International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, May 30, 2008

پاکستان کو اب کسی صورت میں شخصی ہدایت پرچلنے نہیں دیا جائےگا۔ افتخار محمد چوہدری


پاکستان مین جلد ہی آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہو گی ۔حیدر آباد میں ٹیلیفون پر خطاب

حیدر آباد ۔معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ملک کے 16 کروڑ عوام وکلاء تحریک کے ساتھ ہیں اور جلد ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی قائم ہوگی۔ حیدر آباد میں سندھ ہائی کورٹ اور ضلعی بارایسوسی ایشن کی تقریب سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے معزول چیف جسٹس نے کہا کہ گزشتہ 14 ماہ سے وکلاء نے کامیاب تحریک چلائی ہے ۔ وہ وکلاء کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء تحریک کا مقصد آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ہے تاکہ معاشرے میں انصاف کا بول بالا ہو سکے ۔ معزول چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں آئین کی بالادستی نہ ہونے سے عوام احساس محرومی کا شکار ہیں ان کا کہنا تھا کہ حیدر آباد ان کا دوسرا شہر ہے جہاں انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کی ۔معزول چیف جسٹس سپر یم کو رٹ آف پا کستان افتخارمحمد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو اب کسی صورت میں شخصی ہدایت پرچلنے نہیں دیا جائے گا بلکہ آئین اور قانون کے تحت ہی ملک کوچلایا جائے گا، پاکستان مزید کسی مصالحت کا متحمل نہیں ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ملک میں قانون کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کیلئے مزید قربانیاں دے سکتے ہیں اورکسی کو قوم کے حقوق صلب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔، افتخارمحمد چوہدری نے کہا کہ حیدرآباد میرا خوبصورت گھر ہے یہاں کے وکلاء اور عوام کی وجہ سے خود کو آج بھی چیف جسٹس محسوس کرتا ہو، یہاں کے وکلاء اور شہریوں کا مشکور ہو جنہوں نے مجھے پیار اورمحبت دی، انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری نے گذشتہ 14 ماہ سے قربانی دے کر تحریک کو کامیابی سے ہمکنار کیا،میں یہ سمجھتا ہوں کہ ابھی مزید مسافت طے کرنا باقی ہے ، آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی سے ہی معاشرے میں انصا ف کا بول بالا ہوتا ہے ۔ افتخار چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان قانون اور آئین کا گہوارہ بنے گا ،قانون کی بالادستی قائم ہوگی اور حقوق کی پاسداری کیلئے تمام پاکستان میں جستسجو ہورہی ہے ۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے معزول جسٹس غلام ربانی آگرو نے کہا کہ افتخارچوہدری آج بھی پاکستان کے آئینی چیف جسٹس ہیں اور ہم وکلاء جدوجہد پر ملک بھر کے وکلاء اور میڈیا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ہمارے ساتھ مسلسل جدوجہد کے میدان میں اترے ہوئے ہیں۔ اس موقع پر ہائی کورٹ بار کے صدر قاضی عبدالستار، ڈسٹرکٹ بار کے صدر چوہدری بشیر گجر، ہائی کورٹ کراچی بار کے صدرمحمود الحسن ، سانگھڑ کے انورمحمود،میرپورخاص کے صلاح الدین، نوابشاہ کے علی محمد ڈاہری اور ملیر بار کے مختیار علی نے بھی خطاب کیا۔

No comments: