International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, May 30, 2008
حکومت نے صوبوں میں آبادی کی بنیاد وں پر زکوٰۃ کی تقسیم کا فارمولا تبدیل کر دیا
اسلام آباد ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور زکوٰۃ و عشر سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ حکومت نے آبادی کی بنیادوں پر صوبوں میں زکوٰۃ کی تقسیم کا فارمولا تبدیل کر دیاہے ۔ زکوٰۃ کی رقوم پسماندہ اور نظر انداز علاقوں میں تقیسم کی جائے گی ۔ زکوٰۃ کی تقسیم کا موجودہ قانون ضرورت کے مطابق نہیں ہے ۔ اس پر قانون سازی کی ضرورت ہے۔ وہ جمعہ کو کابینہ کی بنائی گئی سب کمیٹی کے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے زکوٰۃ کے نظام کا از سر نو جائزہ لے کر منظوری دی ہے کمیٹی نے اجلاس کے دوران اس بات کا بھی جائزہ لیا کہ موجودہ قانون کے تحت صوبوں میں زِکوٰۃ فنڈ آبادی کی بنیاد پر تقسیم کیا جارہا ہے جو کہ چھوٹے صوبوں کی غریب آبادی کی ضروریات کو پورا نہیں کرتا کمیٹی نے سفارش کی کہ صوبوں میں زِکوٰۃ کی رقوم کی تقسیم ان کے پسماندہ اور نظر انداز علاقوں میں تقسیم کی جائے ۔ مزید برآں صوبہ بلوچستان اور صوبہ سرحد کی آبادی کی بنیاد پر مختص حصہ سے زائد زکوٰۃ فنڈ وصول کریں گے۔ کمیٹی نے زکوٰۃ و عشر آرڈیننس 1980ء پرتفصیل سے بحث کی او راس بات پر اتفاق رائے پایا گیا کہ زکوٰۃ کی تقسیم موجودہ قانون موجودہ ضروریات کے مطابق نہیں ہے لہذٰا اس پر قانون سازی کی ضرورت ہے موجودہ حالات میں رہتے ہوئے زکوٰۃ کونسل میں سول سوسائٹی کی نمائندگی کی بھی اشدضرورت ہے اسی طرح صوبائی زکوٰۃ کونسلیں ضلعی اور مقامی زکوٰۃ کمیٹیاں بناتے وقت ان میں بھی مزید انتظامی تبدیلیاں عمل میں لانے کی سفارش کی گئی ہے ۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے زکوٰۃ اور بیت المال کے محکموں کو ایک دوسرے کا ڈیٹا بیس استعمال کرنے سے متعلق آپس میں مزید تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ فنڈز کی تقسیم کے وقت غلطیوں سے بچا جا سکے وفاقی وزیر نے سب کمیٹی کے باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی تاکہ اس کی سفارشات کو جلد از جلد حتمی شکل دی جا سکے ۔ وفاقی وزیر برائے سماجی بہبود ، اسپیشل ایجوکیشن نوابزادہ خواجہ محمد خان ہوتی او راقتصادی امور سے متعلق وزیراعظم کے سپیشل اسسٹنٹ وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور وکیل احمد خان اور صوبائی زکوٰۃ سیکرٹریوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment