International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, May 30, 2008
ناقص ٹوبیکو کی تجارت ، شرح اموات اور بیماریوں میں اضافہ
اسلام آباد ۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میںانسداد منشیات کا عالمی دن آج منایاجا رہا ہے ،اس سال یہ دن ’’ٹوبیکو فری یوتھ ‘‘ کے عنوان سے منا یا جائے گا۔ پاکستان میں سگریٹ نوشی کے حوالے سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے ، پاکستان میں ناقص تمباکو کی غیر قانونی تجارت عام ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شرح اموات اور بیماریوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، صوبہ سرحد‘ آزاد کشمیر ‘ سرگودھا‘ چکوال‘ اوکاڑہ‘ بہاولنگر میں بڑی تعداد میں ناقص اور جعلی سگریٹ بنانے والی فیکٹریاں کام کر رہی ہیں جس کی وجہ سے عام لوگ سستے اور جعلی سگریٹ خرید رہے ہیں ، ان جعلی سگریٹوں کی وجہ سے لوگ مختلف خطرناک بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں۔۔پاکستان میں بھی ناقص تمباکو کی غیر قانونی تجارت مسلسل بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے شرح اموات اور بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ، ناقص تمباکو والے سگریٹ استعمال کرنے والوں میں کینسر اور ٹی بی جیسی خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں جبکہ درمیانے درجے کے سگریٹ نوشوں میں ناقص تمباکو کے استعمال کی وجہ سے گلے ،معدے، پھیپڑوں اور آنتوں کی بیماریاں عام ہیں، رپورٹ میں بتایاگیااور ملک میں کل ڈھائی کروڑ سگریٹ نوش ہیں، مجموعی آبادی کا 9فیصد خواتین اور36فیصد مرد سگریٹ کے عادی ہیں،پاکستان میں سگریٹ نوشی میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں جعلی اورغیر قانونی سگریٹس کی بہتات ہے، 2007ء میں فروخت کئے گئے 77.92 ارب سگریٹ میں سے 16.64 ارب جعلی اور غیر قانونی سگریٹ تھے جس کی وجہ سے حکومت کو ریونیو کی مد میں سالانہ 7ارب سے زائد کا نقصان ہورہا ہے۔وزارت صحت کے قوانین کے مطابق سگریٹ کے ہر پیکٹ پر ہیلتھ وارننگ کا لکھا ہونا ضروری ہے اور بغیر ہیلتھ وارننگ کے سگریٹ فروخت کرنا قانوناً جرم ہے لیکن ملک بھر میں سر عام ایسے سمگل شدہ سگرٹ فروخت ہو رہے ہیں جن پر ہیلتھ وارننگ درج نہیں ہوتی لیکن وزارت صحت اور دوسرے متعلقہ اداروں نے ابھی تک ضروری ہیلتھ وارننگ کے قانون پر عمل درآمد نہیں کروا سکے ہیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment