اسلام آباد۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری عوام آزادی سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوں گے ۔ آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔ کشمیریوں کے سینے پر کھینچی خونی لکیر مٹ جائے گی کشمیرکے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام خود کریں گے ۔ کشمیریوں کو الگ رکھ کر کشمیر کا کوئی بھی فیصلہ کشمیریوں کو کسی طور قابل قبول نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزدیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری تھکے ہیں نہ ہی ان کے عزم و حوصلے میں کسی طرح کی کوئی کمی آئی ہے ۔ سفر آزادی مہم کے دوران ہم نے کشمیری قوم کو پرعزم دیکھا ہے ۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک عوامی تحریک ہے جس کے اندر کشمیر کے بزرگ جوان مرد و خواتین شامل ہیں ۔ یہ تحریک ختم ہونے والی ہے نہ ہی بھارتی مذموم حربے اسے سردخانے کی نذر کر سکتے ہیں یاسین ملک نے کہا کہ پیس پراسیس سے کشمیریوں کو بڑی توقعات وابستہ تھیں لیکن بھارت کے رویئے کی وجہ سے پیس پراسیس سے کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ۔ بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مظالم میں اضافہ ہوا ہے نہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بھارتی فوج کی بربریت کی زندہ مثال مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبروں کی دریافت ہے ۔ گمنام قبروں کے انکشاف کے بعد بھارت کا اصلی چہرہ کھل کر عوام کے سامنے آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کا خطہ فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہو چکا ہے ۔ ہر گاؤں اور قصبے میں بھارتی فوج کے کیمپ موجود ہیں ۔ کریک ڈاؤن اور گھروں کی تلاشیاں روز کا معمول ہے بھارتی فوج جسے چاہتی ہے اسے گرفتار کر لیتی ہے ۔ جگہ جگہ عام شہریوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے ۔ نہتے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے ۔ آزادی سے لوگ مساجد میں نماز تک نہیں پڑھ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوچ رہے تھے کہ پیس پراسیس کے شروع ہونے سے بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوج کا انخلاء شروع کر دے گا۔ مظالم ختم کئے جائیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا ۔ فوج کا انخلاء کیا گیا نہ ہی انسانی حقوق کی پامالیوں میں کوئی کمی آئی ہے ۔ ظلم و جبر کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ نہتے اور معصوم کشمیری شہید اور عفت ماب خواتین کی عزت و عصمت تار تار کی جا رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں یاسین ملک نے کہا کہ پاکستانی عوام کی کشمیریوں سے غیر مشروط محبت ہے ۔ یہ محبت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے ۔ کشمیرو پاکستان کے درمیان محبت کا یہ رشتہ قائم و دائم رہے گا ۔ پاکستان کے بزرگ نوجوان مرد و خواتین او ربچے ٹوٹ کر کشمیریوں سے محبت کرتے ہیں ۔ پاکستان نے کشمیریوں کی ہر مرحلے پر اخلاقی سیاسی سفارتی مدد کی ہے جسے ہم فراموش نہیں کر سکتے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ تحریک آزاری جاری ہے اور منزل کے حصول تک ہر حال مین جاری رہے گی ۔ آزادی کے لئے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ سفر آزادی مہم کے دوران عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا ۔ اس سفر آزادی میں مرد اور خواتین سب شریک تھے ۔ سفر آزادی میں شریک زیادہ تعداد ان لوگوں کی تھی جن کے بیٹے اور بھائی تحریک آزادی میں شہید ہو چکے ہیں یہ سب لوگ کشمیر کو آزاد ہونا دیکھنا چاہتے ہیں کشمیری عوام چاہتے ہیں کہ جس مقصد کے لئے ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں نے اپنا خون پیش کیا ہے اس مقصد یعنی آزادی کو ہر حال میں حاصل کیا جائے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ سفر آزادی کامیاب رہا ہے ۔ کشمیری عوام نے سفر آزادی میں بھرپور شرکت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سفر آزادی کو بین الاقوامی سطح پر چلانے کا پروگرام رکھتے ہیں ۔ تاکہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے حالات سے آگاہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کرے اتحاد و یکجہتی سے ہی بھارت کا غاصبانہ قبضہ ختم کرایا جا سکتا ہے ۔ ایک بڑے کاز کے لئے ہمیں چھوٹے چھوٹے اختلافات نظر انداز کر کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہو گا ۔
International News Agency in english/urdu News,Feature,Article,Editorial,Audio,Video&PhotoService from Rawalpindi/Islamabad,Pakistan. Editor-in-Chief M.Rafiq.
Thursday, June 12, 2008
کشمیری عوام آزادی سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوں گے ‘ کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام خود کریں گے ‘ محمد یاسین ملک
اسلام آباد۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ کشمیری عوام آزادی سے کم کسی چیز پر راضی نہیں ہوں گے ۔ آزادی کی تحریک کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔ کشمیریوں کے سینے پر کھینچی خونی لکیر مٹ جائے گی کشمیرکے مستقبل کا فیصلہ کشمیری عوام خود کریں گے ۔ کشمیریوں کو الگ رکھ کر کشمیر کا کوئی بھی فیصلہ کشمیریوں کو کسی طور قابل قبول نہیں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزدیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ کشمیری تھکے ہیں نہ ہی ان کے عزم و حوصلے میں کسی طرح کی کوئی کمی آئی ہے ۔ سفر آزادی مہم کے دوران ہم نے کشمیری قوم کو پرعزم دیکھا ہے ۔ کشمیریوں کی تحریک آزادی ایک عوامی تحریک ہے جس کے اندر کشمیر کے بزرگ جوان مرد و خواتین شامل ہیں ۔ یہ تحریک ختم ہونے والی ہے نہ ہی بھارتی مذموم حربے اسے سردخانے کی نذر کر سکتے ہیں یاسین ملک نے کہا کہ پیس پراسیس سے کشمیریوں کو بڑی توقعات وابستہ تھیں لیکن بھارت کے رویئے کی وجہ سے پیس پراسیس سے کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئے ۔ بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مظالم میں اضافہ ہوا ہے نہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ بھارتی فوج کی بربریت کی زندہ مثال مقبوضہ کشمیر میں ہزاروں گمنام قبروں کی دریافت ہے ۔ گمنام قبروں کے انکشاف کے بعد بھارت کا اصلی چہرہ کھل کر عوام کے سامنے آ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کا خطہ فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہو چکا ہے ۔ ہر گاؤں اور قصبے میں بھارتی فوج کے کیمپ موجود ہیں ۔ کریک ڈاؤن اور گھروں کی تلاشیاں روز کا معمول ہے بھارتی فوج جسے چاہتی ہے اسے گرفتار کر لیتی ہے ۔ جگہ جگہ عام شہریوں کو روک کر ان کی تلاشی لی جاتی ہے ۔ نہتے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے ۔ لوگوں کی زندگی اجیرن بنا دی گئی ہے ۔ آزادی سے لوگ مساجد میں نماز تک نہیں پڑھ سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سوچ رہے تھے کہ پیس پراسیس کے شروع ہونے سے بھارت مقبوضہ کشمیر سے فوج کا انخلاء شروع کر دے گا۔ مظالم ختم کئے جائیں گے لیکن ایسا نہ ہو سکا ۔ فوج کا انخلاء کیا گیا نہ ہی انسانی حقوق کی پامالیوں میں کوئی کمی آئی ہے ۔ ظلم و جبر کا سلسلہ بدستور جاری ہے ۔ نہتے اور معصوم کشمیری شہید اور عفت ماب خواتین کی عزت و عصمت تار تار کی جا رہی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں یاسین ملک نے کہا کہ پاکستانی عوام کی کشمیریوں سے غیر مشروط محبت ہے ۔ یہ محبت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے ۔ کشمیرو پاکستان کے درمیان محبت کا یہ رشتہ قائم و دائم رہے گا ۔ پاکستان کے بزرگ نوجوان مرد و خواتین او ربچے ٹوٹ کر کشمیریوں سے محبت کرتے ہیں ۔ پاکستان نے کشمیریوں کی ہر مرحلے پر اخلاقی سیاسی سفارتی مدد کی ہے جسے ہم فراموش نہیں کر سکتے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین نے کہا کہ تحریک آزاری جاری ہے اور منزل کے حصول تک ہر حال مین جاری رہے گی ۔ آزادی کے لئے دی جانے والی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ سفر آزادی مہم کے دوران عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا ۔ اس سفر آزادی میں مرد اور خواتین سب شریک تھے ۔ سفر آزادی میں شریک زیادہ تعداد ان لوگوں کی تھی جن کے بیٹے اور بھائی تحریک آزادی میں شہید ہو چکے ہیں یہ سب لوگ کشمیر کو آزاد ہونا دیکھنا چاہتے ہیں کشمیری عوام چاہتے ہیں کہ جس مقصد کے لئے ایک لاکھ سے زائد نوجوانوں نے اپنا خون پیش کیا ہے اس مقصد یعنی آزادی کو ہر حال میں حاصل کیا جائے ۔ یاسین ملک نے کہا کہ سفر آزادی کامیاب رہا ہے ۔ کشمیری عوام نے سفر آزادی میں بھرپور شرکت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم سفر آزادی کو بین الاقوامی سطح پر چلانے کا پروگرام رکھتے ہیں ۔ تاکہ دنیا کو مقبوضہ کشمیر کے حالات سے آگاہ کر سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم تحریک آزادی کشمیر کی کامیابی کے لئے متحد ہو کر جدوجہد کرے اتحاد و یکجہتی سے ہی بھارت کا غاصبانہ قبضہ ختم کرایا جا سکتا ہے ۔ ایک بڑے کاز کے لئے ہمیں چھوٹے چھوٹے اختلافات نظر انداز کر کے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہو گا ۔
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment