International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, June 15, 2008

معزول ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کی راہ میں این آر او سب سے بڑی رکاؤٹ ہے ۔حافظ حسین احمد

سیالکوٹ ۔ جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ معزول ججوں کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کی راہ میں این آر او سب سے بڑی رکاؤٹ ہے اور این آر اوکی وجہ سے مقدمات سے چھٹکاراپانے والوں کی نیت ٹھیک نہیں ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کی بحالی کی تحریک ہرصورت کامیابی کی منزل حاصل کرے گی اور لال مسجد اور جامعہ حفصہ میں آپریشن کرکے بے گناہ اور نہتے مسلمان بچوں اور بچیوں کے قاتل کیفر کردار تک پہنچیں گے تاہم دس جولائی کو کو شہداء لال مسجد اور جامع حفصہ کی بحالی کے علاوہ دینی مدارس کے تحفظ کے نام سے ایک عظیم الشان کانفرنس کوئٹہ میں منعقد ہوگی جبکہ 20جولائی کو ملتان میںاجلاس کے دوران ججوں کی بحالی اور آمریت سے چھٹکارے کیلئے لانگ مارچ کئے جانے بارے فیصلہ کیا جائے گااورہمارا لانگ مارچ اسلام آباد میں اس وقت تک دھرنا دے گا جب تک عدلیہ بحال نہ ہوجائے اور مشرف سے جان نہ چھوٹ جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ اور اتوار کی شب سیالکوٹ میں جموں روڈ پر واقعہ مدرسہ اقبالیہ میں حرمت رسول کانفرنس کے موقعہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقعہ پر شیخ محمد مدثر ، شیخ عبدالجبار ، مفتی محمد صغیر ، علامہ زاہد الراشدی ، عبدالقدیر راہی اور محمد اعظم بھی موجود تھے ۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ پرویز مشرف غیر آئنی حکمران ہیں جنہیں اقتدار سے علیحدہ کیا جانا وقت کا اولین تاضا ہے اور اگر مشرف کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت دی گئی تو یہ بھی غیر آئنی اور غیر قانونی ہوگا کیونکہ موجودہ اسمبلیوں نے پرویز مشرف کو صدر ہی منتخب نہیں کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر مشرف کے خلاف مواخذے کی تحریک پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں چند منٹوں میں ہی آسانی کے ساتھ منظور کی جاسکتی ہے کیونکہ اس وقت موجودہ مخلوط حکومت کے پاس پارلیمنٹ کے دو نوں ایوانوں سینٹ اور قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت حاصل ہے ۔اور اسی دوتہائی اکثریت سے معزول ججوں کو سادہ اکثریت سے بحال کیا جاسکتا ہے لیکن آئنی پیکج کے تحت ججوں کی بحالی کی آڑ میں غیر آئنی صدر مشرف کے 3نومبر کے اقدامات کو تحفظ فراہم کرنے کی سازش ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس اور اتحادتنظین المداس معزول ججوں کی بحالی اور مشرف کے اقتدار کے خاتمہ کیلئے لانگ مارچ کا فیصلہ کرے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدلیہ کی بحالی اور معزول ججوں کی بحالی کیلئے پاکستان بھر کے مدارس کے طلبہ وطالبات دعاگو ہیں کیونکہ عدالیہ بحال ہوگی تو جامع حفصہ اور لال مسجد کے ذمہ داران کو عبزت ناک سزا دی جاسکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء کا لانگ مارچ شانداررہا ہے لیکن اسے دھرنا اورگھیرا جاری رکھنا چاہیے تھا اور واپس نہ آنا چاہیے تھا ۔ حافظ حسین احمد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پہلے میچ فیکس ہوتے تھے لیکن اب بدقسمتی سے لانگ مارچ بھی فکس ہونے کی روایت پڑ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آمریت کے تابوت میں آخری کیل ٹھوکنے کا سنہری موقعہ ملا ہے لیکن لانگ مارچ فکس کرنے والوں نے اس موقع کو گنوادیا ہے ۔ حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ بجٹ کے فنانس بل میں ججوں کی تعداد میں اضافہ اس بحران میں مزید اضافہ کا باعث بنے گا ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وکلاء نے کامیاب لانگ مارچ کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ غیر آئنی صدر پرویز مشرف 31دسمبر2004ء کے بعد سے پاکستان کے صدر کے عہدہ پر غیر آئنی اور غیر قانونی طریقے سے قابض ہیں

No comments: