International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, March 26, 2008

کراچی میں 40 فیصد سے زائد پانی استعمال سے پہلے ہی ضائع






کراچی واٹر پارٹنرشپ کے محتاط اندازے کے مطابق شہر کا تقریباً 40 فیصد سے زائد پانی استعمال سے پہلے ہی ضائع ہوجاتاہے۔ با الفاظ دیگر شہر کو روزانہ ملنے والے 65کروڑ گیلن پانی میں سے 30 کروڑگیلن کے قریب پانی لیکج کے باعث تقسیم کے عمل میں ضائع ہو جاتا ہے۔ کراچی واٹر پارٹنرشپ کا کہنا ہے کہ پانی کے ضیاع کی بنیادی وجہ ناقص اور کمزور آبی نظام ہے کیوں کہ آب رسانی کیلئے استعمال کی جانے والی شہر کی بیشتر پائپ لائنیں مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے خستہ حالی کا شکار ہیں اور ان میں شگاف پڑچکے ہیں اور یہ صورتحال پانی کے ضیاع کا باعث بن رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس سلسلے میں ایک اور اہم وجہ غیر قانونی کنکشن کے ذریعے پانی کی چوری بھی ہے۔شہریوں کا واجبات کی ادائیگی سے بچنے کیلئے گھروں اور صنعتوں کیلئے غیر قانونی کنکشن اور غیر قانونی ہائڈرینٹ (hydrant) کا قیام ایک معمول بن گیا ہے جس نے صورتحال کو مزید سنگین کر دیا ہے۔ آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ (KWSB) کو پہلے ہی بجٹ کے خسارے کا سامنا ہے اور عوام بھی وقت پر اپنے واجبات ادا نہیں کرتے۔ایسی صورتحال میں پانی کی پائپ لائنوں کی دیکھ بھال ممکن نہیں ہو پاتی۔نتیجتاً لوگوں کو پانی نہیں ملتا۔

واضح رہے کہ کراچی کی آبادی ڈیڑھ کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے اور آنے والے وقتوں میں اس تعداد میں مزید اضافہ ہوگا۔اس لئے مستقبل میں شہریوں کو روزمرہ ضروریات کیلئے مناسب مقدار میں پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے مزید آبی وسائل کی ضرورت ہے۔اس سلسلے میں ماہرین کہتے ہیں کہ ملک بھر میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے جہاں بڑے ڈیموں کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ چھوٹے ڈیموں کی تعمیر فوری ضرورت ہے وہاں پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے شہر میں کنکریٹ اور metal پائپ لائنوں کے بجائے دیرپا اور اچھے معیار کی پلاسٹک کی پائپ لائنوں کے استعمال کو فروغ دیا جانا چاہئے ۔

واضح رہے کہ مختلف آبی ماہرین اس بات پر بھی متفق ہیں کہ جس طرح دنیا کے دیگر ممالک میں کئے دہائیوں سے استعمال شدہ پانی کو موثر اور محفوظ طریقوں سے دوبارہ قابل استعمال بنایا جاتا رہا ہے پاکستان میں بھی اس کی اشد ضرورت ہے۔ تاہم کراچی میں اتنے بڑے پیمانے پر پانی کے ضیاع کو روکنے کیلئے ماہرین کہنا ہے کہ شہریوں کو بھی ذمہ داری کا مظاہرہ کرکے پانی کی چوری سے اجتناب اور واجبات کی بر وقت ادائیگی کے ساتھ ساتھ احتیاط سے پانی استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مل کر اس بحران پر قابو پایا جاسکے۔

No comments: