اسلام آباد۔ جاپان نے پاکستان کی نئی منتخب حکومت کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کی حکمت عملی کی حمایت کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ جاپان نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 29.19 ارب روپے قرضے کی منظوری بھی دی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جاپانی وزیر خارجہ ماساہیکو کومورا نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ وزارت خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے وزراء خارجہ نے قرضے کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط بھی کیے ۔ بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جاپان پاکستان کے ساتھ اپنی طویل المعیاد دوستی کو بہت اہمیت دیتا ہے انہوں نے کہا کہ جاپان سمجھتا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام سے نہ صرف ایشیائی خطے کا استحکام وابستہ ہے بلکہ پوری عالمی برادری کا استحکام و ابستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جاپان پاکستان کی حمایت کرتا ہے جس نے اپنے ہاں جمہوریت مضبوط کی ہے اور اپنے استحکام اور ترقی کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان یہ بھی سمجھتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ جمہوریت کی مضبوطی اورپاکستان کا معاشی استحکام بہت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جاپان ‘ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور عالمی برادری کو یقین ہے کہ پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جبکہ جاپان پاکستانی کوششوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں نئی حکومت کی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے اور قبائلی علاقوں میںصحت اور تعلیم کے شعبوں میں مدد بھی کرے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ بے نظیر بھتو کا قتل بہت افسوس ناک تھا پاکستان ایک خود مختار ملک ہے اور اسے خود فیصلہ کرنا ہے کہ وہ بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کراتا ہے یا نہیںانہوں نے کہا کہ ان کے پاکستانی ہم منصب سے بہترین مذاکرات ہوئے وہ جی ایٹ ممالک کے ممبران سے بھی کہیں گے کہ پاکستان کی ہر ممکن حمایت اور مدد کی جائے ۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں جاپانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر انہیںخوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کے جاپانی وزیر خارجہ سے بہت مثبت اور تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں ۔ دوطرفہ تجارت ‘ جاپانی امداد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاپان حکومت کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی میں ہمارا ساتھ دیا اور مدد کی ۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے دوران بھی جاپانی امداد کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ جاپان تیس سال کے لیے بہت ہی کم شرح سود پر 1.2 فیصد پاکستان کوقرضہ فراہم کررہی ہے جو پنجاب میں ٹرانسمیشن لائنز ‘ گرڈ سٹیشنز کے قیام ‘ آبپاشی کے نظام ‘ اور سندھ میں دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مدد کے شکر گزار ہوں گے انہوں نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف نئی سیاسی حکومت کی جامع حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نئی حکومت اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امن اور سلامتی اس علاقے میں بہت ضروری ہے اور انتہا پسند جو بہت معمولی اقلیت میں ہیں نہ صرف پاکستان کے لیے خطرہ ہیں بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی لوگ پرامن ہیں اور وہ ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں اس لیے حکومت نے وسیع البنیاد تین نکاتی حکمت عملی اپنائی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ دہشت گردوں سے نہ مذاکرات ہوں گے نہ ان سے کوئی سمجھوتہ ہو گا۔ یہ پاکستانی عوام کا موقف ہے اور نئی حکومت کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور پاکستان کے درمیان بہت اچھے تعلقات قائم ہیں لیکن متعدد شعبوں میں ان تعلقات کو وسعت دینے کی گنجائش موجود ہے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Saturday, May 3, 2008
جاپان نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے ٢٩.٩ ارب روپے کے قرضے کی منظوری دیدی
اسلام آباد۔ جاپان نے پاکستان کی نئی منتخب حکومت کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کی حکمت عملی کی حمایت کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔ جاپان نے پاکستان کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 29.19 ارب روپے قرضے کی منظوری بھی دی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جاپانی وزیر خارجہ ماساہیکو کومورا نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے ہمراہ وزارت خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے وزراء خارجہ نے قرضے کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط بھی کیے ۔ بعدازاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جاپان پاکستان کے ساتھ اپنی طویل المعیاد دوستی کو بہت اہمیت دیتا ہے انہوں نے کہا کہ جاپان سمجھتا ہے کہ پاکستان کی ترقی اور استحکام سے نہ صرف ایشیائی خطے کا استحکام وابستہ ہے بلکہ پوری عالمی برادری کا استحکام و ابستہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جاپان پاکستان کی حمایت کرتا ہے جس نے اپنے ہاں جمہوریت مضبوط کی ہے اور اپنے استحکام اور ترقی کے لیے کوششیں جاری رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان یہ بھی سمجھتا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ‘ جمہوریت کی مضبوطی اورپاکستان کا معاشی استحکام بہت اہم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جاپان ‘ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور عالمی برادری کو یقین ہے کہ پاکستان ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا جبکہ جاپان پاکستانی کوششوں کی حمایت کے لیے پرعزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں نئی حکومت کی حکمت عملی کی حمایت کرتا ہے اور قبائلی علاقوں میںصحت اور تعلیم کے شعبوں میں مدد بھی کرے گا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ بے نظیر بھتو کا قتل بہت افسوس ناک تھا پاکستان ایک خود مختار ملک ہے اور اسے خود فیصلہ کرنا ہے کہ وہ بے نظیر قتل کیس کی تحقیقات اقوام متحدہ سے کراتا ہے یا نہیںانہوں نے کہا کہ ان کے پاکستانی ہم منصب سے بہترین مذاکرات ہوئے وہ جی ایٹ ممالک کے ممبران سے بھی کہیں گے کہ پاکستان کی ہر ممکن حمایت اور مدد کی جائے ۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں جاپانی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان پر انہیںخوش آمدید کہا اور کہا کہ ان کے جاپانی وزیر خارجہ سے بہت مثبت اور تعمیری مذاکرات ہوئے ہیں ۔ دوطرفہ تجارت ‘ جاپانی امداد اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دو طرفہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جاپان حکومت کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی میں ہمارا ساتھ دیا اور مدد کی ۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے دوران بھی جاپانی امداد کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ جاپان تیس سال کے لیے بہت ہی کم شرح سود پر 1.2 فیصد پاکستان کوقرضہ فراہم کررہی ہے جو پنجاب میں ٹرانسمیشن لائنز ‘ گرڈ سٹیشنز کے قیام ‘ آبپاشی کے نظام ‘ اور سندھ میں دیہی علاقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر خرچ ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں مدد کے شکر گزار ہوں گے انہوں نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف نئی سیاسی حکومت کی جامع حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ نئی حکومت اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امن اور سلامتی اس علاقے میں بہت ضروری ہے اور انتہا پسند جو بہت معمولی اقلیت میں ہیں نہ صرف پاکستان کے لیے خطرہ ہیں بلکہ پورے خطے کو عدم استحکام سے دو چار کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ قبائلی لوگ پرامن ہیں اور وہ ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں اس لیے حکومت نے وسیع البنیاد تین نکاتی حکمت عملی اپنائی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر واضح کیا کہ دہشت گردوں سے نہ مذاکرات ہوں گے نہ ان سے کوئی سمجھوتہ ہو گا۔ یہ پاکستانی عوام کا موقف ہے اور نئی حکومت کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جاپان اور پاکستان کے درمیان بہت اچھے تعلقات قائم ہیں لیکن متعدد شعبوں میں ان تعلقات کو وسعت دینے کی گنجائش موجود ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment