راولپنڈی ۔ آئی ایس پی آر نے بدھ کو صدر پرویز مشرف اور چیف آف آرمیس ٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ملاقات کو معمول کی ملاقات قرار دیا ہے ۔ جمعرات کو جاری کردہ ایک وضاحتی میں آئی ایس پی آر کے ترجمان نے ذرائع ابلاغ میں چھپنے والی ایک خبر پرردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرپل ون بریگیڈ کے کمانڈر کی پوسٹنگ کا آرڈر جی ایچ کیو کی ملٹری سیکرٹری برانچ نے دیگر 478 آفیسرز کی ٹرانسفر کے ساتھ ایک ماہ قبل کیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ بریگیڈیئر عاصم باجوہ نے ٹرپل ون بریگیڈ پر اپنی ذمہ داریوں کی مدت پوری کرلی ہے اور وہ ایک پیشہ وارانہ کورس کے لیے باہر جارہے ہیں اور اس میں کوئی اچانک تبدیلی عمل میں نہیں لائی گئی ۔ ترجمان نے اس امر کی تردید کی کہ صدر مشرف کے ساتھ سیکورٹی پر مامور کسی کمانڈرکو تبدیل کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کسی ایک کمانڈو کو بھی ان کی موجودہ ذمہ داریوں سے نہیں ہٹایا گیا ۔ جبکہ صدر کیساتھ سیکورٹی پر مامور گارڈز کی تبدیلی بھی ایک معمول کا حصہ ہے جس کے لیے کم ازکم 6 ماہ قبل منصوبہ بندی جاتی ہے ۔
۔۔۔۔تفصیلی خبر۔۔۔۔۔
صدر اور آرمی چیف کی ملاقات میں پیشہ وارانہ سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ میجر جنرل اطہر عباس
بعض خبریں عوام میں سنسنی پھیلانے کیلئے جاری کی گئیں جو بے بنیاد ہیں ۔ پاک فوج کے ترجمان کی صحافیوں سے گفتگو
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ صدر پرویز مشرف سے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کی ملاقات معمول کے مطابق تھی صدر کی سیکورٹی ختم نہیں کی گئی بلکہ ان کی حفاظت پر مامور کمانڈوز اور سیکورٹی اہلکار اسی طرح موجود ہیں ۔ صدر کی سیکورٹی ختم کرنے کی افواہیں سنسنی پھیلانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں ۔ وہ آج جمعرات کے روز پارلیمنٹ ہاؤس میںسینٹ کی دفاعی کمیٹی کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ صدر کی سیکورٹی کو معمول کے مطابق تبدیل کیا گیا ہے اور جس بریگیڈ کو ان کی سیکورٹی کے لیے تعینات کیا گیا ہے ان کی تقرری چھ ماہ پہلے ہی کردی گئی تھی اور اب انہوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ صدر کا کوئی ذاتی گارڈ یا سیکورٹی تبدیل نہیں کی گئی یہ خبر غلط اور بے بنیاد ہے انہوں نے کہاکہ صدر اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات معمول کے مطابق ہی تھی اس حوالے سے سنسنی پھیلانے کے لیے چند باتیں پھیلائی گئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور صدر کی ملاقات میںپیشہ وارانہ امور اور ملکی استحکام سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اس طرح کی ملاقاتیں پہلے بھی ہوتی رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر کی سیکورٹی سے کسی ایک فرد کو بھی نہیں ہٹایا گیا ہے ایک سوال پر کہ یہ ملاقات بدھ کے روز ہوئی تو اس حوالے سے پریس ریلیز ایک روز بعد کیوں جاری کی گئی انہوں نے کہا کہ یہ معمول کی ملاقات تھی تاہم انہوں نے کہا کہ اس ملاقات میں ایسی کوئی بات نہیں ہوئی جو میڈیا کو بتائی جائے ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment