International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, June 15, 2008

لانگ مارچ کے بعد دھرنا دینا یا نہ دینا وکلاء کا فیصلہ تھا، شہباز شریف



مسلم لیگ (ن)ججوں کی بحالی تک وکلاء تحریک کا بھر پور ساتھ دے گی، اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خطاب میڈیا سے گفتگو
لاہور ۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے بعد اسلام آباد میں دھرنا دینا یا نہ دینا وکلاء کا فیصلہ تھا ۔ مسلم لیگ (ن) ججوں کی بحالی تک وکلاء تحریک کا بھرپور ساتھ دے گی۔ اتوار کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ وکلاء کا لانگ مارچ ایک تاریخی کامیابی تھی۔ سرحد سے لے کر سندھ تک کے افراد نے اس مارچ میں شرکت کی لیکن کہیں بھی امن و امان کا مسئلہ پیدا نہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دھرنا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ وکلاء تنظیمیں کریںگی۔ لیکن نواز شریف اپنے اصولی فیصلے پر قائم ہیں کہ ججوں کی بحالی تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 8 سالہ دور میں جو ظالمانہ نظام رہا اور جس طریقے سے قومی وسائل کو لوٹا گیا ہمیں ان عناصر کا احتساب کرنا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کایہ کام نہیں کہ وہ پبلک پراپرٹی پر قبضہ کرے اور قومی وسائل بے دریغ حاصل کرے انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کے حل اور صوبے کی ترقی کے لیے انکی حکومت شب و روز محنت کرے گی انہوں نے کہا کہ ذاتی مقاصد کے لیے قومی وسائل استعمال کرنے والوں کا گریبان پکڑا جائے گا

No comments: