International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, June 12, 2008
شیخ حسینہ کی زبان بندی ، کسی بھی وقت امریکہ روانہ کئے جانے کا امکان
ڈھاکہ ۔ بنگلہ دیشی فوج کی حمایت یافتہ عبوری حکومت نے سابق وزیر اعظم اور عوامی لیگ کی قائد شیخ حسینہ کی زبان بندی کا حکم دیا ہے جو ان کی امریکہ روانگی تک برقرار رہے گا ۔ حکومت نے شیخ حسینہ کو اپنے والد شیخ مجیب الرحمان کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت دینے سے بھی انکار کر دیا ۔ ان کی پارٹی عوامی لیگ نے یہ دعویٰ کیا ۔ حکومت نے آج یہ اعلان کیا تھا کہ وہ شیخ حسینہ کو رہا کرے گی۔ تاکہ وہ بیرون ملک اپنا علاج کرا سکے ۔ 11 ماہ قبل انہیں رشوت ستانی کے خلاف ملک میں شروع کی گئی زبردست مہم کے تحت گرفتار کیا گیا تھا ۔ پارٹی کے ایک سینئر قائد نے کہا حکومت یہ نہیں چاہتی کہ شیخ حسینہ ملک چھوڑنے سے قبل عوام میں کسی سے بھی کوئی بات کریں ۔ حکام نے 60 سالہ شیخ حسینہ کو علاج کے لئے اگلے دو دن میں ملک سے روانہ کرنے کی رسمی کارروائیوں کو تقریباً قطعیت دے دی ہے ۔ عہدیداروں اور پارٹی کے ذرائع نے یہ بات کہی ۔ عوامی لیگ کے عہدیداروں نے کہا کہ انہیں کل شام ملک سے باہر روانہ کرنے کے لئے سنگاپور ایئرلائنز کی ایک خصوصی فلائٹ کا انتظام کیا گیا ہے تاہم اخبار ڈیلی سٹار نے عبوری حکام کے انتہائی اعلیٰ سطح کے عہدیداروں کے حوالے سے کہا کہ علیل سابق وزیر اعظم ہو سکتا ہے کہ 12 جون کو ملک سے روانہ ہوں ۔ عوامی لیگ کے اندرونی حلقوں نے کہا کہ شیخ حسینہ امریکہ روانہ ہونے سے قبل اپنے والد شیخ مجیب الرحمان کی قبر پر فاتحہ خوانی کے لئے اپنے آبائی گھر جانا چاہتی ہیں لیکن حکومت چاہتی ہے کہ شیخ حسینہ جیل سے سیدھا ایئرپورٹ جائیں اور طیارے میں سوار ہوں ۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل محابس میجر شمس الحیدر صدیقی نے کل پارلیمنٹ کامپلکس میں عارضی طور پر بنائی گئی جیل میں شیخ حسینہ سے ملاقات کی لیکن کہا کہ انہیں حسینہ کی رہائی کے سلسلے میں کوئی انتظامی حکمنامہ وصول نہیں ہوا ہے ۔ عدالت نے کل حسینہ کو رشوت ستانی کے 4 الزامات کی سماعت کے لئے ان کی اصلالتاً پیشی سے متثنی کیا جبکہ پولیس نے عدالت کی ہدایت پر گزشتہ سال 16 جولائی کو ان کی گرفتاری کے بعد ضبط کردہ ان کا پاسپورٹ بھی لوٹا دیا ہے ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment