International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.

Thursday, June 12, 2008

امریکی نوجوانوں میں کنوار اپن برقرار رکھنے کا نیا عزم

واشنگٹن ۔ آزاد جنسی زندگی کو نعمت سمجھنے والے امریکی نوجوان باالاخر اس کی تباہ کاریوں کے بھیانک انجام کو دیکھتے ہوئے اب کسی کے ساتھ رشتہ ازدواج قائم کرنے تک اپنی دوشیزگی اور کنوار پن کو بچائے رکھنے کا عہد کر رہے ہیں۔ امریکی تھنک ٹینک کے رینڈ کارپوریشن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے اپنے ایک حالیہ سروے کی بنیاد پر کہا کہ حالانکہ امریکہ میں اپنی دوشیزگی کو بچائے رکھنے کا عہد کرنے کا سلسلہ 1993ء میں بیپٹسٹ کنونشن میں شروع ہوا تھا جس کی تبلیغ اب دنیا بھر میں سینکڑوں گر جا گھروں، اسکولوں اور کالجوں سے کی جا رہی ہے تاہم اس کے موثر ہونے کے متعلق متضاد ثبوت ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جن نوجوانوں نے دو شیزگی اور کنوارپن برقرار رکھنے کا عہد کیا ہے، ان میں سے 24فیصد نے خود کو جنسی فعل سے دور رکھا ۔ ان کے برخلاف اس طرح کا عہد کرنے والے 42فیصد نوجوانوں نے جنسی عمل کو برا نہیں سمجھا۔ رینڈ کار پوریشن نے اپنی تحیقیق میں مختلف مذہبی نظریات کے حامل افراد، والدین کی نگرانی اور دوستوں کی صحبت کو بھی سامنے رکھا ۔ اس تحقیقی ٹیم کی قیادت کرنے والے ماہر نفسیات اسٹیون مارٹینو نے کہا کہ شادی ہونے تک اپنی دوشیزگی کو برقرار رکھنے کا ایک فائدہ یہ ہوا ہے کہ ایسا کرنے والے خود کو جنسی طور پر سر گرم ہونے سے دیگر تک روکے رکھ سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ اس طرح کا عہد کرنے سے انہیں ایک طرف تو ذاتی خوشی محسوس ہوتی ہے ، دوسری طرف انہیں سماجی تائید بھی ملتی ہے۔ رینڈ کارپوریشن کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں اندازاً 23فیصد عورتوں اور 16فیصد مردوں نے دو شیزگی اور کنوار پن کو برقرار رکھنے کا عہد کیا ہے ۔ ایک امریکی رپورٹ کے مطابق اس وقت ملک میں ہائی اسکول میں پڑھنے والے 48فیصد کا کہنا ہے کہ وہ جنسی تجربے سے گزر چکے ہیں ۔

No comments: