International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, May 3, 2008

ججوں کی بحالی: موجودہ سپریم کورٹ حکم اِمتناع پیش نہیں کرسکتی،آئینی ماہرین

اسلام آباد : اعلیٰ آئینی ماہرین کا یقین کے ساتھ کہنا ہے کہ قومی اسمبلی میں قرار داد کے ذریعے معزول ججوں کی بحالی پر موجودہ سپریم کورٹ کی جانب سے کسی حکم امتناع کے پیش کئے جانے کا کوئی خدشہ نہیں اور اگر کوئی ایسا کوئی حکم جاری بھی کیا گیا تو اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوگی۔سینئر آئینی ماہر جسٹس (ر) فخرالدین ابراہیم نے ”دی نیوز“ کو بتایا کہ موجودہ سپریم کورٹ ججوں کی بحالی پر کوئی حکم امتناع جاری کر سکتی ہے اور نہ ہی قومی اسمبلی کو ججوں کی بحالی کیلئے ممکنہ قراردادپیش کرنے سے روک سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں موجودہ سپریم کورٹ ججوں کی بحالی کے عمل کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کرے گی جو کہ خود ان کے کیلئے فائدہ کا باعث ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اگر ایسا کوئی اقدام اٹھایا گیا تو وہ سراسر بے وقوفی ہوگی۔(ق) لیگ کے سینیٹر اور قانونی ماہر ایس ایم ظفر نے بتایا کہ سپریم کورٹ قومی اسمبلی کے معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی اور نہ کسی قرارداد کو روک سکتی ہے،تاہم انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سرحد کی صوبائی اسمبلی میں حسبہ بل کی منطوری اور اس کا عملدرآمد روک چکی ہے۔سینئر وکلاء رہنما جسٹس (ر) طارق محمود نے استفسار پر بتایا کہ ایسے کسی ”اِسٹے آرڈر “کی کوئی اہمیت نہیں ،اصل اہمیت سیاسی قیادت کی اس خواہش کی ہے جو انہوں نے ججوں کی بحالی کیلئے ظاہر کی ہے۔اس حوالے سے پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس سے رابطہ کیا گیا لیکن ان سے رابطہ نہیں ہوسکا تاہم عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج اپنی آئینی حدود میں رہتے ہوئے کردار ادا کرتی رہے گی۔سابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل مرزا اسلم بیگ نے اس حوالے سے ”دی نیوز“ کو بتایاکہ فوج اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کے فوجی سربراہ بننے کے بعد گذشتہ مہینوں میں کافی عزت کمائیہے ۔انہوں نے کہا کہ عدالتی معاملہ درحقیقت نیکی اور بدی کی جنگ ہے اور ہر کوئی جانتا ہے کہ کون نیکی اور کون بدی کے ساتھ ہے۔

No comments: