International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Friday, May 30, 2008
الیکشن ٹربیونل نے میاں نواز اور میاں شہباز شریف کے خلاف دائر تمام اپیلوں پر سماعت مکمل کر لی فیصلہ کل سنایا جائے گا
لاہور۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد وسابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور صدر میاں شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی کے خلاف تمام اپیلوں پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو کل ہفتہ کے روز 10 بجے صبح سنایا جائے گا۔ واضح رہے کہ میاں برادران کے خلاف سماعت سے انکار کرنے والے دوسرے ٹربیونل کے کیس بھی اسی ٹربیونل کو ریفر کر دیئے گئے تھے ۔ الیکشن ٹربیونل میں میاں برادران یا ان کا کوئی بھی وکیل پیش نہیں ہوا۔ میاں برادران کے خلاف ایڈووکیٹ محی الدین قاضی اور صوبائی اسمبلی کے دو حلقوں سے میاں شہبازشریف کے مدمقابل امیدوار شاہد اورکزئی نے دلائل پیش کئے۔ میاں نوازشریف کے حق میں ووٹرز اور سوک سوسائٹی کی جانب سے معروف وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیئے۔ اکرم شیخ نے موجودہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر مخدوم جاوید ہاشمی اور کینڈا میں پناہ حاصل کرنے والے ایک ہائی جیکر کے کیسوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف کی طیارہ سازش کیس اور ہیلی کاپٹر کیس میں سزا معاف کرچکے ہیں جس کے بعد ان کی نااہلی کا کوئی جواز باقی نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ 2002ء میں ان دونوں امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور بھی کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سید یوسف رضا گیلانی اور مخدوم جاوید ہاشمی کو عدالت نے سزا سنائی ۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا کیس ابھی تک پنڈنگ ہے لیکن انہیں الیکشن لڑنے سے نہیں روکا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک کریمنل اور نوازشریف کی سزا میں بہت فرق ہے۔ میاں نوازشریف کو شاہی خاندان کا چارٹرڈ طیارہ سعودی عرب لے کر گیا۔ انہوں نے کہاکہ میاں نوازشریف کو الیکشن لڑنے سے روکنا نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی بلکہ اس سے عوام کے جذبات کو بھی ٹھیس پہنچے گی۔ اس موقع پر انہوں نے آئین کے آرٹیکل 25,17,219,213,129 آرٹیکل 14-5اور آرٹیکل 218کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ میاں نوازشریف مکمل طور پر الیکشن لڑنے کے اہل ہیں۔ اس اعتراض پر کہ میاں برادران کے کاغذات نامزدگی 18 فروری کے الیکشن میں مسترد ہو گئے تھے اور ضمنی الیکشن بھی اس کا تسلسلپر ان کے کاغذات نازمدگی کیوں منظور کر لئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ 18 فروری کے الیکشن میں امیدوار کی کوالیفکیشن بی اے تھی جو اب نہیں کیا اب بی اے نہ کرنے والے امیدواروں کے کاغذات مسترد ہو جائیں گے۔ جبکہ میاں نوازشریف کے خلاف قومی اسمبلی کے حلقہ 52, 123میاں شہبازشریف کے سیالکوٹ سے پی پی 124 ، بھکر سے پی پی 48 ، لاہور سے پی پی 141 ، 154 اور راولپنڈی سے پی پی 10 کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کے حق میں محی الدین قاضی اور پی پی 154 ، پی پی 10 سے امیدوار شاہد اورکزئی نے دلائل دیئے ۔ محی الدین قاضی نے اپنے دلائل میں کہا کہ میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف نہ صرف ڈیفالٹر ہیں بلکہ میاں نواز شریف طیارہ سازش کیس اور ہیلی کاپٹر کیس میں سزا یافتہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدرمملکت کی جانب سے سزا معاف کردینے کے باوجود عدالت سے دی گئی سزا اپنی جگہ پر موجود ہے اور وہ الیکشن لڑنے کے اہل نہیںہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران نے پہلے یہ معاہدہ کیا کہ ان کے بنکوں کے اربوں روپے قرصہ جات ان کی جائیداد نیلام کر کے ووصول کئے جائیں گے ۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے ڈائریکٹروں کے ذریعے اعتراضات لگوا دیئے آج تک نہ جائیداد نیلام ہوئی ہے اور نہ ہی قرض واپس ہو سکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسر کے حقائق سے صرف نظر کر کے ان کے کاغذات منظور کئے لہذا ن کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جائیں۔ ٹربیونل نے تمام اپیلوں کی سماعت کرنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو کل سنایا جائے گا
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment