مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے، کوئی جماعت اعلان مری اور مذاکرات کی ناکامی کی متحمل نہیں ہو سکتی ۔صدیق الفاروقججوں کو2 نومبر2007ء کی پوزیشن پر بحال کیا جائے گا ،بحالی کے وعدے سے پیچھے ہٹنے کی کوئی گنجائش نہیںمسلم لیگ (ن) کے رہنما کی مذاکرات کے بعد صحافیوں سے گفتگو
اسلام آباد ۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان ججوں کی بحالی کے حوالے سے ہو نے والے مذاکرات کل (منگل کو) 12بجے دوبارہ شروع ہو ں گے گزشتہ روز مذاکرات پنجاب ہاؤس میں ہوئے پیپلز پارٹی کی طرف سے وفد کی قیادت آصف علی زر داری نے کی وفد نے وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک ، سید خورشید شاہ ، شیری رحمان و دیگر شامل تھے جبکہ مسلم لیگ ن کی طرف سے وفد کی قیادت مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف نے کی وفد کے مزید ارکان نے راجہ ظفر الحق ، میاں شہباز شریف،اقبال ظفر جھگڑا، چوہدری نثار علی، احسن اقبال، خواجہ آصف و دیگر شامل تھے مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما صدیق الفاروق نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران میاں محمد نواز شریف اور آصف علی زر داری کے درمیان فاروق نائیک اور خواجہ آصف کی موجودگی میں ملاقات ہوئی انہوںنے بتایا کہ ان مذاکرات کا مقصد ججوں کی بحالی کے لئے قرار داد کو حتمی شکل دینا اور ایگزیکٹو آرڈر کے حوالے سے ضروری مشاورت بھی کرنا تھی تا کہ اعلان مری کو عملی جامہ پہنایا جا سکے انہو ںنے کہا کہ یہ مذاکرات ابھی نامکمل ہیں جو منگل کو بارہ بجے دوبارہ شروع ہو ں گے ایک سوال کے جواب میںانہو ںنے کہا کہ کوئی بھی جماعت مذاکرات کی ناکامی کی متحمل نہیں ہو سکتی کیونکہ مری ڈکلیریشن کے مطابق ججوں کی بحالی ضرور ہو گی کوئی بھی اتحادی جماعت اس وعدے سے نہیں پھر سکتی انہو ںنے کہا کہ جج 2 نومبر 2007ء کی پوزیشن پر بحال ہوں گے اس سے پیچھے ہٹنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران دونوں جماعتوں میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا ہے مسلم لیگ ن کو ججوں کی بحالی کے بعد ان کے حوالے سے طے کیے جانے والے معاملات پر شدید تحفظات ہیں جس کی وجہ سے مذاکرات کسی سمت آگے بڑھتے نظر نہیں آتے تاہم آج دوبارہ دونوں جماعتوں کے وفود مذاکرات شروع کریں گے اور ججوں کی بحالی کے حوالے سے قرار داد اور بحالی کے بعد معاملات طے کریں گے ۔
No comments:
Post a Comment