صدر سردار اظہر طارق سیکرٹری جنرل اویس خالد ‘ نائب صدور رضا ملک ‘ علی اعوان ‘ جائنٹ سیکرٹری احسن منصور ‘ سیکرٹری اطلاعات علی ذوالفقار ‘ سیکرٹری پبلسٹی اشتیاق ربانی اور تمام سیکٹرز کے آرگنائز اور طلباء وکلاء اور تاجر ونگز کے صدراور جنرل سیکرتریز نے بھی شرکت کی
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Tuesday, April 22, 2008
لال مسجد آپریشن پر صدر مشرف کو پھانسی دی جانی چاہیئے ۔ عمران خان
اسلام آباد ۔ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ غرباء کی خودکشیاں گزشتہ 3 سال میں 55 ارب کا قرضہ معاف کروانے والے امراء اور حکمرانوں کے سر ہیں ۔ جس معاشرہ میں انسانیت اور معاشی ‘عدالتی انصاف نہ ہو وہ اسلامی معاشرہ نہیں ہوسکتا۔ معاشی وعدالتی انصاف کی فراہمی تحریک انصاف کے قیام کی وجہ بنی ۔ ہم سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں۔ آج تحریک انصاف اسلام آباد کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کی اسلام اور الطاف حسین کی مہاجروں کے حقوق کی جنگ ایک ہی طرز سیاست ہے ۔ جو سٹیٹس کو برقرار دیکھناچاہتے ہیں ۔ عوام نے ووٹ مشرف کے خلاف اور نظام کی تبدیلی کے لیے دیا ہے ۔عدلیہ کی بحالی کے بعد تحریک انصاف نظام کی تبدیلی کے لیے ایک جامع پروگرام کا اعلان کرے گی۔ عمران خان نے صدر مشرف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لال مسجد کے ایشو پر صدر مشرف کو پھانسی دی جانی چاہیئے جس نے امریکہ کی خوشنودی کے لیے معصوم بچیوں اور بچوں پر ظلم کی انتہا کی اور 90 ہزار پاکستانی فوج کو 70 ملین ڈالر پر کرائے کی فوج میں بدل ڈالا ۔ جو قبائل علاقوں میں نہتے شہریوں کی ماورائے قانون ہلاکتوں کی ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے پاک فوج کا اپنا نقصان بھی کہیں زیادہ ہے جسے ظاہر نہیں کیا جا رہا ۔ عمران خان نے کہا کہ بیشتر جنرل پراپرٹی ڈیلر بن چکے ہیں جبکہ عوام پر 90 فیصد ان ڈائریکٹ ٹیکسز لگاکر امیروں کو سبسڈائز کیا گیا ہے ۔ موجودہ نظام تعلیم مغربی غلام پیدا کررہا ہے اور عوام میں احساس کمتری پیدا کرنے میں مشرف کا براہ راست ہاتھ ہے ۔ جس نے نام نہاد روشن خیالی کا تصور دیا ۔ قبل ازیں مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہونے والی اس تقریب سے ضلع اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ممبران نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی ۔ جبکہ ضلع صدر سردار اظہر طارق سیکرٹری جنرل اویس خالد ‘ نائب صدور رضا ملک ‘ علی اعوان ‘ جائنٹ سیکرٹری احسن منصور ‘ سیکرٹری اطلاعات علی ذوالفقار ‘ سیکرٹری پبلسٹی اشتیاق ربانی اور تمام سیکٹرز کے آرگنائز اور طلباء وکلاء اور تاجر ونگز کے صدراور جنرل سیکرتریز نے بھی شرکت کی
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment