اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پرویز مشرف کو صدر نہیں مانتی مگر وہ ایک حقیقت ہیں۔ ڈاکٹر قدیر کا مسئلہ سابقہ حکومت کا پیدا کردہ ہے وہی اسے حل کرے۔ بجٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر رقم رکھنے کا مقصد معزول ججز کی بحالی کے کام کا آغاز ہے ہم بھی اگر (ن) لیگ کی طرح پنجاب سے وزارتیں چھور دیتے تو چھانگا مانگا کی تاریخ دہرائی جاتی۔ میڈیا نے جتنی کوریج ججز کی بحالی کو دی اتنی کوریج اگر جمہوریت کی بحالی کو دی جاتی تو نتائج بہت بہتر ہوتے آج ایک نجی ٹی وی انٹرویومیں آصف علی زرداری نے کہاکہ فنانس بل میں ججز کی تعداد میں اضافہ نواز شریف کے مشورے سے کیاگیا تھا پیپلز پارٹی صدر پرویز مشرف کو صدر نہیں مانتے مگر وہ ایک حقیقت ہیں۔ یحییٰ خان کی وردی کے تنازعہ سے ملک ٹوٹ گیا مگر بے نظیر بھٹو نے پرویزمشرف کی وردی اتروا کر جمہوریت کی راہ ہموار کی آصف علی زرداری نے ایک سوال پر کہاکہ میں تو سزا کاٹ چکا ہوں این آر او کا مجھے نہیں بلکہ تمام جماعتو ںکے کارکنوں کو فائدہ ہوا انہوں نے کہاکہ این آر او کے تحت ناجائز مقدمات ختم کئے گئے۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد پہلی بار پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ صدر کے پاس کافی اختیارات ہیں جنہیں آئینی پیکج کے ذریعے ختم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا نے جتنی کوریج ججز کی بحالی کو دی ہے اتنی کوریج اگر جمہوریت کی بحالی کو دی ہوتی تو نتائج بہتر ہوتے زرداری نے کہاکہ میثاق جمہوریت کے مطابق پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والا جج نہیں رہ سکتا مگر ہم نواز شریف کی اس بارے پوزیشن کو چیلنج نہیں کر سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ معزول ججز بحال ہوں اور موجودہ ججز بھی ڈسٹرب نہ ہوں انہوں نے کہاکہ بجٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر رقم رکھنے کا مقصد ججز کی بحالی کے کام کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے ہم میاں نواز شریف کی مشاورت سے کام کر رہے ہیں اگر پیپلز پارٹی بھی پنجاب سے وزارتیں چھوڑ دیتی تو چھانگا مانگا کی تاریخ دہرائی جاتی ۔ غلام اسحاق خان نے مجھ پر کئی مقدمات بنائے میں ان میں سے14میں بری ہوا ۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ میں پھر کہتا ہوں کہ موجودہ ججز بھی رہیں گے اور معزول ججز بھی ضرور بحال ہوں گے- انہوں نے کہاکہ عوام کیلئے صرف ججز کی بحالی ہی مسئلہ نہیں بلکہ مہنگائی بے روزگاری ، بجلی ، پانی کی کمی اور دیگر بہت سے مسائل بھی ہیں جن سے انہیں نجات دلایا جانا ضروری ہے پاکستان سٹیل ملز کی یونین پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلی بار جیتی ہے ہم نے آتے ہی یونین بحال کر دیں تھیں عوام کو ان کا حق دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ سے حکومت مزید مضبوط ہوئی ہے ہم نے لانگ مارچ کی مکمل آزادی دی ۔انہوں نے کہاکہ ن(ن) لیگ نے مرکز سے وزراء نکال لئے مگر پی پی پی نے پنجاب سے نہیں نکالے۔ انہوں نے کہاکہ قومی مفاہمت کا مقصد ملک کو بچانا ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اعتزاز احسن پارٹی پالیسی کے خلاف لانگ مارچ کر رہے ہیں مگر پارٹی نے انہیں اس پر کوئی نوٹس نہیں دیا پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان کو مضبوط کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ سے حکومت کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوئی ہے آصف علی زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو لگنی والی ضرب بہت گہری ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ۔ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت سے ہونے والا نقصان ابھی تک پورا نہیں ہوا ۔ڈاکٹر عبدالقدیر کا مسئلہ پچھلی حکومت کا پیداکردہ ہے اس کا تسلسل موجود ہے وہی اسے حل کرے۔انہوں نے کہاکہ فنانس بل میں ججز کی تعداد میں اصافہ ، نواز شریف کے مشورے سے کیاگیا تھا ۔ گزشتہ روز لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ ایک محض ملاقات تھی اورمیں لاہور آؤں اور ان سے نہ ملوں یہ کیسے ممکن ہے انہوں نے کہاکہ میرا میاں نواز شریف سے کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, June 19, 2008
پیپلز پارٹی پرویز مشرف کو صدر نہیں مانتی مگر وہ ایک حقیقت ہے۔ آصف علی زرداری
اسلام آباد ۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہاہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی پرویز مشرف کو صدر نہیں مانتی مگر وہ ایک حقیقت ہیں۔ ڈاکٹر قدیر کا مسئلہ سابقہ حکومت کا پیدا کردہ ہے وہی اسے حل کرے۔ بجٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر رقم رکھنے کا مقصد معزول ججز کی بحالی کے کام کا آغاز ہے ہم بھی اگر (ن) لیگ کی طرح پنجاب سے وزارتیں چھور دیتے تو چھانگا مانگا کی تاریخ دہرائی جاتی۔ میڈیا نے جتنی کوریج ججز کی بحالی کو دی اتنی کوریج اگر جمہوریت کی بحالی کو دی جاتی تو نتائج بہت بہتر ہوتے آج ایک نجی ٹی وی انٹرویومیں آصف علی زرداری نے کہاکہ فنانس بل میں ججز کی تعداد میں اضافہ نواز شریف کے مشورے سے کیاگیا تھا پیپلز پارٹی صدر پرویز مشرف کو صدر نہیں مانتے مگر وہ ایک حقیقت ہیں۔ یحییٰ خان کی وردی کے تنازعہ سے ملک ٹوٹ گیا مگر بے نظیر بھٹو نے پرویزمشرف کی وردی اتروا کر جمہوریت کی راہ ہموار کی آصف علی زرداری نے ایک سوال پر کہاکہ میں تو سزا کاٹ چکا ہوں این آر او کا مجھے نہیں بلکہ تمام جماعتو ںکے کارکنوں کو فائدہ ہوا انہوں نے کہاکہ این آر او کے تحت ناجائز مقدمات ختم کئے گئے۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ ذوالفقار علی بھٹو کے بعد پہلی بار پیپلز پارٹی نے سب سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ صدر کے پاس کافی اختیارات ہیں جنہیں آئینی پیکج کے ذریعے ختم کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میڈیا نے جتنی کوریج ججز کی بحالی کو دی ہے اتنی کوریج اگر جمہوریت کی بحالی کو دی ہوتی تو نتائج بہتر ہوتے زرداری نے کہاکہ میثاق جمہوریت کے مطابق پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والا جج نہیں رہ سکتا مگر ہم نواز شریف کی اس بارے پوزیشن کو چیلنج نہیں کر سکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ معزول ججز بحال ہوں اور موجودہ ججز بھی ڈسٹرب نہ ہوں انہوں نے کہاکہ بجٹ میں ججز کی تعداد بڑھا کر رقم رکھنے کا مقصد ججز کی بحالی کے کام کا آغاز ہے۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف سے ہمارا کوئی اختلاف نہیں ہے ہم میاں نواز شریف کی مشاورت سے کام کر رہے ہیں اگر پیپلز پارٹی بھی پنجاب سے وزارتیں چھوڑ دیتی تو چھانگا مانگا کی تاریخ دہرائی جاتی ۔ غلام اسحاق خان نے مجھ پر کئی مقدمات بنائے میں ان میں سے14میں بری ہوا ۔ آصف علی زرداری نے کہاکہ میں پھر کہتا ہوں کہ موجودہ ججز بھی رہیں گے اور معزول ججز بھی ضرور بحال ہوں گے- انہوں نے کہاکہ عوام کیلئے صرف ججز کی بحالی ہی مسئلہ نہیں بلکہ مہنگائی بے روزگاری ، بجلی ، پانی کی کمی اور دیگر بہت سے مسائل بھی ہیں جن سے انہیں نجات دلایا جانا ضروری ہے پاکستان سٹیل ملز کی یونین پاکستان پیپلز پارٹی نے پہلی بار جیتی ہے ہم نے آتے ہی یونین بحال کر دیں تھیں عوام کو ان کا حق دے دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ سے حکومت مزید مضبوط ہوئی ہے ہم نے لانگ مارچ کی مکمل آزادی دی ۔انہوں نے کہاکہ ن(ن) لیگ نے مرکز سے وزراء نکال لئے مگر پی پی پی نے پنجاب سے نہیں نکالے۔ انہوں نے کہاکہ قومی مفاہمت کا مقصد ملک کو بچانا ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اعتزاز احسن پارٹی پالیسی کے خلاف لانگ مارچ کر رہے ہیں مگر پارٹی نے انہیں اس پر کوئی نوٹس نہیں دیا پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے ضروری ہے کہ پاکستان کو مضبوط کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ سے حکومت کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوئی ہے آصف علی زرداری نے کہاکہ پیپلز پارٹی کو لگنی والی ضرب بہت گہری ہے جسے کبھی بھلایا نہیں جا سکتا ۔ ذوالفقار علی بھٹو کی شہادت سے ہونے والا نقصان ابھی تک پورا نہیں ہوا ۔ڈاکٹر عبدالقدیر کا مسئلہ پچھلی حکومت کا پیداکردہ ہے اس کا تسلسل موجود ہے وہی اسے حل کرے۔انہوں نے کہاکہ فنانس بل میں ججز کی تعداد میں اصافہ ، نواز شریف کے مشورے سے کیاگیا تھا ۔ گزشتہ روز لاہور میں نواز شریف سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ ایک محض ملاقات تھی اورمیں لاہور آؤں اور ان سے نہ ملوں یہ کیسے ممکن ہے انہوں نے کہاکہ میرا میاں نواز شریف سے کوئی اختلاف نہیں ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment