International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Friday, May 30, 2008

صدر پرویز مشرف کو رخصت کرنے کا فیصلہ پارلیمنٹ اور عوام نے کرنا ہے ۔ آصف علی زرداری


اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ وکلاء کے لانگ مارچ کا اسلام آباد میں خیر مقدم کیاجائے گا جو ممکن ہوا وہ سہولت فراہم کریں گے۔صدر پرویز مشرف کو رخصت کرنے کا فیصلہ پارلیمنٹ اور عوام نے کرنا ہے آئینی پیکج حتمی مراحل میں ہے ایسے حالات اور زمینی حقائق پیدا نہ کئے جائیں گے کہ جو پس پردہ غیر جمہوری قوتوں کیلئے مدد گار ثابت ہو ۔ملک کے کسی طبقے کو نئے بجٹ سے خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے۔ بجٹ کے ذریعے 70لاکھ غریبوں کو کارڈ جاری کئے جائیں گے ہر غریب کی ماہانہ 2ہزار روپے مالی مدد دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سوشلسٹ انٹر نیشنل ایشیاء پیسفک کمیٹی کے اجلاس کے بعد تنظیم کے سیکرٹری جنرل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایشیاء پیسفک کمیٹی نے اعلان کیا کہ تنظیم میں شامل60 سیاسی جماعتیں بے نظیر بھٹو کی موت کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے کی حمایت کی ہے ۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے برما کی سیاسی رہنما آن سانگ سوجی کی رہائی کامطالبہ کیاہے انہوں نے کہاکہ اس ضمن میں آصف علی زرداری کی قیادت میں وفد برماکا دورہ کرے گا۔ کمیٹی نے نیپال میں بادشاہت کے خاتمے اور جمہوریت کے قیام کا خیر مقدم کیا ہے کمیٹی نے ایشیاء میں خوراک و توانائی کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس ضمن میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی بحران کی وجہ سے زراعت کا شعبہ متاثر ہو رہاہے ۔ایشیاء پیسفک کمیٹی نے افغانستان میں امن وسلامتی کے اقدامات کی حمایت کی ہے ۔ ہم جنگ نہیں امن چاہتے ہیں ۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ایشیاء پیسفک کمیٹی کی جانب سے بے نظیر بھٹو کی شہادت کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانے کے مطالبے کی حمایت پر تنظیم کاشکریہ ادا کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے جمہوریت کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ آج بھی ہم حقیقی جمہوریت کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں مسائل بات چیت اور مذاکرات کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں جمہوریت کیلئے ہرقوت کے جذبات کی قدر کرتا ہوں ۔ پاکستان پیپلز پارٹی ایک میچور پارٹی ہے اسی تصور کے تحت پارٹی کو آگے بڑھائیں گے صدر کے مواخذے کے بارے سوال کے جواب میں آصف علی زرداری نے کہاکہ عوام او رپارلیمنٹ جب چاہیں گے صدر کو رخصت کر دیاجائے گا۔ آئینی پیکج حتمی مراحل میں ہے پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے پہلے نواز شریف سے اجازت لیں گے دوسری جماعتوں اور پارلیمنٹ میں موجود ہم خیال جماعتو ںکو بھی آئینی پیکج کا مسودہ دیاجائے گا میڈیا کو بھی اس کا مسودہ فراہم کیا جائے گا مل کر فیصلہ کریں گے کہ کس تاریخ کو آئینی پیکج پیش کرنا ہے بے نظیر بھٹو کی شہادت کے حوالے سے درخواست اقوام متحدہ کو بھجوا دی گئی ہے عملدر آمد کے مرحلے میں ہیں وزیر خارجہ اور حکومت پاکستان کا ایک اور نمائندہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات کرے گا۔انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ کا اسلام آباد میں خیر مقدم کریں گے لانگ مارچ کے شرکاء کو پانی ، خوراک یا کسی اور چیز کی ضرورت ہوئی تو فراہم کریں گے شاید ہم لانگ مارچ والوں کو کھانے پر بلا لیں ۔ زیادہ گرمی ہوئی تو لانگ مارچ والوں نے اگر چاہا تو انہیں شکر پڑیاں لے جائیں گے انہوں نے کہاکہ میڈیا ہمیں معاملات طے کرنے دے ہمیں وقت دے ہم نے مل کر جمہوری جدوجہد کے ذریعے میڈیا کی آزادی حاصل کی ہے جمہوریت کی خاطر ایسے حالات اور زمینی حقائق پیدا نہ کئے جائیں تو غیر جمہوری قوتوں کیلئے مدد گار ثابت ہوں ۔ امپورٹڈ ماہرین کی وجہ سے معیشت کو نہ سنبھالا جا سکا ہم نے معیشت کو سنبھالنا ہے مشکل حالات ہیں پیپلز پارٹی کو ہمیشہ مشکل حالات میں ملک کی باگ دوڑ ملی ہے بلوچستان ، وانا کے مسائل ہیں ۔ بھارت کے ساتھ بھی بات چیت ہو رہی ہے کٹھن حالات میں مسائل حل کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ عبوری حکومت نے اگرچہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہیں بڑھائیں تاہم سبسڈی ختم نہیں کر رہے سافٹ بجٹ دیں گے غریبوں کی پارٹی ہے غریبوں کیلئے اقدامات کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ این آر او کے تحت کوئی سیاسی رہنم رہا نہیں ہوا بے گناہ لوگوں کی جیلوں سے رہائی کیلئے حکومت سے رابطہ کیا جائے گاایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جنرل حمید گل کو امریکہ کے بارے میں اتھارٹی تسلیم کرتا ہوں نہ اُنہیں بے نظیر اور پیپلزپارٹی کے بارے میں اتھارٹی مانتا ہوں ہمارے لئے تمام ججز باعث عزت ہیں تاہم مسائل کو مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں قائداعظم محمد علی جناح نے یہ ملک بھی مذاکرات کے ذریعے قائم کیا تھا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکہ سے بغیر کسی پیسے کے گندم منگوانے کیلئے وفد بھیج رہے ہیں قوم کو یقین دہانی کراتا ہوں غریبوں کا بجٹ ہو گا کسی طبقے کو بجٹ سے خطرہ محسوس نہیں کرنا چاہیے بجٹ کے ذریعے 70لاکھ کارڈ جاری کئے جائیںگے ۔ بے نظیر بھٹو کے نام سے یہ کارڈ جاری ہوں گے جو مستحق اور ضرورت مند افراد کو دئیے جائیں گے جس کے تحت ہر ماہ ان ضرورتمندوں کو دوہزار روپے کی مالی امداد ملے گی

No comments: