International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, March 26, 2008

شاہ عبداللہ کی طرف سے بین المذاہب مذاکرات کا مطالبہ

ریاض ۔ سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبد اللہ نے مسلمانوں ، عیسائیوں اور یہودیوں کے درمیان بین المذاہب مذاکرات پر زور دیا ہے جس کاعالمی برادری نے خیر مقدم کیا ہے ۔ سعودی عرب کے شاہ عبد اللہ کی جانب سے اس قسم کی یہ پہلی تجویز ہے جس کا اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اور سعودی عرب میں غیر مسلموں کی مذہبی عبادات پر پابندی ہے۔ شاہ عبد اللہ نے مسلمانوں ، عیسائیوں اور یہودیوں پر زور دیا کہ وہ مل بیٹھ کر باہمی اختلافات کو دور کریں تاکہ مذاہب کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کیاجا سکے ۔ شاہ عبد اللہ نے ثقافت اور مذاہب کے احترام کے موضوع پر سیمینار کے موقع پر وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ تینوں مذاہب خدا پر یقین رکھتے ہیں انہیں مخلصانہ طور پر مل بیٹھ کر مسائل کا حل تلاش کرنا چاہیے ۔سعودی بادشاہ عبد اللہ کا کہنا ہے کہ اس کانفرنس کا مقصد مسلمانوں ، عیسائیوں اور یہودیوں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے اور بھائی چارہ کو فروغ دینا ہے تاکہ آئندہ مذہب کی آزادی پر یقین رکھتے ہوئے کسی مذہب کو نشانہ بنا کر جذباتوں کو مجروح نہ کیا جاسکے۔ وائٹ ہاؤس نے شاہ عبد اللہ کی طرف سے مذاکرات کی دعوت کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہناہے کہ ہم مذہبی آزادی پر یقین رکھتے ہیں اور تمام مذاہب کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ واضح رہے کہ یورپی اخبارات کی طرف سے گستاخانہ خاکوں کی دوبارہ اشاعت پر مسلمان حلقوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جس کے رد عمل کے طور پر ایک مسلمان صحافی نے عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر پرنکتہ چینی کی ہے ۔

No comments: