International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Wednesday, March 26, 2008

امریکی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن کی غلط بیانی ، صدارتی امیدوار کی دوڑ سے باہر ہونے کا خطرہ



واشنگٹن ۔ ڈیموکریٹ پارٹی کی ممکنہ صدرارتی امیدوار ہیلری کلنٹن غلط بیانی کے باعث ایک ایسی دلدل میں پھنس گئی ہیں جو ان کو صدارتی امیدوار کی دوڑ سے باہر کر سکتی ہے۔امریکی ذرائع ابلاغ نے ایک ہفتہ قبل ہیلری کلنٹن کے ا س بیان کو غلط ثابت کر دیا ہے جس میں ہیلری کلنٹن نے کہا تھا کہ انہوں نے 1990 میں انہوں نے انتہائی خطرناک حالات میں بوسنیا کا دورہ کیا تھا۔ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ جب وہ اپنی بیٹی چیلسی کے ہمراہ بوسنیا کے ہوائی اڈے پر پہنچیں تو فائرنگ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ان کی آمد پر ائیر پورٹ پر ایک تقریب کا بھی انعقاد ہونا تھا لیکن جب وہ وہاں پہنچیں تو وہاں فائرنگ شروع ہوگئی اوروہ سر نیچا کر کے بھاگ کر ایک گاڑی میں سوار ہوئیں جو انہیں ائر پورٹ کی بلڈنگ کے اندر لے گئی۔ امریکی ٹیلی ویڑن نیٹ ورک سی بی ایس نے ہیلری کلنٹن کے دورہ بوسنیا کے بارے میں ایک فوٹیج نشر کی ہے جس میں دیکھا گیا ہے کہ امریکی خاتون اول اور ان کی صاحبزادی چیلسی جہاز سے اتر کر آرام سے رن وے پر چلتی ہوئی نظر آتی ہیں اور استقبال کرنے والوں کا ہاتھ ہلا کر جواب دے رہی ہیں۔ اسی دوران انہوں نے کچھ فوجیوں سے ہاتھ بھی ملایا اور ایک آٹھ سالہ بچی سے بھی ملاقات کی۔ سابق خاتون اول ہیلری کلنٹن ووٹروں کو قائل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ وہ خارجی امور کو نمٹانے کا وسیع تجربہ رکھتی ہیں جبکہ ان کے حریف باراک حسین اوبامہ ایک ناآزمودہ کار سیاستدان ہے۔ اس سے پہلے بھی ہیلری کلنٹن نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے آئرلینڈ میں ہونے والے امن مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا تھا۔آئر لینڈ کے مذاکرات میں شامل کچھ اشخاص نے کہا ہے کہ جب آئرلینڈ میں معاہدے پر دستخط ہو رہے تھے ہیلری کلنٹن وہاں سے کوسوں میل دور قدرتی مناظر سے لطف اندوز ہو رہی تھیں۔ باراک اوبامہ کی انتخابی مہم نے ہیلری کلنٹن کی غلط بیانی پر کہا کہ وہ اپنے آپکو کو خارجہ پالیسی کی ماہر ثابت کرنے کے لیے مبالغہ آرائی سے کام لیتی ہیں۔ ہیلری کلنٹن کے ایک مشیر نے کہا کہ ہیلری کلنٹن سے نادانستہ غلطی ہوئی ہے۔مبصرین کاخیال ہے کہ ہیلری کلنٹن کی غلط بیانی اسے صدارتی امیدوار کی دوڑ میں باراک اوبامہ سے مات دلا سکتی ہے

No comments: