کابل۔ افغان صدرحامدکرزئی نے طالبان رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے افغان فورسز پاکستان بھیجنے کی دھمکی دی ا و ر کہا کہ اگر سرحد پار سے مبینہ دہشت گردوں کا افغانستان میں داخلہ بند نہ ہو ا توافغان فورسز اپنے دفاع کا حق محفو ظ ر کھتا ہے۔کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامدکرزئی نے کہا کہ افغان فورسز کو اپنا دفاع کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور اگر سرحد پار سے مبینہ دہشت گرد افغانستان میں داخل ہو کر یہاں کے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہوں تو ایسی صورت میں افغان فورسز کو بھی منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔حامد کرزئی نے پریس کانفرنس میں بیت اللہ محسود کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ افغان فورسز پاکستان میں انہیں ڈھونڈنکالیں گی اور ان کے گھر میں گھس کر انہیں ختم کردیا جائے گا۔افغان صدر نے کہا کہ ملا عمر بھی مقامی فورسز سے زیادہ دیر محفوظ نہیں رہ سکتا۔واضح رہے کہ افغان صدرحامد کرزئی کی جانب سے سرحد پارکارروائی کا یہ پہلا بیان ہے جبکہ اس سے قبل وہ بین الاقوامی برادری سے اس قسم کی کارروائیوں کی اپیل کرتے رہے ہیں۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Sunday, June 15, 2008
افغان فورسز پاکستان بھییج سکتے ہیں ‘ حامدکرزئی کی د ھمکی
کابل۔ افغان صدرحامدکرزئی نے طالبان رہنماؤں کی گرفتاری کے لیے افغان فورسز پاکستان بھیجنے کی دھمکی دی ا و ر کہا کہ اگر سرحد پار سے مبینہ دہشت گردوں کا افغانستان میں داخلہ بند نہ ہو ا توافغان فورسز اپنے دفاع کا حق محفو ظ ر کھتا ہے۔کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے افغان صدر حامدکرزئی نے کہا کہ افغان فورسز کو اپنا دفاع کرنے کا مکمل حق حاصل ہے اور اگر سرحد پار سے مبینہ دہشت گرد افغانستان میں داخل ہو کر یہاں کے لوگوں کو نشانہ بنارہے ہوں تو ایسی صورت میں افغان فورسز کو بھی منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔حامد کرزئی نے پریس کانفرنس میں بیت اللہ محسود کو براہ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ افغان فورسز پاکستان میں انہیں ڈھونڈنکالیں گی اور ان کے گھر میں گھس کر انہیں ختم کردیا جائے گا۔افغان صدر نے کہا کہ ملا عمر بھی مقامی فورسز سے زیادہ دیر محفوظ نہیں رہ سکتا۔واضح رہے کہ افغان صدرحامد کرزئی کی جانب سے سرحد پارکارروائی کا یہ پہلا بیان ہے جبکہ اس سے قبل وہ بین الاقوامی برادری سے اس قسم کی کارروائیوں کی اپیل کرتے رہے ہیں۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment