اسلام آباد ۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری اعتزاز احسن نے کہاہے کہ عدلیہ کی بحالی کیلئے کئے جانے والے لانگ مارچ میں لوگ جوق درجوق شامل ہوں گے ۔ پرویز مشرف نے ججوں کو ان کے خاندان سمیت قید کر کے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے جس پر ان کے خلاف کیس چلنا چاہیے اور انہیں محفوظ راستہ نہیں ملنا چاہیے تاہم اطلاعات ہیں کہ جہاز تیار ہے اور وہ جانے والے ہیں جو لوگ لانگ مارچ کیلئے مالی معاونت کرنا چاہتے ہیں وہ مقامی بار ایسوسی ایشنوں سے رابطہ کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاںاپنی رہائش گاہ پر ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ لانگ مارچ کے پہلے مرحلے میں دس جون کو سندھ اور بلوچستان سے آئے ہوئے مختلف وکلاء اور ان کے قافلے ملتان پہنچیں گے ۔ ملتان میں بڑا اجتماع ہو گا جس کے بعد گیارہ جون کو قافلے ملتان سے لاہو رکی طرف چلیں گے اور راستے میں ساہیوال اور اوکاڑہ بار سے خطاب کرتے ہوئے شام کو لاہور پہنچیں گے انہوں نے کہا کہ ملتان تک اوربعد کے سفر میں عوام اور لوگ بھی لانگ مارچ میں شامل ہوتے جائیں گے انہوں نے کہاکہ تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد لانگ مارچ میں شرکت کریں گے۔ بڑی تعداد میں لوگ اس کا اظہار کر رہے ہیں جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ مجھے بہت ٹیلی فون آرہے ہیں اور جو لوگ کسی وجہ سے لانگ مارچ میں شامل نہیں ہو سکتے وہ مالی معاونت کرنا چاہتے ہیں اور مجھے سے میرا اکاؤنٹ پوچھ رہے ہیں ایسے تمام حضرات سے درخواست ہے کہ میرا کوئی اکاؤنٹ نمبر نہیں ہے البتہ ایسے لوگ اپنی مقامی بار ایسوسی ایشنوں سے رابطہ کریں کیونکہ ٹرانسپورٹ، رسد اور سپلائی کیلئے بحرحال مقامی معاونت کا ضرورت پڑے گی انہوں نے کہاکہ وکلاء کا سارا دستہ لانگ مارچ میں شامل ہو گا اور بڑی تعداد میں لوگ اسلام آباد پہنچیں گے۔انہوں نے کہاکہ جون میں گرمی بھی بہت ہو گی جس کا ہمیں اندازہ ہے لیکن گزشتہ سال انہی دنوں میں لوگوں نے بڑی تعداد میں جلوس میں شرکت کر کے چیف جسٹس سے والہانہ محبت کا اظہار کیاتھا انہو ںنے کہاکہ عوام اور وکلاء میں لانگ مارچ کے حوالے سے بہت خوشی ہے انہوں نے واضح کیاکہ لانگ مارچ پر امن ہو گا اور اس میں جوق در جوق لوگ شامل ہوں گے انہو ںنے کہا کہ لوگ عدلیہ کو بحال اور جنرل (ر)پرویز مشرف سے چھٹکارہ چاہتے ہیں انہوں نے کہاکہ آئینی پیکج کے حوالے سے پی پی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں وزیر قانون نے جو نکات بتائے تھے انہیں وہی معلوم ہیں وکلاء کو آئینی پیکج کا بھی تک مسودہ نہیں ملا انہوں نے مزید کہاکہ پیپلزپارٹی کے وکلاء بھی بڑی تعداد میں لانگ مارچ میں شامل ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ میری دعوت ہے کہ ہم ملک بچانے کیلئے نکلے ہیں آؤ ہمارے ساتھ چلو ۔ انہوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے جس وقت ججوں کی رہائی کا حکم دیاتھا اس وقت اگر وہ ایک جملہ اور کہہ دیتے کہ وہ بحال ہیں تو میں دیکھتا کہ وہ کیسے بحال نہ ہوتے انہوںنے کہاکہ تین نومبر کے اقدامات غیر آئینی تھے لہذٰاججوں کو بحال کرنے کیلئے کسی آئینی پیکج کی ضرورت نہیں انہوں نے کہاکہ ملک میں ایک ہی چیف جسٹس ہیں اور وہ ہیں جسٹس افتخار محمد چوہدری ۔ انہوںنے ایک سوال میں کہاکہ پنڈی والے کا جہاز تیار ہے اور وہ جانے کیلئے تیار بیٹھا ہے لیکن جنرل (ر) مشرف کو محفوظ راستہ نہیں ملنا چاہے کیونکہ انہوںنے ججوں کو ان کے خاندان سمیت قید کر کے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے ان کے خلاف کیس چلنا چاہیے انہوں نے کہاکہ لانگ مارچ پارلیمنٹ اور ججوں کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے والوں پر دباء وہ گا او رہم یہ دباؤ لانگ مارچ کے بعد بھی جاری رکھیں گے جب تک جج بحال نہیں ہو جاتے انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ اگر ملک کی بڑی جماعتیں مل کر رہیں تو مارشل لاء نہیں لگ سکتا ہاں ان کے نفاذ کی صورت میں مارشل لاء لگ بھی سکتاہے۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment