لاہور۔ وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف نے پنجاب کے میڈیکل کالجوں میں سیلف فنانس سکیم کے فوری طور پر خاتمہ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مری معاہدہ پر عملدرامد نہیں ہوسکااس لئے اب ہم نے پیپلز پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ معزول ججوں کو اپنے طریقہ سے بحال کرے اگر یہ طریقہ وکلاء اور سول سوسائٹی کو قبول ہوا تو اسے ہم بھی تسلیم کرلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں شہبازشریف نے کہاکہ سیلف فنانس سکیم کے تحت کالجوں میں داخلے میرٹ پر ڈاکہ زنی کے مترادف ہیں اس لئے میں میڈیکل کالجوں میں سیلف فنا نس سکیم کے خاتمہ کا اعلان کرتا ہوں آئندہ صرف میرٹ پر ہی داخلے ہوں گے تاکہ ذہین طلبہ ان کا تعلق خواہ غریب طبقہ سے ہو یا امیر انہیں میرٹ پر ان کا حق مل سکے۔ وزیراعلی نے کہا کہ جن طلبہ نے میڈیکل کالجوں میں پسماندہ اضلاع کے ڈومیسائل پر داخلہ لینے والے طلبہ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ان پسماندہ اضلاع میں پڑھتے بھی رہے ہیں اور انہیں پانچ سال تک ان اضلاع میں کام بھی کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے کبھی نہیں ملا تاہم اصولی طور پر ان کی بحالی کے حق میںہوں۔ انہوں نے کہا کہ مری معاہدہ پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ ہم اس معاہدہ کے تحت ججوں کی بحالی چاہتے تھے۔ ہم نے پیپلز پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ اپنے طریقہ سے ججوں کو بحال کردے۔ اگر یہ طریقہ وکلاء اور سول سوسائٹی نے قبول کیا تو اسے ہم بھی قبول کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے لانگ مارچ میں حصہ لینا کسی بھی طور غیر قانونی نہیں ہے۔ مسلم لیگ (ن) میاں نوازشریف کی ہدایت پرلانگ مارچ میں بھرپور حصہ لے گی اور میاں نوازشریف خود بھی لانگ مارچ سے خطاب کریں گے۔ بجلی کے بحران سے متعلق وزیراعلی نے کہاکہ میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں ہوں جسے سیاسی بنا کر ناقابل تعمیر بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گذشتہ آٹھ سال کے دوران بھاشا ڈیم کی تعمیر کیوں شروع نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد جس طرح فنڈز آئے اور دیگر وسائل سے اس ڈیم کی تعمیر شروع کی جاتی تو یہ ڈیم چھ سال بعد مکمل ہوجاتا اور اس سے پاکستان کو2500میگاواٹ بجلی ملنے کے علاوہ بہت سی بنجر اراضی قابل کاشت بھی بن جاتی۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ اس عرصہ میں تھرمل پاور کے ذریعے بھی بجلی پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ میاں شہبازشریف نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ہم کوشش کریں گے کہ اس پر جلد قابو پالیا جائے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اتحاد سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کا اتحاد الیکشن سے پہلے کا ہے جس کا ثبوت لندن دبئی اور جدہ میں میاں نوازشریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں ہیں۔ میاں شہبازشریف نے کہا کہ انصاف کی فراہمی ،سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر کی تعلیم اور عوام کو میڈیکل سہولتیں فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہوگی۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, June 12, 2008
پنجاب حکومت کا میڈیکل کالجوں میں سیلف فنانس سکیم کے فوری خاتمہ کا اعلان
لاہور۔ وزیراعلی پنجاب میاں شہبازشریف نے پنجاب کے میڈیکل کالجوں میں سیلف فنانس سکیم کے فوری طور پر خاتمہ کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ مری معاہدہ پر عملدرامد نہیں ہوسکااس لئے اب ہم نے پیپلز پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ معزول ججوں کو اپنے طریقہ سے بحال کرے اگر یہ طریقہ وکلاء اور سول سوسائٹی کو قبول ہوا تو اسے ہم بھی تسلیم کرلیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میاں شہبازشریف نے کہاکہ سیلف فنانس سکیم کے تحت کالجوں میں داخلے میرٹ پر ڈاکہ زنی کے مترادف ہیں اس لئے میں میڈیکل کالجوں میں سیلف فنا نس سکیم کے خاتمہ کا اعلان کرتا ہوں آئندہ صرف میرٹ پر ہی داخلے ہوں گے تاکہ ذہین طلبہ ان کا تعلق خواہ غریب طبقہ سے ہو یا امیر انہیں میرٹ پر ان کا حق مل سکے۔ وزیراعلی نے کہا کہ جن طلبہ نے میڈیکل کالجوں میں پسماندہ اضلاع کے ڈومیسائل پر داخلہ لینے والے طلبہ کو یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ان پسماندہ اضلاع میں پڑھتے بھی رہے ہیں اور انہیں پانچ سال تک ان اضلاع میں کام بھی کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری سے کبھی نہیں ملا تاہم اصولی طور پر ان کی بحالی کے حق میںہوں۔ انہوں نے کہا کہ مری معاہدہ پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔ ہم اس معاہدہ کے تحت ججوں کی بحالی چاہتے تھے۔ ہم نے پیپلز پارٹی سے کہہ دیا ہے کہ وہ اپنے طریقہ سے ججوں کو بحال کردے۔ اگر یہ طریقہ وکلاء اور سول سوسائٹی نے قبول کیا تو اسے ہم بھی قبول کرلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کیلئے لانگ مارچ میں حصہ لینا کسی بھی طور غیر قانونی نہیں ہے۔ مسلم لیگ (ن) میاں نوازشریف کی ہدایت پرلانگ مارچ میں بھرپور حصہ لے گی اور میاں نوازشریف خود بھی لانگ مارچ سے خطاب کریں گے۔ بجلی کے بحران سے متعلق وزیراعلی نے کہاکہ میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر کے حق میں ہوں جسے سیاسی بنا کر ناقابل تعمیر بنادیا گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گذشتہ آٹھ سال کے دوران بھاشا ڈیم کی تعمیر کیوں شروع نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد جس طرح فنڈز آئے اور دیگر وسائل سے اس ڈیم کی تعمیر شروع کی جاتی تو یہ ڈیم چھ سال بعد مکمل ہوجاتا اور اس سے پاکستان کو2500میگاواٹ بجلی ملنے کے علاوہ بہت سی بنجر اراضی قابل کاشت بھی بن جاتی۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ اس عرصہ میں تھرمل پاور کے ذریعے بھی بجلی پیدا کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔ میاں شہبازشریف نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ہم کوشش کریں گے کہ اس پر جلد قابو پالیا جائے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے اتحاد سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان دونوں جماعتوں کا اتحاد الیکشن سے پہلے کا ہے جس کا ثبوت لندن دبئی اور جدہ میں میاں نوازشریف اور محترمہ بے نظیر بھٹو کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں ہیں۔ میاں شہبازشریف نے کہا کہ انصاف کی فراہمی ،سرکاری سکولوں میں کمپیوٹر کی تعلیم اور عوام کو میڈیکل سہولتیں فراہم کرنا ہماری اولین ترجیح ہوگی۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment