لاہور۔ وکلاء سول سوسائیٹی اور سولہ کروڑ عوام کی محنت رنگ لانے والی ہے ۔ جنرل (ر) پرویز مشرف کے دن ہی نہیں گھنٹے بھی گنے جا چکے ہیں، وہ اپنی سیاسی زندگی کی آخری سانسیں لے رہے ہیں ۔ جلد زندگی کی بھیک بھی مانگیں گے ۔ وکلاء لانگ مارچ 60 سالہ آمریت کا خاتمہ کردے گا ۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے وکلاء کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ فیصل چوک میں خطاب کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر انور کمال نے کہا کہ جنرل (ر) مشرف کے دن گنے جا چکے ہیں ۔ آج کی کامیاب ریلی نے پھر ثابت کردیا کہ لاہور کے وکلاء تحریک کے ہر اول دستے کا رول ادا کر رہے ہیں ۔ لانگ مارچ ڈکٹیٹر اور اس کے حامیوں کے ساتھ جنگ سے پہلے ہمارا پڑاؤ ہفتہ کی شام پشاور میں ہو گا جس میں چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری کریں گے۔جب تک حقیقی عدلیہ بحال نہیں ہوتی ہماری جنگ جاری رہے گی ۔لانگ مارچ سے قبل خوشی کی گھڑی نہ آئی تو ہم ثابت کردیں گے کہ 16 کروڑ عوام کیا چاہتے ہیں ۔ حامد خان ایڈووکیٹ نے کہا ہماری تحریک کا مقصد عدلیہ کی آزادی کے ساتھ امریکہ کے غلاموں سے اقتدار چھین کر عوام کے سپرد کرنا ہے ۔امریکی نائب و خارجہ نیگرو پونٹے اور رچرڈ باؤچر پاکستان آنے کی زحمت نہ کیا کریں پاکستانی قوم کو ان کی ضرورت نہیں ہے ۔ بدقسمتی سے افواج پاکستان میں چند ایسے عناصر موجود ہیں جوامریکی غلامی میں ہیں ہم جنرل (ر) پرویز مشرف کو بھاگنے نہیں دیں گے ۔ آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت ان کا دور ان کے حواریوں جسٹس ڈوگر اور دیگر پی سی ا و ججز پر مقدمہ چلا کر ایسی عبرتناک سزا دلوائیں گے کہ آئندہ کوئی جج کسی ڈکٹیٹر کے سامنے حلف نہ اٹھا سکے ۔ قبل ازیں ایوان عدل میں لاہور بار سے خطاب کرتے ہوئے بار کے صدر منظور قادر نے کہا کہ مشرف خوش فہمی میں تھا کہ وہ ایک مضبوط اور اپنی چھڑی سے عوام کو بھیڑ بکریوں کی طرح ہانک لے گا مگر پاکستانی قوم کی خوش بختی ہے کہ آج وہ ایوان صدر میں اپنی آخری سیاسی سانسیں لے رہا ہے ۔ بہت جلد وہ زندگی کی بھیک بھی مانگے گا ۔ وکلاء نے اپنی تحریک خون دے کر چلائی ہے ۔ دنیا کی تاریخ پاکستان یوکلاء کی عدلیہ کی آزادی کی جدوجہد کا ذکر ضروری رہے گا۔ ہم نے ملک کی سلامتی کی جنگ لڑی ہے ۔ انہوں نے اس موقع پر الوداع الوداع پرویز مشرف الواع کے نعرے لگوائے ۔ چیئرمین ایگزیکٹو پنجاب بار کونسل سید انتخاب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم کالے کوٹ سے روزی کماتے ہیں اس سے غداری ناقابل تلافی جرم ہے تمام سیاسی جماعتوں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ ہمیں ورغلا یا نہیں جا سکتا ۔ پارلیمنٹ کو عدلیہ کے ملبہ پر کھڑا نہیں ہونے دیں گغ ۔ ساہیوال میں وکلاء کو جلانے والے پولیس آفیسر کو لاہور میں ڈی آئی جی لگانا وکلاء کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے ۔ پی پی پی کے جیالوں نے جمہوریت کیلئے دعائیں اس لئے نہیں کی تھیں کہ وصی ظفر جیسے نالائق وزیر قانون اور بیمار شخص کو وزیر صحت لگایا جائے ۔ اس موقع پر ساہیوال سے آئے وکلاء فیصل نعمان ( سابق سیکرٹری ساہیوال بار ) راؤ یوسف اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا اگر جنرل (ر) پرویز مشرف کو گھر بھیج کر کوئی اور مارشل لاء آیا تو وکلاء اسلام آباد کا گھیرات کریں گے۔ سیاسی جماعتوں نے وکلاء کو جلانے اور ڈی پی او ساہیوال جاوید شاہ کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے اسے صوبائی دارالحکومت میں ڈی پئی جی تعینات کر کے غیر منصفانہ حرکت کی ہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment