پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ ان کی جماعت نے معزول ججوں کی بحالی کے معاملے پر اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے اور حکومتی اتحاد اس معاملے پر تقسیم کا شکار فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارٹی کے شریک چیئر مین آصف زرداری اتحادی جماعت مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف کے ساتھ طے پانے والے اعلان مری پر قائم ہیں جس کے تحت عدلیہ کو 30روز کے عرصے میں بحال کیاجائے گا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ معزول ججوں کی بحالی کا طریقہ کار پارلیمنٹ میں طے کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مقامی اخبارات میں شائع ہونے والی بعض خبروں کے مطابق آصف زرداری نے نوڈیرو میں ہونے والے پیپلز پارٹی کی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں واضح اشارہ دیا تھا کہ وہ شخصیات کی بحالی کی بجائے اصلاحات کے ایک پیکج کے ذریعے عدلیہ کو آزاد بنانے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے اگرچہ ان خبروں کو غلط قرار دیا جاچکا ہے تاہم سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ اگر پیپلز پارٹی نے معزول ججوں کی بحالی کے معاملے پر نرمی دکھائی تو اس سے حکومتی اتحاد ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتا ہے۔اتحاد میں شامل مسلم لیگ(ن) کا واضح مئوقف ہے کہ وہ معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سمیت تمام ججوں کی بغیر کسی اگر مگر کے بحالی چاہتی ہے۔
ادھر وکلاء برادری نے بھی متنبہ کیا ہے کہ معزول ججوں کی بحالی کے معاملے کو کسی بھی مجوزہ آئینی یا اصلاحاتی پیکج سے منسلک کئے بغیر دو نومبر کی پوزیشن پر بحال کیاجائے بصورت دیگر وکلاء برادی ملک گیر احتجاج شروع کردے گی۔
No comments:
Post a Comment