International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Sunday, June 15, 2008

ریاستی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ ، انتخابات حق خودارادیت کا نعم البدل نہیں ہے ۔ میر واعظ عمر فاروق



پلوامہ ۔ اسمبلی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کر نے کا اعلان کرتے ہوئے میر واعظ عمر فاروق کی قیادت والی حریت کانفرنس نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابات کا بائیکاٹ کرکے عالم دنیا پر یہ واضح کریں کہ یہ انتخابات حق خودارادیت کا کسی بھی صورت میں نعم البدل نہیں اور نہ ہی کشمیری عوام ان انتخابات میں کوئی دلچسپی رکھتے ہیں۔ پلوامہ کے عیدگاہ قدیم میں منعقدہ ڈیلی گیٹ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا’’ ہم یہ بات ایک بار پھر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ کشمیری عوام شہداء کی قربانیوں کے امانت دار ہیں جن کا مقصد آزادی اور مسئلے کشمیر کا حل ہے۔‘‘ میرواعظ نے مزید کہا کہ ’’ہم بھارت کے تمام تر انتخابات ، الیکشن اور سلیکشن کو رد کرتے ہوئے عوام سے تلقین کرتے ہیں کہ وہ ان انتخابات سے دور رہیں اور انہیں رد کریں‘‘۔ میرواعظ نے عوام کو مشورہ دیا کہ ان کا کام تحریک کو مضبوط کرنا اور حریت کانفرنس کے پروگراموں کو کامیابی سے ہمکنار کرنا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ حریت قیادت عنقریب پاکستان کے دوسرے دورے پر روانہ ہورہی ہے جہاں کشمیری قیادت کو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت میں شامل کرنے کی ضرورت کی بھرپور وکالت کی جائے گی۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا ’’ کشمیر کا معاملہ انتہائی مضبوط ہے اور پاکستان کے دورے کے دوران حریت کرکٹ، موسم یا ثقافت پر نہیں بلکہ مسئلہ کشمیر پر ہی بات چھیڑنے والی ہے‘‘۔ حریت کانفرنس انصاری گروپ کے سربراہ نے کہا کہ پرامن ذرائع سے مسئلہ کشمیر کا حل حریت کانفرنس کی ترجیح ہے جو بااختیار قیادت کے ذریعے ہی ممکن بن سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ کل تک بمباری کامطالبہ کرنے والے یا کشمیر میں بھارتی فوج کے بھاری جماؤ کے ذمہ دار لوگوں کو بااختیار قیادت کہلانے کا کوئی بھی حق حاصل نہیں ہے بلکہ اس قیادت کے وہی لوگ مستحق ہیں جنہوںنے مسئلہ کشمیر کے لئے بیش بہا قربانیاں پیش کی ہیں‘‘۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارت طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی آواز کو دبانے میں مکمل طور ناکام رہا ہے اور اب یہ تہذیبی یلغار پر اترا ہے جس کا مقصد نوجوانوں کو لیڈرشپ سے متنفر کرنا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ بھارتی حکام اس وقت دنیا کو یہ تاثر دینے میں مصروف ہیں کہ کشمیریوں نے مغل باغات اور صحت افزا مقامات میں تفریح کا عمل شروع کرکے مسئلے کو بھول دیا ہے جو حقیقت قرار نہیں دی جاسکتی۔ شرائن بورڈ کو اراضی منتقل کرنے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ جنگلات اور آبشاروں کی حفاظت کرنا ہمارا فرض اولین ہے تاکہ آنے والی نسلوں کیلئے ہم اپنے ورثے کو محفوظ رکھیں۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس کے سنیئر لیڈر نعیم احمدخان نے کہاکہ انتخابات کا مکمل بائیکاٹ یقینی بنانے کے لئے حریت کانفرنس ڈیلی گیٹ گھر گھر جاکر عوام میں بیداری کا جذبہ اجاگر کریں۔نعیم احمد خان نے کہا کہ ہمیں ہر اس اقدام کا مقابلہ کرنا ہو گا جو کشمیریوں کی آزادی ،تہذیت اور مستقبل کے خلاف ہو۔ انہوںنے کہا کہ اگر بندوق نہیں تو یہ مقابلہ پتھرسے بھی ممکن بنایا جاسکتا ہے۔الیکشن بائیکاٹ کوکامیاب بنانے کی تلقین کرتے ہوئے نعیم احمدخان نے کہا ’’جب 70اور 80کی دہائی میں جب مرحوم شیخ محمد عبد ا للہ کی لمبی گردن اقتدار کے لئے جھک گئی تب بھی ہم نے مراعات کو ٹھکرا کر لوگوں کو الیکشن میں حصہ نہ لینے کو کہا تھا‘‘۔انہوں نے کہا’’ہم مراعات اور مفادات کے لئے جھکے نہیں ،بکے نہیںبلکہ ہم نے اس وقت بھی مزاحمت کی اور آج بھی مزاحمت کر رہے ہیں۔‘‘نعیم خان نے کہا کہ تب ہمارے پاس قربانیاں نہیں تھی مگر آج ہماری پشت پر قربانیاں ہیں اور یہ قربانیاں ایک خاص مقصد کے لئے دی گئی ہیںاور ہمیں ان قربانیوں کا سودا حقیر مفادات کے لئے نہیں کر نا چاہیے۔‘‘انہوں نے کہا کہ حریت کانفرنس ہندوستان کے قبضے کے خلاف محو جدوجہد ہے اور ہندوستان کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے مفادات کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھائے گی حریت اس کا سخت جواب دے گئی۔ پلوامہ کے اس ڈیلی گیٹ کنونشن میں دیگر قائدین کے علاوہ فضل الحق قریشی پرویز احمد ڈار، بشیر احمد اندرابی، ظفر اکبر بٹ، جاوید احمد میر، محمد عبداللہ طاری،محمد اقبال میر، ڈاکٹر غلام محمد حبی، حکیم عبدالرشید، محمد یوسف نقاش، عبدالمنان بخاری، چودھری شاہد اقبال ، یاسمین راجہ اور غلام محمد ناگو خلیل محمد خلیل، غلام نبی ذکی بھی شامل تھے۔

No comments: