International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Saturday, May 3, 2008

پاکستان مسلم لیگ (ق) کی اعلیٰ قیادت کا صدر پرویز مشرف سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری، آئینی پیکج کی تیاری پر غور





اسلام آباد ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے 12 مئی کو معزول ججوں کی بحالی کی قرارداد پیش کیے جانے کے اعلان کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ق)کی اعلیٰ قیادت کا صدر پرویز مشرف سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ۔سابق حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ قاف کے صدر چوہدری شجاعت حسین اور سابق وزیر اعلیٰ اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری پرویز الہٰی کی ہفتہ کوکیمپ آفس راولپنڈی میں صدر جنرل (ر) پرویز مشرف سے ملاقات کی۔ملاقات صدر پرویز مشرف کی خواہش پر ہوئی ۔ملاقات میں پاکستان مسلم لیگ (ق) کی قیادت میںتبدیلی پر غور،پیر پگاڑا یا حامد ناصر چٹھہ کو پاکستان مسلم لیگ (ق) کا نیا سربراہ بنائے جانے کا امکان ،قیادت میں تبدیلی کا اعلان پارٹی کی جنرل باڈی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔صدر پرویز مشرف اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کی اعلیٰ قیادت کے درمیان یہ ملاقات ایسے وقت اور ماحول میں ہوئی ہے جب ملک بھر میں پاکستان مسلم لیگ قاف کی قیادت میں ممکنہ تبدیلیوں کی قیاس آرائیاں جاری ہیں۔ ایوان صدر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ملاقات صدر جنرل (ر)پرویز مشرف کی خواہش پر ہوئی ہے اور مسلم لیگ قاف کے ان لیڈروں کو صدارتی کیمپ آفس میں طلب کیا گیا تھا۔ ملاقات کے دوران سابق حکمراں جماعت میں قومی اور بالخصوص پنجاب میں بننے والے فاروڈ گروپ کے بارے میں تبادلہ خیال کیاگیا اور پرویز مشرف نے مسلم لیگی راہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ ان کو اکھٹا رکھنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ دریں اثناء مقامی تجزیہ کاروں کے مطابق اس ملاقات کا ایک مقصد مسلم لیگ قاف کی نئی قیادت پر تبادلہ خیال کرنا بھی تھا اور اس سلسلے میں مقامی ذرائع ابلاغ میں دو نام سامنے آرہے ہیں جن میں مسلم لیگ فنکشنل کے سربراہ پیر پگارا اور حامد ناصر چھٹہ شامل ہیں کہا جا رہا ہے کہ اگر مسلم لیگ قاف کی قیادت تبدیل ہوتی ہے تو پیپلز پارٹی قاف لیگ کو حکمراں اتحاد میں شامل کرنے پر آمادہ ہوسکتی ہے۔ تاہم پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری مسلم لیگ قاف کے ساتھ مذاکرات کے امکان کو مسترد کرچکے ہیں۔واضح رہے کہ سابق حکمراں اتحاد میں شامل متحدہ قومی موومنٹ پہلے ہی پیپلز پارٹی کے ساتھ تعاون کر رہی ہے اور ایم کیو ایم نے سندھ کابینہ میں شمولیت بھی اختیار کر لی ہے۔ مسلم لیگ قاف کے علاوہ ایم کیو ایم صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی حلیف جماعت تصور کی جاتی ہے۔ ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران مسلم لیگ قاف کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے پرویز مشرف کو ان کی جماعت کی طرف سے بنائی گئی آئینی کمیٹی کے بارے میں بھی بتایا جو پاکستان مسلم لیگ (ق) کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے ایک آئینی پیکج تیار کر رہی ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادرے کے مطابق اس ملاقات کے حوالے سے پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات سینیٹر طارق عظیم سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پارٹی کی قیادت کی تبدیلی کا فیصلہ پارٹی کی جنرل باڈی کے اجلاس میں کیا جائے گا کہ پارٹی کی قیادت کون سنبھالے گا۔ انہوں نے اس ضمن میں ابھی تک سامنے آنے والی اطلاعات کو قیاس آرائی قرار دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سال اگست میں پارٹی کی قیادت کے سلسلے میں انتخابات ہو رہے ہیں تاہم یہ پارٹی کے سربراہ پر ہے کہ وہ ان انتخابات سے قبل پارٹی کی قیادت کسے سونپتے ہیں۔ واضح رہے کہ جمعہ کو سابق صدر فاروق احمد خان لغاری، سید فیصل صالح حیات، حامد ناصر چھٹہ اور رضا حیات حراج نے بھی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے ملاقات کی تھی جس میں ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ادھر سندھ کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف سے ملاقات کی جس میں صوبے کی سیاسی اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

No comments: