اسلام آباد۔ صدارتی ترجمان میجر جنرل(ر) راشد قریشی نے ذرائع ابلاغ میں صدر پرویز مشرف کے استعفٰی دینے کی خبروں کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کی خبروں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔ صدر اورچیف آف آرمی سٹاف گزشتہ ہفتے میں تین سے زائد بار مل چکے ہیں جو کہ معمول کی ملاقاتیں ہیں ۔ بدھ کی ملاقات بھی معمول کی ملاقات تھی۔ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صدر کے ترجمان میجر جنرل(ر) راشد قریشی نے کہا کہ صدر پرویز مشرف اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کی خبروں کو ذرائع ابلاغ میں توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے صدر کے استعفٰے اور آرمی ہاؤس چھوڑنے سے متعلق خبر کا ایک لفظ بھی درست نہیں چیف آف آرمی سٹاف سے صدر کی ملاقات میں استعفُی دینے اور نہ ہی آرمی ہاؤس چھوڑ نے کی کوئی بات ہوئی ۔ راشد قریشی نے وضاحت کی کہ یہ ایک معمول کی ملاقات تھی صدر اور چیف آف آرمی سٹاف گزشتہ ہفتے میں تین سے زائد بار مل چکے ہیں یہ ملاقاتیں معمول کی ملاقاتوں کا حصہ ہیں اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ صدر پرویز مشرف استعفُی دے رہے ہیں یا آرمی ہاؤ س چھوڑ رہے ہیں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے اندر ایسی افواہیں پھیلانا درست نہیں ہے ۔ آرمی ہاؤس صدارتی لاج کہلاتا ہے اس موضوع پر صدر کی چیف آف آرمی سٹاف سے کوئی ملاقات نہیں کی ۔ ایک سوال کے جواب میں راشد قریشی نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے کہ ٹرپل ون بریگیڈ میں سے صدر کے سب سے زیادہ وفادارعاصم باجوہ کو ہٹا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ان کو ہٹانے کا فیصلہ آج سے پانچ ماہ قبل ہو چکا تھا کیونکہ وہ وار کورس کے لیے امریکہ جا رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ عاصم باجوہ کی جگہ تعینات ہونے والے فہیم راؤ صدر کے ڈپٹی ملٹری ڈپٹی سیکرٹری رہ چکے ہیںانہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ دھواں وہیں سے اٹھتا ہے جہاں آگ لگی ہو مگر یہاں بات بالکل الٹ ہے دھواں اٹھ رہا ہے آگ کہیں نہیں لگی ہوئی ۔بعض لوگ اپنے ذہن سے سوچتے رہتے ہیں اور اسے خبر کا رنگ دے کر فتور پیدا کرلیتے ہیں انہوں نے کہا کہ صدر کے استعفی کی خبر میں آدھی بھی صداقت نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں راشد قریشی نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف ایوان صدر سے کوئی سازشیں نہیں ہو رہی ہیں اس حوالے سے آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف جو الزامات لگا رہے ہیں انہی سے پوچھا جائے ۔ صدر سے کوئی بھی سیاسی رہنما مل سکتا ہے ۔ سیاسی رہنما کے ملنے کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں راشد قریشی نے کہا کہ ایوان صدر کو ابھی تک کوئی آئینی پیکج نہیں ملا۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, May 29, 2008
چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات میں استعفی دینے کی نہ ہی آرمی ہاؤس چھوڑنے کی بات ہوئی ۔صدارتی ترجمان کی وضاحت
اسلام آباد۔ صدارتی ترجمان میجر جنرل(ر) راشد قریشی نے ذرائع ابلاغ میں صدر پرویز مشرف کے استعفٰی دینے کی خبروں کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ صدر اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کی خبروں کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے ۔ صدر اورچیف آف آرمی سٹاف گزشتہ ہفتے میں تین سے زائد بار مل چکے ہیں جو کہ معمول کی ملاقاتیں ہیں ۔ بدھ کی ملاقات بھی معمول کی ملاقات تھی۔ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے صدر کے ترجمان میجر جنرل(ر) راشد قریشی نے کہا کہ صدر پرویز مشرف اور چیف آف آرمی سٹاف کی ملاقات کی خبروں کو ذرائع ابلاغ میں توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے صدر کے استعفٰے اور آرمی ہاؤس چھوڑنے سے متعلق خبر کا ایک لفظ بھی درست نہیں چیف آف آرمی سٹاف سے صدر کی ملاقات میں استعفُی دینے اور نہ ہی آرمی ہاؤس چھوڑ نے کی کوئی بات ہوئی ۔ راشد قریشی نے وضاحت کی کہ یہ ایک معمول کی ملاقات تھی صدر اور چیف آف آرمی سٹاف گزشتہ ہفتے میں تین سے زائد بار مل چکے ہیں یہ ملاقاتیں معمول کی ملاقاتوں کا حصہ ہیں اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ صدر پرویز مشرف استعفُی دے رہے ہیں یا آرمی ہاؤ س چھوڑ رہے ہیں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے اندر ایسی افواہیں پھیلانا درست نہیں ہے ۔ آرمی ہاؤس صدارتی لاج کہلاتا ہے اس موضوع پر صدر کی چیف آف آرمی سٹاف سے کوئی ملاقات نہیں کی ۔ ایک سوال کے جواب میں راشد قریشی نے کہا کہ یہ بھی غلط ہے کہ ٹرپل ون بریگیڈ میں سے صدر کے سب سے زیادہ وفادارعاصم باجوہ کو ہٹا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ ان کو ہٹانے کا فیصلہ آج سے پانچ ماہ قبل ہو چکا تھا کیونکہ وہ وار کورس کے لیے امریکہ جا رہے ہیں ۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ عاصم باجوہ کی جگہ تعینات ہونے والے فہیم راؤ صدر کے ڈپٹی ملٹری ڈپٹی سیکرٹری رہ چکے ہیںانہوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ دھواں وہیں سے اٹھتا ہے جہاں آگ لگی ہو مگر یہاں بات بالکل الٹ ہے دھواں اٹھ رہا ہے آگ کہیں نہیں لگی ہوئی ۔بعض لوگ اپنے ذہن سے سوچتے رہتے ہیں اور اسے خبر کا رنگ دے کر فتور پیدا کرلیتے ہیں انہوں نے کہا کہ صدر کے استعفی کی خبر میں آدھی بھی صداقت نہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں راشد قریشی نے کہا کہ جمہوریت کے خلاف ایوان صدر سے کوئی سازشیں نہیں ہو رہی ہیں اس حوالے سے آصف علی زرداری اور میاں نواز شریف جو الزامات لگا رہے ہیں انہی سے پوچھا جائے ۔ صدر سے کوئی بھی سیاسی رہنما مل سکتا ہے ۔ سیاسی رہنما کے ملنے کا مطلب یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں راشد قریشی نے کہا کہ ایوان صدر کو ابھی تک کوئی آئینی پیکج نہیں ملا۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment