International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, June 19, 2008

عوام کو یہ بات سمجھائی جائے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے ۔امریکہ میں متعین پاکستانی سفیر حسین حقانی کا انٹرویو


واشنگٹن :امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے کہا ہے کہ پاکستان کو عراق اور افغانستان بنانا ہمارے حق میں بہتر نہیں ہے ۔عوام کو یہ بات سمجھائی جائے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے۔ہم نے امریکہ سے18 ارب ڈالر کی مدد حاصل ہے ۔امریکہ مخالفت میں ’’ ہتھ ہولا ‘‘ رکھا جائے کیونکہ امریکہ سپر پاور ہے ۔امریکہ سے بہتر تعلقات کیلئے پاکستان میں موجود امریکہ مخالف تنظیموں پر پابندی لگاناہو گی پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کے ساتھ جو تعاون کر رہاہے اپنے لئے کر رہاہے ایک ٹی وی انٹرویو میں انہو ںنے کہاکہ اپنی خواہش کو فیصلہ بنانے سے معاملات حل نہیں ہوںگے۔پاکستان میں کچھ تنظیمیں امریکہ مخالف ہیں اُن کو ختم کرنا ہوگا انہوں نے کہا جو دوست کہتے ہیں کہ امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حمایت چھوڑ دیں وہ غلط کہتے ہیں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری اپنی جنگ ہے لیاقت باغ کے باہر دہشت گردی میں کوئی امریکی نہیں مارا گیا بلکہ ہمارے اپنے ہی لوگ مارے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ آج بھی جب آپ ملک میں سفرکرتے ہیں تو آپ کو کئی دیواروں پر امریکہ مخالف نعرے لکھے نظر آتے ہیں جن میں ’’کل روس کو ٹوٹتے دیکھا تھا اب انڈیا ٹوٹتے دیکھیں گے ، ہم بن کے جہاد کے شعلوں سے امریکہ جلتا دیکھیں گے‘‘ جیسے نعرے شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک دم امریکہ سے تعاون ختم نہیں کیا جاسکتا پاکستان کو عراق اور افغانستان بنانا اور صدام حسین جیسے لوگ کھڑے کرنا ہمارے حق میں نہیں ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان 1954ء سے امریکہ کا حلیف ہے ۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے کو مدد دی ہے۔دوستوں اور دشمنوں کے درمیان مسائل حل کرنے اور اختلافات کے طریقہ کار مختلف ہوتے ہیں۔ ہم نے امریکہ سے 18ارب ڈالر کی مدد حاصل کی ہے اور جو کچھ کیاہیامریکہ کے لئے نہیں بلکہ اپنے لئے کیاہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں پرائیڈ کے نام پر لوگوں کے جذبات بھڑکانے کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور لوگوں کو یہ بات بتانی چاہیے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہماری جنگ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرہم نے اس جنگ کو اپنی جنگ سمجھ کر لڑا ہوتا تو آج ہم دہشت گردی کو ختم کر چکے ہیں اور امریکہ کو بھی پاکستانی حدود میں مداخلت کا موقع نہ ملتا انہوں نے کہا کہ ہمیں امریکہ مخالفت میں ’’ ہتھ ہولا ‘‘ رکھا جائے کیونکہ امریکہ سپر پاور ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان میں دہشت گرد تنظیمیں موجود ہیں جن تنظیموں پر ہم نے پابندی لگائی تھی انہوں نے نئے نام سے تنظیمیں بنا لی ہیں

No comments: